5 اگست کو عوام اپنی بیزاری کا بھرپور اظہار کریں گے: سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
سلمان اکرم راجہ—فائل فوٹو
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ 5 اگست کو عوام اپنی بیزاری کا بھرپور اظہار کریں گے اور یہ آئینی ہو گا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس ملک کو درست سمت میں لے کر جانا ہے، یہ ملک ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جا سکتا۔
ان کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی ہدایت ہے کہ یہ تحریک صرف پی ٹی آئی کی نہیں، ہماری تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان آئینی ہے، نظریاتی ہے، جس کا مقصد توڑ پھوڑ نہیں ہے، کوئی اس تحریک کو ہم پر ظلم کے ضابطے نافذ کرنے کے لیے استعمال نہ کرے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ منصوبہ سازوں کا ارادہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی بھی اِس سیلاب کی زد میں آجائیں۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو صرف اس لیے سزا دی گئی کہ وہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھتے تھے، آج سڑک پر چلنا، اکٹھا ہونا، آواز بلند کرنا جرم بنا دیا گیا ہے، ان حقوق کو اقوامِ متحدہ مانتی ہے، آئین مانتا ہے، ہمارا دین مانتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج 5 گھنٹے جیل کے باہر کھڑے ہو کر آیا ہوں، مجھے بانیٔ پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا، بانیٔ پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل وکلاء اور خاندان کے بغیر چلایا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا وکیل ہوں، میرے پاس وکالت نامہ ہے، ہم اس ظلم کے خلاف ہر صورت آواز اٹھائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ پی ٹی ا ئی نے کہا کہ
پڑھیں:
غزہ کی صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ شہر کی منظم تباہی کی مذمت کی تاہم کہا کہ اسرائیل کی جانب سے نسل کشی ہو رہی ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ بین الاقوامی عدالتیں کریں گی۔
نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گوتریش نے کہا کہ ہم آبادی کی بڑے پیمانے پر تباہی دیکھ رہے ہیں، اب غزہ شہر کی منظم تباہی ہو رہی ہے، ہم شہریوں کے بڑے پیمانے پر قتل دیکھ رہے ہیں، جس کی مثال مجھے اس وقت سے نہیں ملتی جب سے میں سیکرٹری جنرل بنا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے: دوحا میں اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے، انتونیو گوتریس
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام قحط، نقل مکانی اور کسی بھی وقت موت کے خطرے جیسے ہولناک حالات سے دوچار ہیں۔ گوتریس کے بقول یہ صورتحال اخلاقی، سیاسی اور قانونی طور پر ناقابلِ برداشت ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اختیار نہیں کہ وہ قانونی طور پر یہ تعین کریں کہ نسل کشی ہو رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ذمہ داری متعلقہ عدالتی اداروں، خصوصاً عالمی عدالت انصاف کی ہے۔
ان کے یہ ریمارکس اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے شائع ہونے والی 72 صفحات پر مشتمل ایک تحقیقاتی رپورٹ کے بعد سامنے آئے جس میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے اور یہ اشتعال انگیزی اسرائیلی ریاست کی اعلیٰ سیاسی اور فوجی قیادت کی جانب سے کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب کی انتونیو گوتریس سے ملاقات، خطے کی صورتحال پر گفتگو
رپورٹ کے مطابق ان رہنماؤں میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اسحاق ہرزوگ اور سابق وزیرِ دفاع یوآف گیلنٹ شامل ہیں۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت پہلے ہی نیتن یاہو اور یوآف گیلنٹ کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے، قتلِ عام، ظلم و ستم اور دیگر غیر انسانی جرائم پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کر چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں