دہشت گردی کے فتنے کو محبت سے ختم کیا جا سکتا ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
سیالکوٹ میں سکھ برادری کی جانب سے عید ملن پارٹی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند مہینوں میں باباگرو نانک کی جگہ پر قبضے کو واگزار کروایا گیا ہے جبکہ ابھی بھی مذہبی مقامات پر قبضہ موجود ہے جسے واگزار کروایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دہشت گردی ایک فتنہ جسے محبت سے ختم کیا جاسکتا ہے۔ اپنے آبائی حلقے سیالکوٹ میں سکھ برادری کی جانب سے عید ملن پارٹی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند مہینوں میں باباگرو نانک کی جگہ پر قبضے کو واگزار کروایا گیا ہے جبکہ ابھی بھی مذہبی مقامات پر قبضہ موجود ہے جسے واگزار کروایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عید کے موقع پر چاہتا ہوں کہ سیاسی گفتگو نہ کروں، جب سیاسی گفتگو ہو تو اس میں پھر تلخیاں آتی ہیں، عید کا تہوار محبت کا پیغام دیتا ہے، مسلم امہ اس روز بھائی چارے کی روایت کو قائم رکھیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے، یہ ایک فتنہ ہے جسے محبت سے ختم کیا جا سکتا ہے، ہماری سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بے شمار قربانیاں دیں ہیں۔ خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی لوگ اس فتنے اور خون ریزی سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں، شہدا کی قربانیاں ملک کی توقیر میں اضافہ کرتی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی سے ہونے والے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 2025ء میں انسداد دہشت گردی کے 62 ہزار 113 آپریشن کیے گئے، ملک بھر میں روزانہ کے حساب سے اوسطاً 208 آپریشن ہوئے، زیادہ آپریشن بلوچستان میں ہوئے مگر ہلاکتیں خیبرپختونخواہ میں زیادہ ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 4373 واقعات ہوئے جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک اور 1073 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356شہری شامل ہیں، شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356 شہری شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رواں سال خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 514 واقعات ہوئے، خیبرپختونخوا میں77 دہشت گرد ہلاک اور 198 افراد شہید ہوئے، خیبرپختونخوا کے شہداء میں آرمی، ایف سی کے36، ایک پولیس اہلکار اور 12شہری شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن، آرمی، رینجرز اور انٹیلی جنس کے ادارے مل کر کررہے ہیں، جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں 128 افغانی ہیں، خوارج سے عوام کو بچانے کے لیے ہم آپریشن کرتے ہیں، ہمارے لوگ بھی شہید ہوتے ہیں، سیاسی لوگ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔