آج پاکستان میں شوال کا چاند نظر آنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
پاکستان میں شوال کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا۔
آج پاکستان میں شوال کا چاند نظر آنے کا امکان ہے۔
پاکستان کے اسپیس ادارے ’’سپارکو‘‘ کا کہنا ہے کہ شوال کا چاند گزشتہ روز پاکستانی وقت کے مطابق تین بج کر اٹھاون منٹ پر تشکیل پا چکا۔
’’سپارکو‘‘ کے مطابق اتوار کو غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریباً 27 گھنٹے ہوگی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، بحرین، فلسطین، سوڈان، ترکیہ، روس اور یمن سمیت کئی ممالک میں شوال کا چاند نظر آگیا، ان ممالک میں عید الفطر آج اتوار 30 مارچ کو ہوگی، غزہ میں بھی آج عید منائی جائے گی۔
اسرائیلی حملوں کے بعد تباہ حال غزہ میں دوسری عیدالفطر منائی جائے گی، فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ عید کے دنوں میں بھی ہم اپنے بچوں کو کچھ نہیں دلا سکتے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں شوال کا چاند
پڑھیں:
جنگ بندی کیسے ہوئی؟ کس نے پہل کی؟مودی سرکار کی پارلیمنٹ میں آئیں بائیں شائیں
بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں مودی سرکار نے دعویٰ کیاکہ 10 مئی کو دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز کے درمیان براہ راست رابطے کے نتیجے میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، جس کاآغاز پاکستان نے کیا۔
بھارتی وزارت خارجہ سے پوچھا گیا کہ کیا یہ درست ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی امریکی مداخلت کی وجہ سے ہوئی؟
لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میںبھارتی وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ ہمارے تمام بات چیت کرنے والوں کو ایک ہی پیغام پہنچایا گیا ہے کہ بھارت کا نقطہ نظر ہدف پر مبنی، متوازن ہے اور اس سے کشیدگی میں اضافہ نہیں ہوتا ہے۔
کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان نے 10 مئی کو دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان براہ راست رابطے کے نتیجے میں فائرنگ اور فوجی سرگرمیاں روکنے پر اتفاق کیا تھا، جس کا آغاز پاکستانی جانب سے کیا گیا تھا۔
انہوں نےیہ دعویٰ بھی کیا کہ بھارت نے 8 مئی کو ہی پاکستان اورآزادکشمیر میں دہشت گردی کے کیمپوں کو تباہ کرنے کے اپنے بنیادی مقاصد حاصل کر لیے تھے۔
بھارتی وزیر نے کہا کہ 22 اپریل سے 10 مئی تک پہلگام دہشت گردانہ حملے سے لے کر امریکہ سمیت مختلف سطحوں پر مختلف ممالک کے ساتھ کئی سفارتی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو 9 مئی کو مطلع کیا گیا تھا کہ اگر پاکستان نے بڑا حملہ کیا توبھارت ‘مناسب جواب دے گا۔ ہماری تجارتی بات چیت کا معاملہ (بھارت پاکستان) تنازعہ سے متعلق بات چیت کے تناظر میں نہیں اٹھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تیسرے فریق کی ثالثی کی کسی بھی تجویز کے حوالے سے ہمارا دیرینہ موقف یہ ہے کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی زیر التوا معاملے پر صرف دو طرفہ بات چیت کی جائے گی۔ وزیر اعظم کی طرف سے امریکی صدر کو اس سے آگاہ کرنے سمیت تمام ممالک پر یہ واضح کر دیا گیا ہے۔