وزیراعظم کا شاہِ اردن سے ٹیلی فونک رابطہ، عیدالفطر کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اردن کی ہاشمی سلطنت کے فرمانروا، عزت مآب شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین سے گفتگو کی اور انہیں عیدالفطر کے پُرمسرت موقع پر دلی مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم نے شاہ عبداللہ اور اردن کے برادر عوام کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ شاہ عبداللہ نے فلسطینی عوام کے لیے پاکستان کی اصولی حمایت اور انسانی امداد بھجوانے کے اقدام کو سراہا۔
وزیراعظم نے غزہ میں قیامِ امن، تشدد کے خاتمے، اور متاثرہ فلسطینیوں تک فوری انسانی امداد کی فراہمی کے لیے شاہ عبداللہ دوم کی قیادت میں اردن کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم نے دفاعی تعاون سمیت مختلف شعبوں میں اردن کے ساتھ پاکستان کے مضبوط اور دیرپا دوطرفہ تعلقات پر روشنی ڈالی، اور دونوں برادر ممالک کے عوام کے باہمی فائدے کے لیے ان تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے شاہ عبداللہ کو جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی، شاہ عبداللہ نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کو اردن کے دورے کی دعوت دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ عبداللہ کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل کیجانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کی جبری مہاجرت ہے، اردن
شاہ عبدالله دوم سے اپنی ایک ملاقات میں امیر قطر کا کہنا تھا کہ دوحہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات کریگا۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے امیر شیخ "تمیم بن حمد آل ثانی" اس وقت "اُردن" كے دارالحكومت "امّان" میں ہیں۔ جہاں انہوں نے اُردن كے بادشاہ "عبدالله دوم" سے "بسمان الزاهر" محل میں ملاقات كی۔ اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک كے درمیان برادرانہ اور تاریخی روابط کی سطح پر اطمینان کا اظہار کیا۔ امیر قطر نے کہا کہ دوحہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔ دوسری جانب اُردن کے بادشاه نے غزہ میں صیہونی فوج کی زمینی کارروائی کے دائرہ کار میں پھیلاو کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے جبری مہاجرت پر مجبور کرنا ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔
شاہ عبدالله دوم نے بیت المقدس میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے مقدسات کی بے حرمتی کے خطرے سے خبردار کیا۔ انہوں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی بھی مذمت کی۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ اُردن، قطر کے ساتھ کھڑا ہے اور دوست ممالک کے ساتھ مل کر قطر کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے کام کرتا رہے گا۔ دونوں رہنماؤں نے قیام امن و استحکام کے لئے خطے میں جاری بحرانوں کے سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول کے لئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔