ٹرمپ حکومت نے امریکا میں داخلے سے متعلق سفری پابندیوں کا پلان غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:ایران پر بمباری کی گئی تو امریکا کو سخت ضرب کا سامنا کرنا پڑے گا، آیت اللہ علی خامنہ ای

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا ہے کہ فی الوقت سفری پابندیوں پر براہ راست کام نہیں ہو رہا، توجہ امریکا میں داخلے کے لیے سیکیورٹی شرائط کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر میں دی گئی ابتدائی ڈیڈ لائن گزر چکی ہے اور نئی ڈیڈ لائن کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان واضح کیا کہ پابندیوں سے متعلق رپورٹ کب تک تیار ہوگی، اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر ٹرمپ کی متنازع پالیسیاں، امریکی سائنسدان ملک چھوڑنے پر مجبور

ترجمان کے مطابق ایگزیکٹو آرڈر میں بیان کردہ ہدایات پر عمل جاری ہے لیکن یہ عمل سفری پابندیوں کے نفاذ سے متعلق نہیں، بلکہ دیگر ممالک کے سیکیورٹی معیارات کا جائزہ لینے سے متعلق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس جائزے کا مقصد یہ طے کرنا ہے کہ آیا یہ ممالک امریکا میں داخلے کے لیے ضروری سیکیورٹی تقاضوں پر پورا اترتے ہیں یا نہیں۔

ترجمان کے مطابق ڈیڈ لائن کا نہ ہونا اس بات کا اشارہ نہیں کہ اس منصوبے پر کام نہیں ہو رہا، بلکہ صدر ٹرمپ کے احکامات پر عمل درآمد کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ترجمان دفترخارجہ ڈونلڈٹرمپ سفری پابندیاں.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ترجمان دفترخارجہ ڈونلڈٹرمپ سفری پابندیاں امریکا میں داخلے ڈیڈ لائن کے لیے

پڑھیں:

برطانوی حکمران جماعت  کے دو اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا

لندن: برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے دو اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا۔ 

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائمن اوفر اور پیٹر پرنسلے پارلیمانی وفد کے ہمراہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں طبی اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لینے جا رہے تھے۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دونوں برطانوی ارکان کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس پر لیبر پارٹی کے اراکین نے اسرائیلی رویے کو افسوسناک اور ناقابلِ قبول قرار دیا۔

برطانوی دفتر خارجہ نے بھی اس فیصلے پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ منتخب نمائندوں کے ساتھ یہ سلوک درست نہیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق فارن آفس منسٹر ہمیش فالکنر اور دیگر حکام نے معاملے پر فوری رابطے کیے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیل متعدد بار برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک چکا ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • برطانوی حکمران جماعت  کے دو اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا
  • معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
  • امریکا کی  ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • ٹک ٹاک بارے معاہدہ طے، عوام دوبارہ موقع دے امریکا کو مضبوط بنائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر کی برطانیہ روانگی سے قبل میڈیا گفتگو
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
  • ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ