ڈیڈ لائن گزر گئی، امریکا میں داخلے کے قانون پر عملدرآمد نہ ہوسکا
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
ٹرمپ حکومت نے امریکا میں داخلے سے متعلق سفری پابندیوں کا پلان غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پر بمباری کی گئی تو امریکا کو سخت ضرب کا سامنا کرنا پڑے گا، آیت اللہ علی خامنہ ای
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا ہے کہ فی الوقت سفری پابندیوں پر براہ راست کام نہیں ہو رہا، توجہ امریکا میں داخلے کے لیے سیکیورٹی شرائط کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر میں دی گئی ابتدائی ڈیڈ لائن گزر چکی ہے اور نئی ڈیڈ لائن کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان واضح کیا کہ پابندیوں سے متعلق رپورٹ کب تک تیار ہوگی، اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر ٹرمپ کی متنازع پالیسیاں، امریکی سائنسدان ملک چھوڑنے پر مجبور
ترجمان کے مطابق ایگزیکٹو آرڈر میں بیان کردہ ہدایات پر عمل جاری ہے لیکن یہ عمل سفری پابندیوں کے نفاذ سے متعلق نہیں، بلکہ دیگر ممالک کے سیکیورٹی معیارات کا جائزہ لینے سے متعلق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس جائزے کا مقصد یہ طے کرنا ہے کہ آیا یہ ممالک امریکا میں داخلے کے لیے ضروری سیکیورٹی تقاضوں پر پورا اترتے ہیں یا نہیں۔
ترجمان کے مطابق ڈیڈ لائن کا نہ ہونا اس بات کا اشارہ نہیں کہ اس منصوبے پر کام نہیں ہو رہا، بلکہ صدر ٹرمپ کے احکامات پر عمل درآمد کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ترجمان دفترخارجہ ڈونلڈٹرمپ سفری پابندیاں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ترجمان دفترخارجہ ڈونلڈٹرمپ سفری پابندیاں امریکا میں داخلے ڈیڈ لائن کے لیے
پڑھیں:
چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
امریکا اور چین کے مابین تجارتی مذاکرات لندن میں پیر کو ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چین امریکا سیزفائر، دونوں ممالک محصولات 3 ماہ کے لیے کم کرنے پر راضی
سی این بی سی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور ٹرمپ انتظامیہ کے 2 دیگر اہلکار پیر کو لندن میں اپنے چینی ہم منصبوں سے تجارتی مذاکرات کے لیے ملاقات کریں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ بیسنٹ، جو بیجنگ کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے انتظامیہ کی کوششوں کی رہنمائی کر رہے ہیں، ان کے ساتھ کامرس سیکریٹری ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر بھی شامل ہوں گے۔
صدر نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ میٹنگ بہت اچھی طرح سے چلنی چاہیے۔
مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
ٹرمپ نے سب سے پہلے انکشاف کیا تھا کہ جمعرات کو چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ طویل فون کال کے بعد مزید تجارتی بات چیت کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
دونوں ممالک نے گزشتہ ماہ جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے دوطرفہ تجارتی مذاکرات کے بعد ایک دوسرے کے سامان پر زیادہ تر محصولات عارضی طور پر کم کر دیے۔
امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے چپ انڈسٹری کو چینی سیمی کنڈکٹرز کے استعمال کے خلاف خبردار کرنے کے بعد چین نے احتجاج کیا تھا۔ چین نے ٹرمپ انتظامیہ کے حالیہ اعلان پر بھی اعتراض کیا کہ وہ امریکا میں تعلیم حاصل کرنے والے کچھ چینی طلبا کے ویزے منسوخ کر دے گا۔
مزید پڑھیں: چین امریکا کی ٹیرف وار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مسعود خان
دریں اثنا ٹرمپ انتظامیہ نے چین پر الزام لگایا ہے کہ وہ جنیوا میں کیے گئے ایک وعدے کے مطابق سست روی کا مظاہرہ کر رہا ہے جس میں اضافی اہم معدنیات، جنہیں نایاب زمین کے نام سے جانا جاتا ہے، امریکا کو برآمد کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین امریکا تجارتی مذاکرات چین امریکا مذاکرات