محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق عارضی نصب ہونے والے مکینکل جھولوں پر پابندی کا فیصلہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: دوران عید کم عمر ڈرائیورز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

پابندی کا اطلاق پنجاب بھر میں ہوگا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے مکمل عملدرآمد کے لیے تمام ڈپٹی کمشنرز کے نام مراسلہ جاری کر دیا ہے۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ عید کے دوران تفریحی پارکوں میں بچوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد کی آمد متوقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہری کھیل کے میدانوں، گیمنگ زونز اور مکینیکل جھولوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے ان مقامات کا رخ کریں گے۔

یاد رہے کہ اس دوران تفریحی پارکس، تھیم پارکس، پلے ایریاز میں مستقل بنیادوں پر لگائے گئے مکینکل جھولوں کی مشروط اجازت ہو گی۔

مزید پڑھیے: پنجاب: زیادہ کرایوں کی وصولی پر کارروائی، مسافروں کو رقم واپس

مستقل بنیادوں پر لگائے گئے جھولوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ کا حصول لازمی قرار دیا گیا ہے۔

مستقل نصب جھولوں کے حفاظتی معائنے اور تمام ریگولیٹری معیارات پر عملدرآمد بارے متعلقہ ڈپٹی کمشنر سے تصدیقی سرٹیفیکیٹ لازم قرار دیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب میں عید الفطر کے لیے مرکزی کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ کنٹرول روم 24 گھنٹے پنجاب بھر سے رپورٹس مرتب کرے گا اور امن و امان کے قیام اور حکومتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ سینیئر افسران کی قیادت میں عید کی چھٹیوں میں کام جاری رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب پنجاب جھولوں پر پابندی پنجاب جھولے عیدالفطر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پنجاب جھولے عیدالفطر محکمہ داخلہ پنجاب کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آستانہ: قازقستان میں نیا قانون نافذ ہوگیا ہے جس کے تحت ملک میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اب اگر کوئی بھی شخص کسی خاتون یا لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرے گا تو اسے 10 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے، اس قانون کا مقصد جبری شادیوں کی حوصلہ شکنی کرنا اور کمزور طبقات خصوصاً خواتین اور نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دلہنوں کے اغوا پر بھی سختی سے پابندی لگا دی گئی ہے،  اس سے قبل اگر کوئی اغوا کار متاثرہ خاتون کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو قانونی کارروائی سے بچنے کے امکانات موجود ہوتے تھے، نئے قانون کے بعد یہ سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق قازقستان میں جبری شادیوں کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں تھے کیونکہ ملک کے کرمنل کوڈ میں اس حوالے سے کوئی علیحدہ شق شامل نہیں تھی،  رواں برس کے اوائل میں ایک رکنِ پارلیمان نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران پولیس کو جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے 214 کیسز رپورٹ ہوئے۔

یاد رہے کہ قازقستان میں خواتین کے حقوق کے مسائل 2023 میں اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے جب ایک سابق وزیر نے اپنی اہلیہ کو قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ملک میں خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین بنانے کا دباؤ بڑھ گیا تھا، اور نیا قانون اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
  • قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد
  • محکمہ موسمیات نے آج رات سے 19 ستمبر تک مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی