بجلی کی قیمتوں میں کمی کا خیر مقدم کرتے ہیں،امیر جماعت اسلامی نے پٹرول کی قیمت کم کرنے کا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اپریل 2025)امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا خیر مقدم کرتے ہیں،بجلی کی قیمتوں میں زیادہ ریلیف ملنا چاہیئے تھا،امیر جماعت اسلامی نے پٹرول کی قیمت کم کرنے کا مطالبہ کردیا، 7 اپریل کو مشاورت کے بعد ایک لائحہ عمل کا اعلان کروں گا،لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت کو مزید کم کرنا چاہیے تھا۔
وزیراعظم نے فی یونٹ بجلی میں 7 روپے 41 پیسے کا ریلیف دیا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ریلیف اس سے زیادہ ہونا چاہیے۔ ماضی میں جو کچھ ہوتا رہا اس میں ہر حکومت شامل رہی۔ن لیگ، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم سمیت تمام حکومتوں نے آئی پی پیز کو مدد فراہم کی۔پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کرے والوں کو قوم کے سامنے لانا پڑےگا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ جاگیر دار طبقہ خود اپنی مراعات میں اضافہ کر رہا ہے۔
عام آدمی اور تنخواہ دار لوگ سب سے بڑے ٹیکس دہندہ ہیں۔ ہم نے احتجاج کیا تھا کہ تنخواہ دار طبقے پر کم سے کم ٹیکس ہونا چاہیے۔ ہم نے حکومت کو بھاگنے نہیں دیا۔پرامن احتجاج کیا اور معاہدہ کیا۔ ہم نے دھرنے میں یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ ٹیکس سلیب کو ریوائز ہونا چاہیے۔ آئی پی پیز ٹیکس بھی ادا نہیں کرتے۔ آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنا دے دیا جاتا ہے ہمیں معلوم ہے کہ آئی پی پیز والے کون لوگ ہیں۔ پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو قوم کے سامنے لانا پڑے گا۔آئی پی پیز کو فکس کر کے ان کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ کے نام پر سب کچھ مل رہا ہے۔ آئی پی پیز والے ٹیکس بھی ادا نہیں کرتے گزشتہ چند سالوں میں ان کو 1700 ارب روپے ٹیکس معاف کیا گیا۔ان کا یہ بھی کہناتھا کہ بجلی قیمتوں میں کمی کا خیر مقدم کرتے ہیں مگر یہ آغاز ہے اختتام نہیں ہے۔ دوسری طرف عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت میں گزشتہ روز بھی 7 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ تیل کی قیمت 5،6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ہمارے ہاں قیمت کو کم نہیں کیا جارہا بلکہ ایک طرف پٹرول کی قیمت پھر اس پر ٹیکس اور پھر ایک لیوی جو پہلے 60 روپے تھی۔ پھر 70 روپے کردی اور اب کہتے ہیں 80 روپے کریں گے۔ اس طرح تو آپ ایک ہاتھ دیکر دوسرے سے لینے کی بات کررہے ہیں۔جب تک پٹرول سستا نہیں ہوگا، جب تک بجلی کی قیمت مزید کم نہیں ہوگی، تو صنعتیں کیسے چلیں گی اور عام آدمی کیسے پنپ سکے گا۔ تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ ٹیکس دے رہا ہے۔ تنخواہ دار طبقہ 500 ارب روپے ٹیکس جمع کرا ئے گا جبکہ جاگیر دار طبقہ صرف 5 ارب روپے ٹیکس جمع کرائےگا۔جاگیر دار طبقہ خود اپنی مراعات میں اضافہ کر رہا ہے۔ عام آدمی اور تنخواہ دار لوگ سب سے بڑے ٹیکس دہندہ ہیں۔ان آئی پی پیز کو فکس کیا جائے اور ان با اثر لوگوں کے نام سامنے لائیں یہ چند سو لوگ ہیں جو ہزاروں ارب کما چکے ہیں ان سے ٹیکس نہیں لیا جاتا۔2019 تک ان کا ریکارڈ آتا تھا۔ پی ٹی آئی کی حکومت میں ریکارڈ آنا بند ہوا خود حکمران طبقے کا اعمال نامہ سامنے آئے گا اس لئے ایسا نہیں کیا جاتا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آئی پی پیز کو بجلی کی قیمت قیمتوں میں تنخواہ دار رہا ہے تھا کہ
پڑھیں:
''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
ریاض احمدچودھری
جماعت اسلامی اور جے یو آئی نے اسرائیل کے خلاف اور غزہ کے لیے ”مجلس اتحاد امت” قائم کرتے ہوئے 27 اپریل کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کیا ہے۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مشترکہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مینار پاکستان پر جلسہ ہوگا ، ملک بھر میں بیداری مہم چلائیں گے۔لاہور اسرائیل مردہ باد ملین مارچ اسرائیلی بربریت کے خلاف فلسطینی مسلمان بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔
محترم حافظ نعیم الرحمن ،امیر جماعت اسلامی پاکستان، نے اسلام آباد میں غزہ کے ساتھ یکجہتی کے لیے مارچ کے شرکا سے خطاب میں 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ ان کے بقول یہ ہڑتال ایک پْرامن جہاد ہو گی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے۔ غزہ یکجہتی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ فلسطین سے ہمارا تعلق ایمان اور عقیدے کا ہے۔ کچھ لوگ پاکستان سے اسرائیل گئے اور وہاں وعدے کر کے آئے ہیں، اسرائیل کے ساتھ بڑھنے سے سب کچھ برباد ہو جائے گا، فلسطین کا مقدمہ لڑنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ہم کسی سے ٹکراؤ نہیں چاہتے، نہ پولیس سے فساد چاہتے ہیں، مگر ہمارا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔
واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے آج ریڈ زون میں واقع امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ تاہم حکومت کی جانب سے ریڈ زون جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر مکمل بند کرنے کے بعد پارٹی نے تاہم انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد انھوں نے ریڈ زون جانے کا فیصلہ واپس لیا اور ایکسپریس وے پر مظاہرے کا فیصلہ کیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ‘ہم اپنے ملک کی عزت کرتے ہیں، مگر حکمرانوں کو جھنجھوڑنا چاہتے ہیں کہ فلسطین کے لیے، کشمیر کے لیے، ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔’ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ غفلت کی نیند سو رہی ہے، جسے جگانے کے لیے بار بار اسلام آباد کا رخ کیا جاتا ہے۔یہ صرف سیاسی معاملہ نہیں، فلسطین سے ہمارا دینی، تاریخی، اور نظریاتی رشتہ ہے۔ جب پاکستان بنا، تو فلسطین کی آزادی کی تحریک بھی ساتھ ہی چل رہی تھی۔ قائداعظم نے اسرائیل کو مغرب اور استعمار کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا، اور اعلان کردیا تھا کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔مسلم حکمرانوں نے بے حسی کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے۔ آج بھی نتن یاہو کہتا ہے کہ ہم جنگ نہیں روکیں گے۔ کیا یہ وقت نہیں کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں؟ مسلم حکمران اب بھی نہ جاگے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔اْنہوں نے امریکہ کو غیر معتبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کسی کا نہیں ہوتا، نہ دوستوں کا نہ دشمنوں کا۔ آج وہاں خود ان کی حکومت کے خلاف لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ ‘یورپ، پیرس، ایڈنبرا ہر جگہ اسرائیل کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔میں پوری امت باالخصوص پاکستانی قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ اسرائیلی اور اس کے پشت پناہوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ جاری رکھیں۔
الخدمت ویمن ٹرسٹ کی نائب امیر قدسیہ وحید نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہر بندے نے اپنا حساب دینا ہے اور ہم سب نے اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ جیسے بائیکاٹ کر کے یا ملین مارچ کی صورت میں ہو۔ اللہ بس ہمارے فلسطین پر اپنا کرم کر دے۔’مغربی ممالک اکٹھے ہو کر فلسطین کے مسلمانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔ یہ ظلم اتنی انتہا پر ہے کہ جس کی مثال تاریخ میں کہیں نہیں ملتی۔ پوری دنیا کے مسلمان اور بالخصوص پاکستان کی عوام اپنی فلسطینی بہن بھایئوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔’اس سے قبل لاہور اور ملتان سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی جماعت اسلامی نے رواں ہفتے کے دوران فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے اجتماعات اور ریلیاں منعقد کی تھیں۔کراچی میں این ای ڈی یونیورسٹی میں طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی منعقد کی تھی جس میں ہزاروں طلبہ شریک ہوئے تھے۔ گزشتہ اتوارکو بھی جماعت اسلامی پاکستان نے کراچی میں ‘یکجہتی غزہ ملین مارچ’ منعقد کیا تھا جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی۔کراچی کی مرکزی شاہراہ فیصل پر مارچ میں شریک لوگوں کی بڑی تعداد سے خطاب میں کہا کہ وہ اس ہڑتال کو عالمی سطح پر پھیلانے کے لیے دیگر ممالک کی تحریکوں اور ریاستوں سے بھی رابطہ کریں گے۔تاہم بعد میں تاجر تنظیموں سے رابطوں کے بعد یہ تاریخ تبدیل کر کے 26 اپریل کر دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو خطوط لکھے جا چکے ہیں اور عالمی سطح پر دباؤ ڈالا جائے گا، جبکہ عوام کو امریکہ کے غلاموں کے خلاف اْٹھ کھڑے ہونے کی کال دی جائے گی تاکہ پاکستان کو ایک باوقار اور ترقی یافتہ ملک بنایا جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔