حکومت کا مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آ جانے کا دعوٰی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اپریل2025ء) حکومت کا مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آ جانے کا دعوٰی، مارچ میں مہنگائی بڑھنے کی سالانہ شرح مزیدکم ہوکر 0.96 فیصد پر آگئی، جولائی تا مارچ اوسط مہنگائی کی شرح 5.25 فیصد رہی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے دعوٰی کیا گیا ہے کہ ملک میں مہنگائی مسلسل دوسرے ماہ بھی وزارت خزانہ کے تخمینوں سے کم رہی، مارچ میں مہنگائی بڑھنے کی سالانہ شرح مزیدکم ہوکر 0.
(جاری ہے)
ادارہ شماریات کے مطابق مارچ میں شہروں میں مہنگائی میں 0.78فیصد کا اضافہ ہوا، گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی شرح میں 1.05فیصد اضافہ ہوا، مارچ میں شہروں میں مہنگائی کی شرح 1.16فیصد رہی جبکہ دیہات میں مہنگائی کی شرح 0.02 فیصد ریکارڈکی گئی۔
بروکریج فرم ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے بتایا کہ مارچ 2025میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 0.7فیصد پر آگئی ہے، جو تین دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔مزید بتایا کہ فروری 2025ء میں افراط زر کی شرح 1.5فیصد تھی جبکہ مالی سال 2025کے ابتدائی 9ماہ کے دوران مہنگائی بڑھنے کی اوسط رفتار 5.25فیصد ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 27.06 فیصد رہی تھی۔یاد رہے کہ وزارت خزانہ نے مارچ کے مہینے کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3سے 4فیصد کے درمیان لگایا تھا۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ملک سے باہر جانے والے نوجوانوں کے لیے حکومت کا بڑا اقدام کیا ہے؟
حال ہی میں وی نیوز نے ایک خبر دی تھی جس میں اس مسلئہ کی طرف نشاندہی کی گئی تھی کہ 60 ہزار نوجوانوں میں سے 5 ہزار نوجوان ملک سے باہر جاسکے، یہ وہ نوجوان تھے جو نا صرف ٹرینگ حاصل کرچکے تھے بلکہ ان پر حکومتی خزانے سے کئی ارب روپے لگ چکے تھے۔
اب وہ نوجوان جو ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں اور حکومتی اداروں سے ہنر سیکھنا چاہتے ہیں تو ان کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ اب حکومت پاکستان نے اسکل ڈیولپمنٹ پراگرامز کو بین الاقوامی اداروں سے منسلک کرنے کے لیے احکامات جاری کردیے ہیں، جس سے ملک بھر کے وکیشنل ٹرینگ سینٹرز کو نا صرف عالمی معیار سے ہم آہنگ کیا جائے گا بلکہ ملکی خزانے سے اربوں روپے خرچ ہونے کے بعد اس کے مثبت نتائج آنے کا بھی امکان ہے۔
اوور سیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے وائس پریزیډنٹ محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ یہ ایک مثبت اقدام ہے، اس سے ہماری یوتھ نا صرف ملک سے باہر جائے گی بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا۔
محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے ساتھ ساتھ حکومت کو باہر جانے والے نوجوانوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے، ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب جانے کے لیے بائیو میٹرک لازم ہے لیکن آج آپ جائیں اسلام آباد لاہور یا کراچی بائیو میٹرک کرانے کے لیے آنے والوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں، صبح فجر میں لوگ جاتے ہیں رات وہیں رہتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسکل ڈیولپمنٹ بیرون ملک پاکستانی پاکستان محمد عدنان پراچہ نوجوان ہنر