گجرانوالہ: ہوٹل کی بریانی کھانے سے دو کمسن بہن بھائی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
گجرانوالہ:
ہوٹل سے لائی گئی مضر صحت بریانی کھانے سے دو کمسن بہن بھائی جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق عالم چوک کے قریب تھانہ اروپ کی حدود میں دو بچے بریانی کھانے سے جاں بحق ہوگئے۔ بچوں کے والد مبشر نے اپنے اہل خانہ کے لیے قریبی ہوٹل سے بریانی خریدی تھی۔
بریانی کھانے کے کچھ دیر بعد کمسن عبدالہادی اور خضرہ کی طبیعت بگڑ گئی جس پر انہیں فوری طور پر قریبی ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور بچوں کی لاشوں کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس کے مطابق مبشر کی دو شادیاں ہیں اور معاملہ بظاہر سیدھا نظر نہیں آتا۔ تحقیقات کے دوران یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ بریانی سب نے کھائی تھی، تو صرف بچے ہی کیوں متاثر ہوئے؟۔
واقعے کے بعد بچوں کے والدین نے کسی پر شک ظاہر نہیں کیا جس کے باعث مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ پولیس کے مطابق کھانے کے نمونے لیبارٹری بھیج دیے ہیں اور رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں نے وہ بریانی سحری میں کھائی تھی جو رات کو خریدی گئی تھی۔ واقعے کی ابتدائی رپورٹ زیر دفعہ 174 درج کر کے کارروائی مکمل کر لی گئی ہے۔
ضروری قانونی کارروائی کے بعد عبدالہادی اور خضرہ کی میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بریانی کھانے
پڑھیں:
لاہور؛ مصری شاہ میں پولیو ٹیم پر حملہ، مقدمہ درج، سات افراد گرفتار
لاہور کے علاقے مصری شاہ میں پولیو ٹیم پر 20 سے 25 مرد و خواتین کے ایک گروہ نے حملہ کر دیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیو ٹیم مقامی اسکول میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے پہنچی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق دوپہر تقریباً 12 بجے بچوں کی مائیں اسکول پہنچیں اور پولیو ٹیم سے بحث و تکرار شروع کر دی۔ کچھ دیر بعد خواتین نے اپنے مردوں کو بھی بلا لیا جنہوں نے موقع پر پہنچ کر جھگڑا شروع کر دیا اور لاکھوں روپے مالیت کی ویکسین ضائع کر دی۔ حملے کے دوران ایک پولیو ورکر بھی زخمی ہوا۔
پولیس کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی ٹیم موقع پر پہنچی اور شواہد اکٹھے کیے۔ مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف سی ای او ہیلتھ کی مدعیت میں درج کیا گیا، اور کارروائی کرتے ہوئے سات افراد کو حراست میں لے لیا گیا، ایس پی سٹی بلال احمد کے مطابق تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر صحت و آبادی خواجہ عمران نذیر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ ورکرز چنچلاتی دھوپ اور موسم کی شدت کی پرواہ کیے بغیر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔ کسی شرپسند کو ان کی عزت نفس مجروح نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہیلتھ ورکرز کی حرمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، ہمیں ان ورکرز کا شکر گزار ہونا چاہیے جو ہمارے بچوں کو مہلک بیماریوں سے بچانے کے لیے دن رات فیلڈ میں مصروف ہیں۔