30 مارچ کو دنیا میں رونما ہونے والے چند اہم واقعات
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
سنہ 1842 میں 30 مارچ کے روز ڈاکٹر کرافورڈ لانگ سرجری میں بے ہوش کرنے والی (ایتھر) کا استعمال کرنے والے پہلے طبیب بن گئے تھے۔
سنہ 1858 میں ہیمن لپمین کو ایک پینسل کے لیے ایک امریکی پیٹنٹ دیا گیا تھا جس میں منسلک ایریزر تھا۔
سنہ 1870 میں امریکی آئین میں 15 ویں ترمیم عمل میں لائی گئی جس میں افریقی امریکی مردوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دیا گیا تھا۔
سنہ 1923 میں کنارڈ لائنر لاکونیا نیو یارک شہر پہنچا جو دنیا کا چکر لگانے والا پہلا مسافر جہاز تھا۔ یہ کروز 130 دنوں تک جاری رہا تھا۔
سنہ1975 میں جنوبی ویتنامی شہر دا نانگ شمالی ویتنامی افواج کے قبضے میں چلا گیا۔ یو پی آئی کے نامہ نگار پال ووگل نے ’جہنم سے فرار‘ کو پناہ گزینوں کے طور پر بیان کیا جو شہر سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
سنہ 1981 میں جان ہنکلے جونیئر نے واشنگٹن کے ایک ہوٹل کے باہر اس وقت کے امریکی صدر رونالڈ ریگن کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جیمز بریڈی، سیکرٹ سروس کا ایک ایجنٹ اور واشنگٹن پولیس کا ایک افسر بھی اس دوران زخمی ہوا تھا۔ ہنکلے کو ستمبر 2016 میں ایک نفسیاتی اسپتال سے رہا کیا گیا تھا۔
سنہ 1999 میں اوریگون کی ایک جیوری نے پھیپھڑوں کے سرطان سے ہلاک ہونے والے تمباکو نوشی کرنے والے شخص کے اہل خانہ کو 81 ملین ڈالر ہرجانے کا حکم دیا تھا۔ تاہم ایک ریاستی جج نے تادیبی حصے کو کم کرکے 32 ملین ڈالر کر دیا تھا۔
سنہ 2006 میں کرسچن سائنس مانیٹر کی فری لانس رپورٹر جل کیرول کو اغوا کاروں نے 82 دن تک حراست میں رکھنے کے بعد بغداد سے رہا کر دیا تھا۔
سنہ 2018 میں غزہ میں نام نہاد گریٹ مارچ آف ریٹرن مظاہروں کے پہلے ہفتے میں کم از کم ایک درجن فلسطینی ہلاک ہوئے تھے۔ سنہ 2019 کے آخر تک تقریباً ہفتہ وار مظاہروں میں 180 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سنہ 2023 میں مین ہیٹن کی گرینڈ جیوری نے ایک سابق صدر پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے ووٹنگ کا غیر معمولی قدم اٹھایا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ پر بالغ فلم اداکارہ اسٹیفنی کلفورڈ کو خفیہ رقم کی ادائیگیوں کی تحقیقات میں باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
30 مارچ 30 مارچ کو ہونے والے واقعات رونالڈ ریگن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 30 مارچ کو ہونے والے واقعات رونالڈ ریگن دیا تھا
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب
پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے پر بھارت نے نیا ڈراما رچانے کا منصوبہ بنا لیا۔
ذرائع کے مطابق 2003 سے بھارتی جیلوں میں قید 56 بے گناہ پاکستانیوں کو استعمال کرنے کا بھارتی منصوبہ بے نقاب ہوگیا ہے۔
بھارت میں قید56 بے گناہ پاکستانیوں میں زیادہ تر ماہی گیر اور غلطی سے ایل او سی پار کرنے والے شامل ہیں، بھارت تشدد کے ذریعے ان 56 قیدیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعے زبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے۔ ان قیدیوں کو جعلی انکاؤنٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے۔
ذرائع نے بھارت قید پاکستانیوں کی فہرست جاری کی ہے، جس مقصد ان قیدیوں کے بل پر کی جانے والی کسی بھارتی سازش کو قبل از وقت تشت از بام کرنا ہے۔
کوٹ بھلوال جیل میں قید پاکستانی
محمد ریاض 25 جون 1999 سے تاحال،
ملتان کے محمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے تاحال
ظفر اقبال 11 اگست 2007 سے تاحال
عبد الرزاق شفیق نومبر 2010 سے تاحال
محمد زبیر 14 جنوری 2015 سے تاحال
عبد الرحمن 15 مئی 2015 سے تاحال
نوید احمد 2015 سے تاحال
ذبیح اللہ 22 مارچ 2018 سے تاحال
اماد اللہ عرف بابر پترا 26ستمبر 2021 سے تاحال
حبیب خان نومبر 2021 سے تاحال
ادھم پور جیل میں قید پاکستانی
تفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے تاحال
نوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے تاحال
عبدالحنان اکتوبر 2021 سے تاحال
کٹھوا جیل میں قید پاکستانیمحمد عباس 12 مارچ 2013 سے تاحال
صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے تاحال
سجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے تاحال
وقاص منظور 2015 سے تاحال
محمد عاطف 7 فروری 2016 سے تاحال
حنظلہ 20 جون 2016 سے تاحال
سلمان شاہ اکتوبر 2021 سے تاحال
تہاڑ جیل میں قید پاکستانیامجد علی 28 مارچ 1994 سے تاحال
نذیر احمد یکم دسمبر 1994 سے تاحال
خالد محمود 1994 سے تاحال
عبدالرحیم 28 مئی 1995 سے تاحال
ذوالفقار علی 27 فروری 1998 سے تاحال
محمد عارف 26 دسمبر سن 2000 سے تاحال
محمد نعیم بٹ 18 اپریل 2003 سے تاحال
محمد عادل 24 نومبر 2011 سے تاحال
محمد عامر 21 نومبر 2017 سے تاحال
کولکتہ کی علی پور جیل میں قید پاکستانیارشد خان 29 اکتوبر 2001 سے تاحال
محمد ایاز کھوکھر 6 مارچ 2004 سے تاحال
عبداللہ اصغر علی 31 مارچ 2007 سے تاحال
محمد یونس 31 مارچ 2007 سے تاحال
شہباز اسماعیل قاضی 5 اکتوبر 2008 سے تاحال
شہباز اسماعیل نومبر 2008 سے تاحال
اتر پردیش کی لکھنؤ جیل میں قید پاکستانیمحمد یاسین 14 ستمبر 2006 سے تاحال
عمران شہزاد 10 فروری 2008 سے تاحال
فاروق بھٹی 10 فروری 2008 سے تاحال
کرناٹک کی بنگلور جیل میں قید پاکستانیمحمد فہد 27 اکتوبر 2006 سے تاحال
محمد فہد 10 نومبر 2006 سے تاحال
دہلی کی جیل میں قید پاکستانیمحمد حسن منیر 21 اپریل 2007 سے تاحال
بہادر علی 25 جولائی 2016 سے دہلی کی مندولی جیل میں قید ہیں
الٰہ آباد جیل میں قید پاکستانیمرزا راشد بیگ 17 نومبر 2007 سے تاحال
محمد عابد 17 نومبر 2007 سے تاحال
سیف الرحمن 17 نومبر 2007 سے تاحال
راجستھان جیل میں قید پاکستانیعبد المتین 7 مئی 1997 سے تاحال
جودھپور جیل میں قید پاکستانیمحمد رمضان 25 جون 1999 سے تاحال
احمد آباد کی جیل میں قید پاکستانیشاہنواز 27 مئی 2001 سے تاحال
بارہ مولہ جیل میں قید پاکستانیمحمد وقار اپریل 2019 سے تاحال
بھارتی کی دیگر جیلوں میں قید پاکستانخیام مقصود 24 اگست 2021 سے تاحال
دلشن 28 فروری 2022 سے تاحال
عثمان ذوالفقار 16 مئی 2023 سے تاحال
ابو وہاب علی 7 اگست 2023 سے تاحال
محمد ارشاد 13 اکتوبر 2023 سے تاحال
محمد یعقوب 25 جنوری 2025 سے تاحال
قادر بخش 19 مارچ 2025 سے تاحال
ذرائع کے مطابق بھارت بالا کوٹ طرز پر نام نہاد دہشتگرد کیمپوں کا بیانیہ بنا کر حملہ کرسکتا ہے۔
اس حوالے سے دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کسی قسم کا دہشتگرد کیمپ موجود نہیں ہے۔ اگر بھارت جھوٹے بیانیے کی بنیاد پر پاکستان میں کسی فرضی کیمپ کو نشانہ بنانے کی کوشش کرے گا تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پہلگام کا جعلی ڈراما بے نقاب ہو چکا ہے کیونکہ اس میں کئی واضح خامیاں سامنے آئی ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام نے بھی وہاں موجود 9 لاکھ بھارتی فوج کی ناکامی پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ بھارت کسی دہشتگرد کی لاش تک نہیں دکھا سکا جو ثابت کرتا ہے کہ پہلگام حملہ بھی ماضی کے فالس فلیگ آپریشنز کی طرح کا ڈراما ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پاکستان پاکستانی قیدی پہلگام جیل دفاعی ماہرین فالس فلیگ آپریشن