عمران خان ہی پارٹی کے قائد ہیں، شاہ محمود کی سربراہی کی خبریں بے بنیاد ہیں: سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو پارٹی قیادت سونپنے کی خبریں درست نہیں، پارٹی کے سربراہ بدستور عمران خان ہی ہیں۔
یہ بھی پرھیں:9 مئی مقدمات میں بری ہونے کے باوجود شاہ محمود قریشی کی جلد رہائی ممکن نہیں، رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت ہے، ہم صبح 10 بجے جیل پہنچے لیکن ابھی تک ہمیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ان کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کا واضح حکم ہے کہ وکلا اور اہل خانہ کو سماعت میں شامل ہونے دیا جائے، لیکن اس کے برعکس وکلا کو باہر بٹھا کر آئینی تقاضوں کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
سلمان اکرم نے بند کمرے میں ٹرائل کو آئین و قانون کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے ٹرائل کو کالعدم قرار دیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:مرزا آفریدی سمیت سینیٹ امیداواروں کی فہرست عمران خان نے ہی دی، سلمان اکرم راجہ کی تصدیق
انہوں نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف اس وقت 8 سے 9 مقدمات زیر سماعت ہیں جبکہ وہ مزید 8 مقدمات میں گرفتار ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کے لیڈر عمران خان ہی ہیں اور شاہ محمود قریشی کی قیادت سنبھالنے کی خبریں بے بنیاد اور مفروضوں پر مبنی ہیں، البتہ ان کا عہدہ برقرار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ شاہ محمود عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی سلمان اکرم راجہ شاہ محمود سلمان اکرم راجہ شاہ محمود قریشی
پڑھیں:
تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف فیصلوں کا سیلاب آرہا ہے، سلمان اکرم راجا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف فیصلوں کا سیلاب آرہا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ منصوبہ سازوں کا ارادہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی بھی اِس سیلاب کی زد میں آجائیں۔
سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں کو متنازع بنانا چاہتی ہے، فیئر ٹرائل کو پامال کیا جارہا ہے یہ ایک سیاہ باب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دوبارہ چیف جسٹس کے پاس جا رہے ہیں، ایک خط بھی لکھیں گے۔