افغانستان میں طالبان حکومت نے عید الفطر پر ہزاروں قیدی رہا کردیے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
افغانستان میں طالبان حکومت نے عید الفطر پر ہزاروں قیدی رہا کردیے WhatsAppFacebookTwitter 0 30 March, 2025 سب نیوز
کابل(آئی پی ایس )افغان سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ طالبان حکومت نے عید سے قبل 2463 قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے ایکس پر کہا کہ طالبان سپریم لیڈر کے حکم نامے کے مطابق معافی کے اہل 2463 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا جبکہ 3،152 دیگر کو سزا میں کمی کی گئی۔اگرچہ افغانستان میں مختلف سیکورٹی اداروں کے زیر حراست قیدیوں کی صحیح تعداد واضح نہیں ہے ، لیکن اقوام متحدہ نے ملک میں جیلوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔
جیل انتظامیہ کے دفتر کے ایک ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ 11،000 سے 12،000 کے درمیان سزا یافتہ قیدی اتھارٹی کی تحویل میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریبا اتنی ہی تعداد زیر حراست ہے اور مقدمے، سزا یا اپیل کا انتظار کر رہی ہے۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے متنبہ کیا ہے کہ بڑی تعداد میں گرفتاریاں اور طویل قید کی سزاں کی وجہ سے جیل وں کی تنصیبات پر غیر مستحکم دبا پڑے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افغانستان میں
پڑھیں:
عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ، پنجاب حکومت کی درخواستیں مسترد
عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کوڈیڑھ سال گزرچکا اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔جسٹس صلاح الدین پنہو نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے ، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔