بیوی کو کنوارے پن کا ٹیسٹ کرانے کا حکم دینے کی شوہر کی درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
بھارت کی ایک ہائی کورٹ نے بیوی کو کنوارے پن کا ٹیسٹ کرانے کی ہدایت دینے کی شوہر کی استدعا مسترد کردی جب کہ خاتون نے اس شخص کو ’کمزور‘ قرار دے کر اس کے ساتھ ازدواجی تعلقات قائم کرنے اور اس کے ساتھ رہنے سے انکار کردیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کی ہائی کورٹ نے ایک شخص کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کیا جس میں عدالت سے اپنی بیوی کو کنوارے پن کا ٹیسٹ کرانے کی ہدایت دینے کی استدعا کی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ خواتین کو کنوارے پن کا ٹیسٹ کرانے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا اور یہ مطالبہ خواتین کو دیے گئے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔
ایک شخص کی طرف سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جس میں بیوی کے ناجائز تعلقات کے شک کا اظہار کیا گیا، ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ یہ مطالبہ "غیر آئینی ہے، یہ آئین کے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی ہے جس میں خواتین کے تقدس کا حق شامل ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ کسی بھی عورت کو کنوارہ پن کا ٹیسٹ کرانے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا، یہ آرٹیکل21 کے تحت دیے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
فیملی کورٹ کی جانب سے درخواست مسترد ہونے کے بعد درخواست گزار نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
جوڑے کی شادی اپریل 2023 میں ہوئی، رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بیوی نے الزام لگایا کہ شوہر کمزور ہے اور اس نے شوہر کے ساتھ ازدواجی تعلقات استوار کرنے اور اس کے ساتھ رہنے سے انکار کردیا۔
خاتون نے اپنے شوہر سے ماہانہ کفالت کے لیے فیملی کورٹ سے بھی رجوع کیا، شوہر نے اس کی درخواست کے جواب میں اپنی بیوی کا کنوار پن ٹیسٹ کرانے کی درخواست دائر کی۔
ہائی کورٹ نے یہ بھی ریمارکس دیے کہ اگر درخواست دہندہ کو لگتا ہے کہ اس کے خلاف "کمزوری" کے الزامات بے بنیاد ہیں، تو وہ ضروری طبی ٹیسٹ کروا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کو کنوارے پن کا ٹیسٹ کرانے ہائی کورٹ نے کے ساتھ
پڑھیں:
عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ، پنجاب حکومت کی درخواستیں مسترد
عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کوڈیڑھ سال گزرچکا اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔جسٹس صلاح الدین پنہو نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے ، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔