کراچی: پاکستانی اداکارہ غنا علی کے شوبز چھوڑنے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انہوں نے وضاحتی بیان جاری کر دیا۔

28 مارچ کو غنا علی کے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شیئر کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ اسلام اور خدا کے احکامات کی خاطر شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ رہی ہیں۔ اس اسٹوری کے وائرل ہوتے ہی مداحوں میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں۔

بعدازاں، اداکارہ نے ایک اور پوسٹ میں وضاحت دی کہ یہ محض ایک مذاق تھا جو ان کے بھائی نے کیا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ “میرا شوبز چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، یہ پوسٹ میرے بھائی نے مذاق میں لکھی تھی، براہ کرم اسے سنجیدہ نہ لیا جائے”۔

غنا علی نے مزید کہا کہ فی الحال وہ شوبز انڈسٹری کا حصہ ہیں، لیکن مستقبل میں وہ اپنے بچوں اور خاندان کو زیادہ وقت دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

 

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ غنا علی شادی اور بچوں کی پیدائش کے بعد اداکاری سے دور ہیں، تاہم وہ سوشل میڈیا پر خاصی متحرک رہتی ہیں۔

غنا علی نے “سُن یارا”، “سایہ دیوار بھی نہیں”، “ہانیہ” سمیت کئی کامیاب ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں، جبکہ فلمی دنیا میں بھی “رنگریزہ”، “مان جاؤ ناں” اور “کاف کنگنا” جیسے پروجیکٹس کا حصہ رہی ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: غنا علی

پڑھیں:

اسلام آباد ایئرپورٹ پر لاوارث سامان 560 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے؟

سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر چھ ماہ تک غیر دعویٰ شدہ رہنے والا سامان صرف 560 روپے میں خریدا جاسکتا ہے، بشرطیکہ لوگ آن لائن فراہم کردہ لنک پر رجسٹریشن کریں۔

تاہم حقائق کی جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دعویٰ مکمل طور پر جھوٹ پر مبنی ہے۔

یہ دعویٰ سب سے پہلے ’’ایئرپورٹ اناؤنسمنٹس/ISB‘‘ نامی فیس بک پیج پر 20 جون کو شیئر کیا گیا۔ اس پوسٹ میں کہا گیا کہ ہر سال ایئرپورٹ پر درجنوں سوٹ کیس بغیر کسی دعوے کے رہ جاتے ہیں اور پالیسی کے مطابق اگر چھ ماہ تک کوئی دعویٰ نہ کیا جائے تو یہ بیگز عوام کو محض 560 روپے فی بیگ کے حساب سے دیے جاسکتے ہیں۔

اس کے ساتھ لوگوں کو ایک ویب سائٹ پر رجسٹریشن کی دعوت بھی دی گئی تھی۔ یہ پوسٹ مختلف واٹس ایپ گروپوں میں بھی گردش کررہی ہے۔

لیکن فیکٹ چیک کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایئرپورٹ پر لاوارث سامان بیچے جانے کا یہ دعویٰ جعلی ہے اور اتھارٹی اس دعوے کو باضابطہ طور پر مسترد کرچکی ہے۔ اس حوالے سے 20 اپریل کو پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے سرکاری فیس بک پیج پر ’’فیک نیوز الرٹ‘‘ کے عنوان سے ایک پوسٹ بھی جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گمشدہ سامان کی فروخت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی معلومات سراسر جھوٹی اور گمراہ کن ہیں۔

ایئرپورٹ انتظامیہ نے ایسی کوئی پالیسی متعارف نہیں کرائی، اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ مزید برآں، جس ویب سائٹ کا لنک اس پوسٹ میں دیا گیا، وہ بھی کھلنے کے قابل نہیں ہے۔

لہٰذا، یہ واضح ہوچکا ہے کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 560 روپے میں غیر دعویٰ شدہ سامان فروخت کیے جانے کی خبر بے بنیاد اور گمراہ کن ہے، اور ایئرپورٹ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس طرح کے جھوٹے دعوؤں پر یقین کرنے سے گریز کریں۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں: پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا پھرحملہ  
  • دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند، دریائی کٹاؤ میں بھی شدت آگئی
  • ’اسلام میں سر ڈھانپنا فرض نہیں‘، حمزہ علی عباسی کا حجاب پر متنازع مؤقف تنقید کی زد میں
  • اسلام آباد ایئرپورٹ پر لاوارث سامان 560 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے؟
  • علیزے شاہ اور منسا ملک کی لڑائی میں اصل متاثرہ کون ہے؟ سمیع خان نے حقیقت بتا دی
  • بھارتی خاتون کی شناخت چرا کر فحش AI مواد کرکے 5 دنوں میں لاکھوں کمانے والے کا اب انجام کیا ہوگا؟
  • حمیرا اصغر کے خلاف کرایہ داری کیس کی تفصیلات سامنے آگئیں، کتنے لاکھ روپے واجب الادا تھے؟
  • اداکارہ علیزے شاہ نے شوبز کو خیرباد کہہ دیا؟
  • ڈیگاری واقعہ — شوبز شخصیات کا غیرت کے نام پر قتل پر شدید ردعمل
  • سلمان خان نے بالکونی میں بلٹ پروف شیشہ کیوں لگایا؟