امام صحافت، معمار نوائے وقت مجید نظامی کی 97 ویں سالگرہ، تقریب میں رمیزہ مجید نظامی کی بچوں سمیت شرکت
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
لاہور (سپیشل کارسپانڈنٹ) امام صحافت، آبروئے صحافت اور معمار نوائے وقت مجید نظامی کی 97 ویں سالگرہ پر تقریب کا اہتمام، نوائے وقت گروپ کی مینجنگ ڈائریکٹر و ایڈیٹر رمیزہ مجید نظامی نے اپنے بچوں سمیت تقریب میں شرکت کر کے سالگرہ اور عید کی خوشیوں کو دوبالا کر دیا۔ نوائے وقت گروپ کے چیف آپریٹنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری نے سالگرہ کی تقریب کا اعلان کیا تو تمام سٹاف شرکت کیلئے مجید نظامی ہال پہنچ گیا۔ امام صحافت مجید نظامی کا سالگرہ منانے کا سلسلہ ان کی زندگی میں ہی شروع ہوا جسے ادارہ اور اس کا سٹاف اظہار تشکر کے طور پر مناتا ہے۔ مجید نظامی کی ملک و قوم کے لئے خدمات بلاشبہ ہر پاکستانی کے لئے قابل فخر ہیں، ان کے دبنگ انداز، جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کہنے کی جرات آج ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری نے کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب میں کیا۔ تقریب میں ادارے کے سینیئر ساتھیوں انچارج ایڈیٹوریل سعید آسی، آئی ٹی ہیڈ قیصر ندیم، ہیڈ آف بزنس آپریشنز شعیب اسلم، سپیشل کارسپانڈنٹس فیصل ادریس بٹ و خاور عباس سندھو، ہیڈ آف اکائونٹس شاہد انجم تارڑ، سینئر منیجرز مارکیٹنگ عثمان مسعود و عامر ادریس، سینئر صحافی فضل اعوان ، پروفیسر عاطف بٹ، منیجرز سرکولیشن عابد نذیر سندھو و صغیر امجد، مارکیٹنگ منیجر فہمید ولسن جانسن، ایچ آر سٹاف محمد مشتاق و محمد سلیم، آپریشن کوآرڈینیٹر حافظ عبدالباسط، شیخ عابد، حاجی محمد امین، محمد عباس سمیت سٹاف کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ کرنل (ر) ندیم قادری نے کہا کہ زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ آج مجید نظامی حیات ہوتے تو قومی و عالمی سطح پر ہماری رہنمائی کرتے، اب یہ فریضہ ان کی اکلوتی صاحبزادی رمیزہ مجید نظامی، منیجنگ ڈائریکٹر و ایڈیٹر بخوبی نبھا رہی ہیں جن کی رہنمائی میں ادارے نے گذشتہ دنوں 23 مارچ کوکامیابی سے اپنے اجراء کے 85 سال مکمل ہونے پر سالگرہ منائی اور اب مجید نظامی کی سالگرہ میں ان کی صاحبزادی رمیزہ مجید نظامی کی موجودگی نے ہمیں احساس دلایا کہ جیسے مجید نظامی ہمارے درمیان موجود ہیں۔ انچارج ایڈیٹوریل سعید آسی نے کہا کہ ادارہ مجید نظامی کے وژن کے مطابق اپنی کامیابیوں کا سفر جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مجید نظامی کی نوائے وقت
پڑھیں:
پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
گزشتہ روز علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کرگئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ حکام نے مجھے پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی اور مجھے اپنے گھر کے اندر بند رکھا گیا۔ میرواعظ محمد عمر فاروق نے ایکس پر لکھا کہ میں یہ دکھ اور تکلیف الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا کہ حکام نے پروفیسر بٹ کے اہل خانہ کو ان کی نماز جنازہ جلدی ختم کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا "مجھے اپنے گھر کے اندر بند کر دیا گیا اور ان کے آخری سفر میں جنازہ کے ساتھ چلنے کے حق سے بھی محروم رکھا گیا"۔
انہوں نے مزید لکھا کہ میں نے پروفیسر بٹ کے ساتھ 35 برس دوستی اور رہنمائی کے گزارے ہیں اور ہماری دوستی 35 برس پر محیط تھی اور بہت سے افراد تھے جو ان کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے لئے بے چین تھے۔ ان کے جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ دینا اور آخری الوداعی سے بھی محروم رکھنا ناقابل برداشت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بٹ کئی دہائیوں تک کشمیر کی علیحدگی پسند سیاست میں متحرک رہے۔
پروفیسر بٹ کے انتقال پر جموں و کشمیر کے سیاسی، سماجی اور علحیدگی پسند رہنماؤں نے گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ نے پروفیسر بٹ کی وفات پر ایکس پر اپنا تعزیتی پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے سینیئر کشمیری سیاسی رہنما اور ماہر تعلیم پروفیسر بٹ کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا، ہمارے سیاسی نظریات ایک دوسرے سے الگ تھے لیکن میں انہیں ہمیشہ ایک انتہائی معزز انسان کے طور پر یاد رکھوں گا۔