وزیر اعظم سے وزیر داخلہ کی ملاقات، افغان باشندوں کی وطن واپسی سے متعلق آگاہ کیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وزیر داخلہ محسن رضا نقوی نے ملاقات کی اور ملک کی سیکیورٹی صورتحال کے حوالے کیے گئے اقدامات اور افغان باشندوں کی وطن واپسی سے متعلق آگاہ کیا۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو عید الفطر کے موقع پر مبارکباد پیش کی۔
ملاقات کے دوران وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو ملک میں سیکیورٹی کے لیے اقدامات کی پیشرفت اور افغان باشندوں کی وطن واپسی کے عمل کی پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔
بلوچستان کی ترقی کیلئے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے بالخصوص عید الفطر کے موقع پر ملک میں امن و امان کی صورتحال پر اظہار اطمینان کیا، دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے دوران متعلقہ وزارت کے امور پر گفتگو کی گئی۔
یاد رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
غیر قانونی مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہو چکی ہے، یکم اپریل تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 886,242 تک پہنچ چکی ہے اور واپسی کا یہ سلسلہ جاری اور ساری ہے۔
عید کے تیسرے روز بھی ملک کے بیشتر علاقوں میں بارش کی پیشگوئی
حکومت پاکستان کے فیصلے کے مطابق ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائین ختم ہو گئی ہے، اب چونکہ مقررہ تاریخ گزر گئی ہے اس لیے متعلقہ افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: افغان باشندوں کی وزیر داخلہ اور افغان
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم افغانوں کی بے دخلی کیلیے طورخم سرحد جزوی بحال، تجارت اور عام آمدورفت بدستور معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
طورخم سرحدی گزرگاہ کو 20 روز بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے، تاہم یہ اقدام صرف غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہزاروں افغان پناہ گزین اپنے وطن لوٹنے کے لیے طورخم امیگریشن سینٹر پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، جہاں ان کی جانچ پڑتال اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے تصدیق کی کہ سرحدی گزرگاہ تاحکم ثانی تجارت اور عام پیدل آمدورفت کے لیے بند رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ طورخم کو صرف اس مقصد کے لیے کھولا گیا ہے کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی واپسی ممکن بنائی جا سکے۔
واضح رہے کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد ہر قسم کی آمدورفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دی گئی تھی۔ سرحد کی بندش کے بعد دونوں جانب سیکڑوں ٹرک پھنس گئے تھے اور تجارت کا پہیہ جام ہو گیا تھا۔ اب جزوی طور پر کھولے جانے سے تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کی امید تو پیدا ہوئی ہے، لیکن سرکاری طور پر کہا گیا ہے کہ یہ اجازت صرف وطن واپسی کے خواہشمند افغان شہریوں تک محدود ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) کے ترجمان قیصر خان آفریدی نے بتایا کہ 8 اکتوبر تک 6 لاکھ 15 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان شہری طورخم کے راستے وطن واپس جا چکے ہیں۔ حالیہ اقدام کے بعد مزید ہزاروں افراد کی واپسی متوقع ہے۔