ٹانک میں سیکورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے. جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان اپر اور لوئر میں آج جزوی کرفیو نافذ رہے گا۔ضلعی انتظامیہ ٹانک کے مطابق کرفیو صبح 6 سے شام 6 بجے تک نافذ رہے گا.
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں دہشتگردوں نے سکیورٹی اداروں کی پوسٹ پر حملہ کیا تھا جسے پاک فوج کے جوانوں نے بروقت کارروائی سے ناکام بنا دیا تھا۔دہشتگردوں نے جنڈولہ میں پوسٹ پر حملہ کیا تھا جو پاک فوج کی بروقت اور مؤثر کارروائی سے ناکام بنا دیا گیاتھا. ایک دہشتگرد نے خود کو گیٹ پر اڑا لیاتھا۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں 10 دہشتگرد ہلاک ہوئے تھے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کرفیو نافذ رہے گا
پڑھیں:
پہلگام حملے کو لیکر نریندر مودی کی رہائشگاہ پر "کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی" کی اہم میٹنگ منعقد
بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کشمیر میں حکام کیساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے اور نریندر مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے ہندوستان واپس پہنچ گئے۔ اسلام ٹائمز۔ پہلگام دہشتگردانہ حملے کے سلسلے میں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی رہائشگاہ پر کابینہ کمیٹی برائے سکیورٹی (CCS) کی میٹنگ ہو رہی ہے۔ بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سمیت تمام سینیئر وزراء میٹنگ میں موجود ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ میٹنگ میں پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت کی طرف سے جوابی کارروائی کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی "سی سی ایس" میٹنگ میں پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے اور سندھ طاس معاہدے پر بھی بڑا فیصلہ ہوسکتا ہے۔
22 اپریل کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں سیاحوں پر مبینہ حملہ ہوا، جس میں 26 لوگ مارے گئے، اسے 2019ء میں پلوامہ حملے کے بعد وادی کشمیر میں سب سے مہلک حملہ قرار دیا گیا ہے۔ ادھر بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کشمیر میں حکام کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے اور نریندر مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے ہندوستان واپس پہنچ گئے اور اب ان کی رہائشگاہ پر میٹنگ جاری ہے۔ ایک عینی شاہد کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے سیاحوں پر قریب سے فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ زخمیوں کو مقامی لوگوں نے اپنے خچروں پر نیچے لایا تھا۔ درایں اثنا آج جموں و کشمیر کے تمام سرکاری و غیر سرکاری ادارے بند رہے جبکہ تجارتی مراکز اور بازار بھی مکمل طور پر بند رہے۔