اسرائیل کی شام میں بڑھتی جارحیت، دمشق اور حمص میں بمباری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
دمشق: شامی سرکاری میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ نے بدھ کے روز دمشق اور وسطی شام میں کئی مقامات پر حملے کیے، جن میں دفاعی تحقیقاتی مراکز اور فوجی تنصیبات شامل ہیں۔
خبر رساں ادارہ سانا کے مطابق، اسرائیلی جنگی طیاروں نے دمشق کے بارزہ علاقے میں واقع سائنسی تحقیقاتی مرکز کے قریب بمباری کی۔ اس کے علاوہ، حماہ شہر کے قریب بھی فضائی حملے کیے گئے۔ تاہم، حملوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق، اس نے دمشق، حماہ اور T4 فوجی اڈے پر حملے کیے، تاکہ وہاں موجود "باقی فوجی صلاحیتوں" کو تباہ کیا جا سکے۔
گزشتہ ماہ بھی اسرائیل نے T4 فوجی اڈے پر دو بار حملے کیے تھے، جس میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق، بدھ کے حملے میں دمشق کا تحقیقاتی مرکز، T4 فوجی ہوائی اڈہ، حماہ میں فوجی اڈے، طیارے اور رن وے کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں جانی نقصان بھی ہوا ہے۔
بشار الاسد کے 8 دسمبر کو اقتدار سے ہٹنے کے بعد، اسرائیل نے شامی سرحد پر اقوام متحدہ کے زیر نگرانی علاقے میں اپنی فوجیں تعینات کر دی ہیں اور جنوبی شام کی مکمل غیر عسکریت پسندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی دوران، اسرائیلی فوج نے حالیہ مہینوں میں شامی حدود میں کئی حملے اور دراندازیاں کی ہیں، جس پر شامی حکومت نے شدید احتجاج کیا ہے۔
گزشتہ ماہ، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف کاجا کالاس نے اسرائیل کے شام پر حملوں کو "غیر ضروری" قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صورتحال کو مزید خراب کر سکتے ہیں۔
شام کی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر ملک کے استحکام کو تباہ کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا
غزہ(نیوزڈیسک)اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 108 فلسطینی شہید اور 393 سے زائد زخمی ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے شمالی غزہ کے علاقے جمالیہ، جنوبی شہر رفاح سمیت مختلف علاقوں میں پناہ گزین کیمپوں اور رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا۔
بمباری کے دوران کتائب المجاہدین کے سینئر کمانڈر اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق امدادی سرگرمیوں کے دوران شہریوں پر کی گئی اسرائیلی فائرنگ سے اب تک 115 افراد شہید ہو گئے ہیں۔
غزہ میں اسپتالوں پر دباؤ شدید ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور سیزفائر پر زور دیا ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے، جس کے بعد سے اب تک 4,603 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ میں جاری حملوں کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد بڑھ کر 54,880 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ کے ہسپتالوں پر دباؤ شدید جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور سیزفائر پر زور دیا ہے۔
پاکستان میں قابل استعمال پانی کے ذخائر نیچے جانے لگے، 3 لاکھ 62 ہزار ایکڑ فٹ کی کمی ریکارڈ