احکامات کی خلاف ورزی، عید کے بعد توہین عدالت کی پٹیشن دائر کریں گے، سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملا وہ تمام باتوں سے واقف تھے، بانی پی ٹی آئی نے مجھے کہا کہ میں نے جو کیا وہ ٹھیک کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ احکامات کی خلاف ورزی پر عید کے بعد توہین عدالت کی پٹیشن دائر کریں گے۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ میں بانی پی ٹی آئی سے ملا وہ تمام باتوں سے واقف تھے، عمران خان نے مجھے کہا کہ میں نے جو کیا وہ ٹھیک کیا۔
انہوں نے کہا کہ ثابت ہو گیا کہ عدالتوں کے احکامات کی اہمیت نہیں، ہم عید کی چھٹیوں کے بعد توہین عدالت کی پٹیشن دائر کریں گے۔ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں اہم ہیں تاکہ پریس کانفرنس میں، میرے حوالے جو بھی کچھ کہا جا رہا ہے وہ غیر اہم ہے، میرے خلاف وہ بات کر رہے ہیں جن کا پارٹی میں پہلے بھی کوئی عمل دخل نہیں تھا۔
سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سڑکوں پر آئیں، لیکن مجبور کیا تو ضرور آئیں گے، اتحادیوں سے بھی مشاورت ہو رہی، وقت کے ساتھ سب کچھ ہوگا، جو بھی مولانا کے خلاف غلط بات کرتا ہے وہ بانی پی ٹی آئی کے مشن کو نقصان پہنچا رہا ہے، پارٹی سے میں کسی کو نہیں نکالتا، یہ فیصلے عمران خان کے ہوتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ بانی پی ٹی آئی کہنا تھا کہ کہ میں
پڑھیں:
صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے احکامات
کراچی(نیوز ڈیسک) آئی جی سندھ نے صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی، تمام رینج اور زون کے ڈی آئی جیز، ضلعی ایس ایس پیز، ڈی آئی جی سی آئی اے اور ایس ایس پی اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ دیکھا گیا ہے کہ صوبے بھر میں روڈ پر بہت سی بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیاں چل رہی ہیں۔
خط کے مطابق ایسے گاڑیوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف موٹر وہیکل آرڈیننس اور متعلقہ رولز کے مطابق سخت ایکشن لیا جائے۔
خط کے مطابق ایسی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے اور اس کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر آئی جی سندھ کو ارسال کی جائے۔