پاکستان میں شوال کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جبکہ محکمہ موسمیات نے عیدالفطر کا چاند آج نظر آنے کی پیشگوئی کردی۔شوال کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج شام 6 بجے مولانا عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوگا، کراچی سمیت مختلف شہروں میں زونل ہلال کمیٹیوں کے اجلاس بیک وقت ہوں گے جبکہ چاند کے بارے میں حتمی فیصلہ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کریں گے۔ریسرچ رویت ہلال کونسل کے مطابق شوال کا چاند گزشتہ روز 3 بج کر 58 منٹ پر تشکیل پایا، غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریباً 26 گھنٹے ہوگی.

آج پاکستان میں شوال کا چاند نظر آنے کا قویٰ امکان ہے، چاند انسانی آنکھ سے بھی آسانی سے نظر آسکے گا۔محکمہ موسمیات نے بھی چاند نظر آنے کی اُمید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کو مغرب کے وقت چاند کی عمر 26 گھنٹے سے زیادہ ہوگی، چاند دکھائی دینے کے لیے اس کی عمر 19 گھنٹے ہونا ضروری ہے۔اتوار کو مطلع کہیں صاف، کہیں بادل چھائے رہیں گے، غروب آفتاب شام 6 بج کر 48 منٹ اور غروب قمر7 بج کر13 منٹ پر ہونے کا امکان ہے۔ترجمان اسپارکو کے مطابق بھی اتوار کو شوال کا چاند نظر آنے کے روشن امکانات ہیں.چاند انسانی آنکھ سے آسانی سے نظر آئے گا۔مرکزی رویت ہلال کمیٹی ملک بھر سے موصول گواہیوں کا جائزہ لے کر شوال کا باقاعدہ اعلان کرے گی۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے پیر 31 مارچ سے بدھ 2 اپریل تک عیدالفطر کی چھٹیوں کا اعلان کررکھا ہے۔واضح رہے کہ آج سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، قطر، کویت، بحرین، یمن، فلسطین، افغانستان، برطانیہ سمیت متعدد یورپی ممالک میں مسلمان آج عید الفطر منارہے ہیں۔مکہ مکرمہ میں مسجدالحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبویﷺ میں عید الفطر کی نماز کی ادائیگی کے اجتماع میں ہزاروں مقامی اور غیر ملکی زائرین نماز عید کے اجتماعات میں شریک ہوئے۔پاکستان میں بوہری کمیونٹی بھی آج عید الفطر منا رہی ہے، جب کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں بھی عیدالفطر آج منائی جارہی ہے، اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ایمل ولی نے بھی آج سعودی عرب کے ساتھ عید منانے کا اعلان کر رکھاہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مرکزی رویت ہلال کمیٹی شوال کا چاند پاکستان میں

پڑھیں:

پاکستان باضابطہ طور پر چین کے قمری مشن چانگ 8 کا حصہ بن گیا

اسلام آباد: پاکستان باضابطہ طور پر چین کے قمری مشن چانگ 8 کا حصہ بن گیا ہے۔چین کی نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے چانگ ای-8 مشن کے لیے بین الاقوامی تعاون کے منصوبوں کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے. جس کے مطابق چانگ ای 8 کے لیے کل 10 منصوبوں کو منتخب کیا گیا ہے۔منتخب تعاون کے پروگرامز میں پاکستان کا چاند روور بھی شامل ہے، قمری روور سپارکو اور انٹرنیشنل سوسائٹی فار ٹیرین ویہیکل سسٹمز نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔تھائی لینڈ، ترکی، اٹلی، مصر اور ایران جیسے ممالک اور خطوں کے پروگراموں کو بھی چانگ ای-8 کے بین الاقوامی پے لوڈ تعاون کے لیے منتخب کیا گیا ہے. اس کے علاوہ میکسیکو، جنوبی، افریقہ، بحرین اور روس بھی مشن کا حصہ ہوں گے۔ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سپارکو امجد علی نے کہاکہ ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری دوستی اب چاند تک پہنچ رہی ہے۔ 
واضح رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل چین کے چانگ ای-6 مشن میں حصہ لیتے ہوئے فانگ ای کے ذریعے سیٹلائٹ ICUBE-Q چاند کے مدار میں بھیجا تھا، تاہم اب چین کے ساتھ چانگ ای-8 مشن کے لیے روور کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔سپارکو کا کہنا ہےکہ  روور  جس کا وزن تقریباً  30کلوگرام ہے، چین کے چانگ ای 8 مشن کا حصہ ہوگا، جو بین الاقوامی قمری تحقیقاتی اسٹیشن (ILRS) منصوبے کا ایک حصہ ہے۔ چین چانگ ای-8 مشن کو2029 میں لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، چانگ ای 8 مشن چاند کے جنوبی قطب کے علاقے میں لیبنیٹز-β پلیٹو کے قریب لینڈ کرے گا ، جہاں یہ چانگ ای-7 مشن کے ساتھ مل کر سائنسی تحقیق اور مقامی وسائل کے استعمال کے تجربات کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان باضابطہ طور پر چین کے قمری مشن چانگ 8 کا حصہ بن گیا
  • پاکستان کا واہگہ بارڈر فوری بند کرنے کا فیصلہ، بھارت کیلئے فضائی حدود پر بھی پابندی
  • قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا، بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دیا جائے گا
  • بھارتی اقدامات کا جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • بھارتی اقدامات کا جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب
  • انجمن تحفظ عزاداری جنوبی پنجاب کا اجلاس، محرم الحرام سے قبل مسائل کی نشاندہی 
  • گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
  • ٓئندہ جمعہ کی صبح آسمان پر چاند، زہرہ، زحل اور عطارد کی ملاقات
  • 25 اپریل کوآپ آسمان پر مسکراتا چہرہ کب اور کہاں کہاں دیکھ سکتے ہیں؟جانیں
  • پاکستان کرکٹ ٹیم کا نیا ہیڈکوچ کون ہوگا، نام سامنے آگیا؟