روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے سرکاری بیڑے میں شامل لگژری لیموزین پھٹ گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ماسکو(نیوزڈیسک)روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے سرکاری بیڑے کا حصہ سمجھی جانے والی ایک اور لگژری لیموزین ماسکو میں پھٹ گئی۔فوٹیج میں اور سینیٹ کی گاڑی کو جلتا ہوا دکھایا گیا ہے
جس کی مالیت تقریباً 320,000 یورو ہے، جو لوبیانکا پر روسی خفیہ سروس ایف ایس بی کے ہیڈ کوارٹر سے زیادہ دور سڑک کے درمیان اچانک دھماکے سے جل گئی
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کار صدارتی پراپرٹی مینجمنٹ آفس کے بیڑے سے تعلق رکھتی ہے جو کریملن کی جائیداد کا انچارج ہے۔ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ انجن سے لگی آگ گاڑی کے اندرونی حصے تک کیسے پھیلی۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ دھماکے کے وقت کار میں کون تھا۔
Index.
پیپلزپارٹی کہیں نہیں جارہی ،پیپلزپارٹی قیادت کو اسی تنخواہ پر کام کرنا ہوگا، حنیف عباسی کا دعویٰ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
روس، چلتی ٹرین پر آسمان سے موت ٹوٹ پڑی، بھاری گاڑیوں سمیت پل گرنے سے 7 افراد ہلاک
BRYANSK/RUSSIA:روس کے سرحدی علاقے بریانسک میں ایک خوفناک حادثے کے دوران ایک ہائی وے پل بھاری گاڑیوں سمیت ٹوٹ کر ریلوے ٹریک پر آ گرا، جس کی زد میں پل کے نیچے سے گزرنے والی ٹرین آ گئی، حادثے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور 31 زخمی ہو گئے۔
یہ حادثہ یوکرین کی سرحد سے تقریباً 100 کلومیٹر (62 میل) کے فاصلے پر پیش آیا، جس کے باعث اس واقعے کے محرکات پر بھی مختلف سوالات اٹھ رہے ہیں۔
روسی ایمرجنسی سروسز کے مطابق حادثہ گزشتہ شب اس وقت پیش آیا جب کلِموو سے ماسکو جانے والی مسافر ٹرین ویگونچسکی ضلعے سے گزر رہی تھی۔ پل کے اچانک گرنے سے ٹرین کا انجن اور کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے۔
روسی وزارتِ ہنگامی حالات کے مطابق جائے وقوعہ پر اضافی امدادی ٹیمیں، ریسکیو آلات اور روشنی کے ٹاورز روانہ کر دیے گئے ہیں تاکہ رات کے وقت بھی تلاش اور امداد کا کام جاری رکھا جا سکے۔
ماسکو ریلوے کے ایک بیان کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے ٹرانسپورٹ آپریشنز میں غیر قانونی مداخلت کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ماسکو کی انٹر ریجنل ٹرانسپورٹ پراسیکیوٹرز نے واقعے کی تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
علاقائی گورنر الیگزینڈر بوگوماذ نے اپنے بیان میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دو افراد، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، شدید زخمی ہیں۔ تمام زخمیوں کو بریانسک کے قریبی طبی مراکز منتقل کر دیا گیا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق تمام متاثرہ مسافروں کو قریبی اسٹیشن پر منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں ماسکو پہنچانے کے لیے ایک خصوصی ریزرور ٹرین کا انتظام کیا گیا ہے۔