عمران خان ہی پارٹی لیڈر، شاہ محمود قریشی لیڈ نہیں کرینگے، سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی سے ملاقات میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے، آج بانی پی ٹی آئی کو جیل میں 2 سال سے زائد ہوگئے، جیل میں ہی ٹرائل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا وکیل ہوں، بطور وکیل بھی مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ یہ مفروضہ ہے کہ شاہ محمود قریشی پارٹی کو لیڈ کریں گے، پارٹی لیڈر صرف بانی پی ٹی آئی ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی سے ملاقات میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے، عمران خان نے تحریک کی قیادت محمود اچکزئی کے سپرد کی ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ یہ آئینی اور نظریاتی تحریک ہے اس کا مقصد پاکستان کی تشکیل نو ہے، اس تحریک میں کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوگی، ہم نے زخموں کو بھرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم نہیں مانتے، ہمارے اکابرین اور دوستوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آواز بلند کرنا بھی بنیادی انسانی حقوق ہیں، آج ان کی نفی کی جا رہی ہے، آج بانی پی ٹی آئی کو جیل میں 2 سال سے زائد ہوگئے، جیل میں ہی ٹرائل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا وکیل ہوں، بطور وکیل بھی مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا، ہماری پارٹی میں کوئی انتشار نہیں، بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ بانی پی ٹی ا ئی نے کہا کہ جیل میں رہا ہے
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نے "ریلیز عمران خان" تحریک چلانے پر مشاورت کی اور اسٹیبلشمنٹ سمیت مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت سے رابطے کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں فواد چوہدری، علی زیدی، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبطین خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق رہنماوں نے ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر اتفاق کیا جبکہ سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے اور سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ ملاقات میں اس بات پر بھی گفتگو ہوئی کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بانی چیئرمین عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی، جبکہ موجودہ سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔