Nawaiwaqt:
2025-07-25@13:27:57 GMT

ٹانک میں سیکورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ

اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT

ٹانک میں سیکورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ

خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے. جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان اپر اور لوئر میں آج جزوی کرفیو نافذ رہے گا۔ضلعی انتظامیہ ٹانک کے مطابق کرفیو صبح 6 سے شام 6 بجے تک نافذ رہے گا.

کوڑ قلعہ، خرگئی، منزئی شاہراہ پر کرفیو نافذ رہے گا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق ڈبرہ بازارمکمل طور پر بند رہے گا، گومل وانا شاہراہ کوڑ قلعہ تک کھلی رہے گی. کڑی وام، جنڈولہ میں تمام نقل وحرکت بند رہے گی.اعلامیے کے مطابق سروکئی جنڈولہ شاہراہ، رزمک سے مکین، سرارواغہ تک کرفیورہے گا. کوٹ کئی جنڈولہ شاہراہ اور توروام سے انضر چینہ تک کرفیو نافذ رہیگا جبکہ شکئی سے انضرچینہ تک نقل وحرکت معطل رہے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں دہشتگردوں نے سکیورٹی اداروں کی پوسٹ پر حملہ کیا تھا جسے پاک فوج کے جوانوں نے بروقت کارروائی سے ناکام بنا دیا تھا۔دہشتگردوں نے جنڈولہ میں پوسٹ پر حملہ کیا تھا جو پاک فوج کی بروقت اور مؤثر کارروائی سے ناکام بنا دیا گیاتھا. ایک دہشتگرد نے خود کو گیٹ پر اڑا لیاتھا۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں 10 دہشتگرد ہلاک ہوئے تھے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کرفیو نافذ رہے گا

پڑھیں:

شاہراہِ تھک بابوسر تاحال بند، وادی تھور میں مزید 2 افراد کے سیلاب میں بہنے کی اطلاع

شاہراہِ تھک بابوسر تاحال سیلاب کی وجہ سے بند ہے اور وادی تھور میں مزید 2 افراد کے سیلاب میں بہنے کی اطلاع ہے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق وادی تھور میں گزشتہ روز سیلاب سے 50 سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا، محکمہ واپڈا کی بلڈنگ بھی متاثر ہوئی اور سیلاب سے رابطہ پل، پن چکیاں، واٹر چینل، فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچا جب کہ سیلاب میں 2 افراد کے بہہ جانے کی اطلاع ہے جن کی تلاش جاری ہے۔انتظامیہ کے مطابق ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ ہے، تمام محکموں کو ریسکیو کے کام میں حصہ لینے کا ہدایات کی گئی ہے، ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہےکہ شاہراہِ تھک بابوسر سیلاب کے وجہ سے بند ہے جس کے باعث مقامی اور دیگر لوگوں کو مشکلات سامنا ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ شاہراہ تھک بابوسر کے 8 سے 10 کلومیٹر پر ملبہ ہے، لینڈ سلائیڈنگ اوربڑے پتھروں کے باعث روڈ بحالی کے کام میں مشکلات ہیں جب کہ موسمی صورتحال کے باعث مزید سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، چلاس روڈ کی بحالی کے کام کے ساتھ سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔ واضح رہے کہ 3 روز قبل دیامر میں بھی بابوسرٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلہ آیا تھا جس میں متعدد گاڑیاں بہہ گئی تھیں جب کہ سیلابی ریلے میں بہہ کر ایک بچے سمیت 6 افراد جاں بحق بھی ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور سے کوئٹہ جانیوالی جعفر ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات پر سبی ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا
  • اسلام آباد میں ڈیجیٹل پارکنگ اور ایم ٹیگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ
  • اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ٹانک کے علاقے جنڈولہ میں کرفیو نافذ
  • شاہراہِ تھک بابوسر تاحال بند، وادی تھور میں مزید 2 افراد کے سیلاب میں بہنے کی اطلاع
  • شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن مکمل
  • شاہراہ بابوسر میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا
  • صدرِ مملکت کا بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کو دہشت گردوں کے خاتمے پر خراجِ تحسین
  • وزیراعظم کا قلات میں سیکیورٹی آپریشن پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین