Express News:
2025-09-18@12:06:13 GMT

سینئر سٹیزن کے حقوق کا خیال رکھا جائے

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

قارئین! جب آپ یہ کالم پڑھ رہے ہوں گے رمضان کا آخری روزہ ہوگا، رمضان المبارک میں سب سے زیادہ مہنگائی آپ کو ٹھیلے والوں کی جانب نظر آئے گی، انھیں کوئی پوچھنے والا نہیں اگر آپ ٹھیلے کے قریب گاڑی کھڑی کردیں تو یہ جھگڑا اور فساد برپا کرتے ہیں۔

دکانوں کو تو چھوڑدیں ٹھیلے والے جو روٹ پر قبضہ کیے ہوئے ہیں وہ تربوز 200 روپے کلو، خربوزہ 200 روپے کلو، سیب300 روپے کلو،کیلے عام سے 250 روپے درجن اگر آپ ان سے صرف یہ کہہ دیں کہ’’ بھائی! یہ تو بہت مہنگا ہے صحیح قیمت لگا لو ‘‘ تو جواب سن لیں ’’ جاؤ، دماغ نہیں خراب کرو‘‘ اور جن کو یہ کہہ دیا ہے۔

ان میں عام آدمی کے علاوہ Phd ڈاکٹر، ایم بی بی ایس ڈاکٹر، MBA، CA، اکاؤنٹینٹ شامل ہیں۔ یہ اس قوم کے لیے المیہ ہے کہ ان داداگیروں پر کسی کا کنٹرول نہیں، نہ جانے اس شہر میں کیا ہو رہا ہے؟ کوئی پرسان حال نہیں اور معاف کیجیے گا، یہ یہاں ہو رہا ہے۔

پنجاب میں کسی حد تک کنٹرول ہے میں پھر یہی کہوں گا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کہاں تک حالات کو دیکھیں گے یہ کام تو پرائس کنٹرول والوں کا ہے۔ ادھر مرغی فروشوں نے سرکاری ریٹ ماننے سے صاف انکار کردیا ہے، ان کا کہنا ہے 640 روپے ہم مرغی کا گوشت فروخت نہیں کرسکتے۔

اب یہ بات سمجھ میں نہیں آ رہی کہ انتظامیہ یا دکاندار دونوں میں سے کون قصور وار ہے۔ اخبارات میں اشتہارات جو صدقہ، زکوٰۃ کے حوالے سے آج کل آ رہے ہیں۔ اس میں نیکی، سادگی اور لوگوں کی مدد کے تذکرے ہوتے ہیں، ساری خدمت رمضان میں سینہ کھول کر آ جاتی ہے، ایسے ایسے اداروں کے نام آتے ہیں کہ عقل حیران و پریشان ہو جاتی ہے۔ اشتہارات کی مد میں چندہ لیا جاتا ہے اور یہ صرف رمضان میں ہوتا ہے۔

آج کل کینسر کے علاج میں 55 سے 60 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ یہ حقیقت لکھی ہے جب کوئی پریشان غربت کا مارا کینسر میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کا علاج کرانے والا کوئی نہیں ہوتا۔

مجبوری کے تحت جب اس کے لواحقین کچھ تنظیموں سے رابطہ کرتے ہیں جو اشتہارات بھی صرف رمضان میں دیتے ہیں ان سے جب رابطہ کرو تو ان کے پاس بجٹ (پیسے) نہیں ہوتے جب کہ اشتہارات کی مد میں لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور اگر کوئی مریض 50 سال سے زیادہ کا ہو تو بڑی آسانی سے جان چھڑا لیتے ہیں کہ ان کی عمر اب زیادہ ہوگئی ہے، ہم ایسے مریض نہیں لیتے یعنی کے 50 سالہ شخص کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

کم درجہ والے کینسر کا علاج بھی 40 لاکھ سے کم نہیں ہے، اس میں اسپتال کی فیس اور سہولت شامل نہیں ہے اور مزے کی بات دیکھیں اکثر اسپتال میں تو بغیر اے سی کا روم ہوتا ہی نہیں ہے۔ بے شک وہ چھوٹے سے چھوٹا اسپتال کیوں نہ ہو جناح اور سول اسپتال کے علاوہ کینسر کے علاج کی سہولت کسی اسپتال میں نہیں۔

پرائیویٹ اسپتال کے اخراجات اتنے ہوتے ہیں جو غریب کے لیے ناقابل برداشت ہیں ذیابیطس (شوگر) اب ہر تیسرے گھر میں ڈیرے ڈال چکی ہے غریب تو جیتے جی مر گیا وہ علاج کیسے کرائے شوگر کے بعد چند اور بیماریاں بھی شوگر کی وجہ سے ہو جاتی ہیں، اس کا علاج بھی کرانا پڑتا ہے۔

 ادھر آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات کریں۔ گزشتہ 30 سال سے ہم آئی ایم ایف کے بارے میں سنتے اور پڑھتے آ رہے ہیں، دکھ اس بات کا ہے کہ پاکستان میں سیاسی طور پرکبھی سیاست دانوں نے یہ کوشش نہیں کی کہ ہمیں آئی ایم ایف کے سہارے کے بغیر چلنا ہوگا۔ مزے کی بات دیکھیں، گیس کے نئے ذخائر اکثر نمودار ہوتے ہیں۔

پاکستان میں سب سے پہلے گیس کے ذخائر 1952 میں بلوچستان کے ڈیرہ بگٹی کے قصبے سوئی سے دریافت ہوئے تھے۔ دکھ تو اس بات کا ہے کہ ہمارے سیاسی حضرات نے گیس کے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔

ڈاکٹر قدیر خان نے کہا تھا کہ حکومت میرا ساتھ دے تو میں بجلی تیاری میں آپ کا مکمل ساتھ دے سکتا ہوں اور فی یونٹ 4 روپے بجلی تیار کرکے دے سکتا ہوں مگرکسی بھی سیاست دان نے ان کی بات پر توجہ نہیں دی اور وہ اپنے رب کی طرف لوٹ گئے۔

معروف سائنس دان ثمر مبارک نے حکومت کو باورکرایا کہ حکومت میرا ساتھ دے میں بہت ہی سستی بجلی تیار کرکے آپ کو کوڑیوں کے مول دے سکتا ہوں، یہ بیان انھوں نے غالباً ایک سال پہلے دیا تھا مگر اس پر ہماری کسی سیاسی شخصیت نے توجہ نہیں دی۔ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ جنھیں توجہ دینی ہے انھیں تمام مراعات مفت میں مل جاتی ہیں تو اس جھگڑے میں پڑنے کی کیا ضرورت ہے؟

گزشتہ دنوں ایک خبر اخبارات میں نمایاں طور پر شایع ہوئی جس میں وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ایک سماجی تقریب میں سینئر سٹیزن کارڈ کے اجرا کا اعلان کیا گیا۔ سماجی بہبود کے وزیر میر طارق علی خان تالپور اپنے کام کو بہت خوبصورتی سے انجام دیتے ہیں اور امید ہے کہ وہ اس مسئلے کو بھی سنجیدگی سے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

اس ملک کو سینئر سٹیزن نے ہمیشہ خوبصورت سہارا دیا۔ کیا ہم ان عمر رسیدہ افراد کی خدمات کو نظرانداز کرسکتے ہیں جیسے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح، لیاقت علی خان، ذوالفقار علی بھٹو، نوابزادہ نصراللہ خان، سابق نگران وزیر اعظم غلام مصطفیٰ جتوئی۔

بلاشبہ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ پوری کوشش کررہے ہیں کہ سینئر سٹیزن کو حکومت سندھ کی جانب سے سہولتیں فراہم کی جائیں۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ ماضی میں سینئر سٹیزن نے کولہو کے بیل کی طرح اس ملک کی خدمت کی ہے۔

دنیا کے بیشتر ممالک میں سینئر سٹیزن کو بہت سہولتیں دی جاتی ہیں، راقم دنیا کے بیشتر ممالک میں گیا اور ہم نے وہاں جو عمر رسیدہ لوگوں کو سہولتوں کے ذریعے خوشحال زندگی گزارتے دیکھا بلکہ یہ جملہ زیادہ بہتر ہے کہ وہاں عمر رسیدہ افراد کے چونچلے اٹھائے جاتے ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ صوبے کی بہتری کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں اب وہ سارے اداروں کی چھان بین تو کرنے سے رہے، لوگ اپنی ذمے داریوں کو خود محسوس کریں ۔ گزشتہ دنوں بذریعہ ہوائی جہاز اسلام آباد جانے کا اتفاق ہوا۔ میری مودبانہ گزارش ہے حکومت سے کہ ایئرپورٹ پر سینئر سٹیزن کے کاؤنٹر ہی الگ بنائے جائیں اور ریلوے میں بھی یہی سلسلہ کیا جائے۔

25 فروری کے اخبارات میں یہ خبر نمایاں طور پر موجود تھی کہ حکومت اگلے دو ماہ تک بجلی کی قیمت میں 6 سے 8 روپے فی یونٹ کمی کرے گی اچھی خبر تھی اب دیکھنا یہ ہے کہ اپریل میں کچھ دن رہ گئے ہیں، پاور ڈویژن کب اس پر عمل کرتی ہے ۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سینئر سٹیزن ہوتے ہیں رہے ہیں نہیں ہے ہیں کہ

پڑھیں:

اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان

اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان WhatsAppFacebookTwitter 0 17 September, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (آئی پی ایس )بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئو ں گا تو یہ غلط فہمی ہے، یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاں گا جو مرضی کرلیں غلامی قبول نہیں کروں گا، چاہتا ہوں 27 تاریخ کے جلسے میں پوری قوم نکلے۔یہ بات علیمہ خان نے توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں ہم ٹوٹ جائیں گے یہ آپ کی غلط فہمی ہے

، ہم یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکائیں گے، جو مرضی کرلیں میں غلامی قبول نہیں کروں گا، یحیی خان نے بھی اپنے اقتدار کیلئے یہی کیا تھا پھر یہ ملک ٹوٹ گیا۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ ایک شخص نے اپنے اقتدار کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، الیکشن ہوا عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، عدلیہ کو کنٹرول کرنے کیلئے 26ویں ترمیم لے آئے، میڈیا کو مکمل طور پر کنٹرول میں لیا گیا،

رول آف لا اور جمہوریت کا گلا گھونٹا گیا۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس دور میں سب سے کم سرمایہ کاری آئی ہے، پاکستان کا قرضہ ڈبل ہوگیا ہے آپ نے اس قوم کو مقروض کردیا ہے، افغانستان کو دھمکیاں دے کر افغانوں کو پاکستان سے نکالا جارہا ہے، الیکشن سے پہلے پیش گوئی کی تھی پی ٹی آئی کلین سویپ کرے گی آج پیش گوئی کررہا ہوں پاکستان میں حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں، ہم نے بات چیت کیلئے ہر راستہ اپنایا جھوٹی گواہیوں پر دس دس سال سزائیں دی جارہی ہیں۔ع

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبررجسٹرار سپریم کورٹ سلیم خان کی رخصت کا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا گیا رجسٹرار سپریم کورٹ سلیم خان کی رخصت کا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا گیا ایشیاکپ: پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہوٹل سے اسٹیڈیم روانگی روک دی گئی،اعلی سطح مشاورت جاری وفاقی حکومت نے سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کو اسلام آباد کلب کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان سے قبل 51 شرائط پوری، دیگر پر کام جاری ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
  • مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • جسٹن ٹروڈو اور کیٹی پیری نے رومانوی تعلقات کو خفیہ رکھا ہے؟
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ