آذربائیجان پاکستان میں سکھرحیدرآباد موٹر وے تعمیر کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
آذربائیجان کی پاکستان میں سرمایہ کاری حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے 26 اور 27 اپریل کو پاکستان کے دورے کا امکان ہے، جس دوران مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر کے معاہدے کیے جائیں گے۔
مزید برآں، آذربائیجان کے وزیر برائے اکانومی میکائیل جباروف اگلے ہفتے پاکستان آئیں گے۔ ذرائع کے مطابق، ان کا 8 اپریل کو دورہ متوقع ہے، جس دوران مختلف اقتصادی اور تجارتی منصوبوں پر بات چیت کی جائے گی۔
سرمایہ کاری کے ممکنہ منصوبوں میں پیٹرولیم، بنیادی ڈھانچے، تجارت اور آئی ٹی سیکٹر شامل ہیں۔ آذربائیجان کی جانب سے سکھر-حیدرآباد ایم-6 اور ایم-9 موٹروے منصوبوں میں 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ مجموعی طور پر انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں بھی 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
پیٹرولیم سیکٹر میں آذربائیجان کی 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پر غور کیا جا رہا ہے، جس کے تحت بدین میں آئل ریفائنری قائم کرنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ، آذربائیجان وائٹ پائپ لائن منصوبے میں بھی سرمایہ کاری پر رضامند ہے۔
آذربائیجان کی پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی مجموعی سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔
مزیدپڑھیں:انتخابی مہم کے دوران آسٹریلوی وزیراعظم اسٹیج سے گر پڑے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: آذربائیجان کی سرمایہ کاری ڈالر کی
پڑھیں:
اسپین نے اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کے اسلحہ معاہدے منسوخ کر دیے
اسپین کی حکومت نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں اسرائیل سے اسلحہ کی خریداری کے بڑے معاہدے منسوخ کر دیے ہیں۔ فیصلے کے تحت 825 ملین ڈالر (قریباً 700 ملین یورو) مالیت کے راکٹ لانچر سسٹمز اور 287 ملین یورو کے اینٹی ٹینک میزائل لانچر معاہدے منسوخ کیے گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق یہ معاہدے اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے تیار کردہ پلس پلیٹ فارم سے ماخوذ 12 ایس آئی ایل اے ایم راکٹ لانچر سسٹمز اور 168 اینٹی ٹینک لانچر کی خریداری سے متعلق تھے۔
یہ پیشرفت اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کی جانب سے گذشتہ ہفتے اس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ فوجی سازوسامان کی فروخت اور خریداری پر قانونی پابندی عائد کرے گی۔
مزید پڑھیں: اسپین کا عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فریق بننے کا اعلان
سانچیز نے اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسپین کسی بھی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں ہوگا جو اسرائیلی جارحیت کو سہارا دے۔
رپورٹس کے مطابق اسپین کی وزارت دفاع اسرائیلی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کو مسلح افواج سے مرحلہ وار ختم کرنے کا جامع جائزہ لے رہی ہے۔
خیال رہے کہ اسپین یورپ میں ان چند ممالک میں شامل ہے جو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی غزہ پالیسی کے سب سے زیادہ ناقد سمجھے جاتے ہیں۔
2024 میں اسپین نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو گئے اور اسرائیل نے اپنا سفیر میڈرڈ سے واپس بلا لیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپین اسرائیل اسلحہ معاہدے منسوخ سانچیز