بشریٰ بی بی کی سٹیبلشمنٹ سے مذاکرات پر آمادگی، عمران خان کا انکار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02اپریل 2025)گوجرانوالہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02اپریل 2025ئ)بشریٰ بی بی نے سٹیبلشمنٹ سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کر دی،بانی پی ٹی آئی عمران خان کا مذاکرات سے انکار،پی ٹی آئی رہنماءاعظم سواتی گزشتہ روز خاص پیغام لے کر اڈیالہ جیل گئے تھے اس دوران عمران خان نے سٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی حامی نہیں بھری لیکن بشریٰ بی بی سٹیبلشمنٹ سے مذاکرات پر رضا مند ہوگئیں،تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اعظم خان سواتی کی ملاقات علی امین گنڈا پور نے مینیج کی تھی۔
اعظم سواتی گزشتہ چند دن سے ملاقات کی کوشش کررہے تھے۔کل اعظم سواتی کوجیل میں ملاقات کی خصوصی اجازت بھی دی گئی اور انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی جلد رہائی کا دعویٰ بھی کیا۔(جاری ہے)
اعظم سواتی نے جیل میں ملاقات کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان سے سٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی رضامندی مانگی تھی لیکن عمران خان سٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے کیلئے آمادہ نہیں ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق آج علی امین گنڈا پور کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات اعظم سواتی کی ملاقات کا تسلسل ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز اعظم سواتی نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی تھی ۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اگر پارٹی رہنماوں پر کرپشن کے الزمات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے تو خیبر پختونخوا ہ اسمبلی کے سپیکر کو فوری طور پر اپنے عہدے سے مستفی ہوجانا چاہیے۔جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ میری بانی پی ٹی آئی سے دیگر دو لوگوں کے ہمراہ ملاقات ہوئی تھی۔ملاقات کے دوران میں نے بانی کو مانسہرہ کی کرپشن کے معاملات پر بتایاتھا۔ میں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو یہ بھی بتایا تھا کہ کمیٹی کے معاملات سامنے لائے جائیں۔عمران خان کو یہ بھی بتایا تھاکہ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ آپ کا سودا نہیں کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر پارٹی رہنماوں پر کرپشن کے الزمات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا تو خیبر پختونخوا ہ اسمبلی کے سپیکر کو فوری طور پر اپنے عہدے سے مستفی ہوجانا چاہیے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال بھی کیاگیا خصوصا پارٹی صورتحال پر مشاورت بھی کی گئی تھی ۔میں نے پنجاب کے معاملات پر بھی بانی پی ٹی آئی کو بریف کیااور انہیں بتایا کہ پنجاب میں عالیہ حمزہ کا راستہ روکا جارہا تھا۔میڈیا سے گفتگو کے دوران اعظم سواتی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بانی کو ہر صورت جیل سے نکالنا ہے۔ علی امین گنڈا پور کرپشن کے معاملات پر خاموش نہیں تھے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے سٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے معاملات اعظم سواتی سے ملاقات کرپشن کے کے دوران جیل میں تھا کہ
پڑھیں:
ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا،عدلیہ سمیت ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا،عمران خان
ہمیں اسٹیبلشمنٹ کی نہیں اسٹیبلشمنٹ کو پی ٹی آئی ضرورت ہے، شیر افضل مروت کو پلانٹ کیا گیا تھا، مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے ، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت ہے جو پاکستان کو اکٹھاکر سکتی ہے
26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی، عدالت میں ہمارے مقدمات نہیں لگ رہے ، بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، اسیر رہنما عمران خان کی وکلاء سے گفتگو
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین نے شیر افضل مروت کے بیانات اور معدنی وسائل بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کے بیانات پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور شیخ وقاص اکرم کو شیر افضل مروت کے الزمات کا دو ٹوک جواب دینے کی ہدایت کردی۔ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی میں پلانٹ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ بانی پی ٹی آئی شیر افضل مروت کی جانب سے وکلاء کی فیسوں اور علیمہ خانم سے متعلق بیانات پر شدید برہم ہوئے ۔ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تحفظات کا اظہار کیا اور علی امین گنڈاپور کو مائنز اینڈ منرلز بل سے پر ملاقات کیلئے بلایا ہے ۔ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا ہمیں اسٹیبلشمنٹ کی نہیں اسٹیبلشمنٹ کو پی ٹی آئی ضرورت ہے ۔ اندرونی کہانی کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر گوہر خان کے معذرت خواہانہ رویے پر انکو سخت پیغام بھجوایا اور پارٹی قیادت کو تمام اختلافات ختم کرنے کا سخت پیغام دیا ہے ۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت میں بہت دیر کردی ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کے پی دہشت گردی کا شکار صوبہ ہے ۔ اس کے علاوہ عمران خان نے قانون کی عملداری نہ ہونے پر سلمان اکرم راجہ کو چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھنے کی ہدایت کردی ہے ۔بانی پی ٹی آئی نے کہا مولانا فضل الرحمن کی جانب سے ہر بار رابطہ پر اعتراض کرنا مناسب نہیں کیونکہ ہم ملک اور عوام کے مفاد میں سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف بانی سے ملاقات کرنے والوں میں شامل فیصل چودھری کا کہنا تھا کہ 6وکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی، نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے ان کی ملاقات ہوئی ہے ، میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کے لئے بلا لیں، بانی کی صحت اچھی ہے ، انھیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ بانی کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے ، لسٹ کے مطابق صرف دو بندے جیل تک پہنچ سکے ، باقیوں کو روک لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا 26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی، عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے ، بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے ۔فیصل چوہدری نے کہا کہ قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی کو بریفنگ دی ہے ، ہماری بانی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی، باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر بھی انھیں آگاہ کیا ہے ۔فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ایک وقت میں 9، 9 وکلا بھی بانی سے ملے ، ملاقات بانی کی فیملی کا آئینی حق ہے ، کیوں اجازت نہیں دیتے ۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے ، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان کو اکٹھاکر سکتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے ، تین ہفتے قبل بچوں سے ملاقات ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی بات کی، عثمان گل نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28اپریل کو سماعت ہو گی۔مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی اور سینئر لیڈر شپ آکر مجھے بریف کرے ، بانی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے ، لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں، متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے ۔افغانستان سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انھوں نے تین سال لگا دیئے ، ہم نے پہلے کہا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے افغانستان سے بات چیت کرکے انھیں اس میں شامل کرنا پڑے گا۔عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وقت کا ضیاع کیا جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، فوج کے جوان شہید ہوئے ، ان چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، اس وقت بھی فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ نہیں آرہی۔عمران خان نے کہا کہ زرمبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی، انوسٹمنٹ تبھی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، چاہے عدلیہ ہو، ایف آئی اے یا پولیس ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا۔