بیجنگ :عوامی جمہوریہ چین کے کسٹمز ٹیرف قانون، کسٹم قانون، فارن ٹریڈ قانون اور دیگر قوانین و ضوابط نیز بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کے مطابق چین کی ریاستی کونسل کی منظوری سے ریاستی کونسل کا کسٹمز ٹیرف کمیشن 10 اپریل ، دن بارہ بجکر ایک منٹ سے امریکہ میں پیدا ہونے والی تمام درآمدی اشیاء پر اضافی محصولات عائد کرے گا۔ان محصولات کی تفصیل اس طرح ہے۔نمبر 1.

امریکہ میں پیدا ہونے والی تمام درآمدی اشیاء پر موجودہ قابل اطلاق ٹیرف کی شرح کی بنیاد پرمزید 34 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ نمبر 2. موجودہ بانڈڈ اور ٹیکس میں کمی اور استثنیٰ کی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے ،لیکن اس بار عائد اضافی ٹیرف کو کم یا معاف نہیں کیا جائے گا۔ نمبر 3. 10 اپریل کو دن بارہ بجکر ایک منٹ سے قبل روانگی کے مقام سے بھیجا جانے والا سامان 13 مئی کی رات ٹھیک بارہ بجے تک درآمد کر لیا جائے گا تو اس اعلان میں مقرر کردہ اضافی ٹیرف اس سامان پر عائد نہیں کیے جائیں گے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد

 

قازقستان نے خواتین کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر باضابطہ پابندی عائد کر دی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، ملک میں منگل کے روز ایک نیا قانون نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت اب کسی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنا قانونی جرم قرار دیا گیا ہے، جس کی سزا 10 سال تک قید ہو سکتی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ قانون خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے، تاکہ وہ معاشرتی دباؤ یا جبر کا شکار نہ ہوں۔

دلہنوں کے اغوا پر بھی پابندی

نئے قانون کے تحت اب دلہنوں کے اغوا پر بھی مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق، پہلے اگر کوئی اغوا کار متاثرہ لڑکی کو بعد میں چھوڑ دیتا تھا تو اس کے لیے قانونی سزا سے بچ نکلنے کا راستہ موجود ہوتا تھا، مگر اب ایسا کوئی راستہ باقی نہیں رہا۔

درست اعداد و شمار کی کمی، مگر مسئلہ سنگین

اگرچہ قازقستان میں جبری شادیوں کے حوالے سے قابل اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں کیونکہ پہلے قانون میں اس حوالے سے کوئی واضح شق نہیں تھی، تاہم ایک رکنِ پارلیمان نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ تین سال کے دوران پولیس کو 214 شکایات موصول ہو چکی ہیں۔

پس منظر: خواتین کے حقوق پر بڑھتی تشویش

یہ قانون ایک ایسے وقت میں نافذ کیا گیا ہے جب قازقستان میں خواتین کے حقوق کا مسئلہ پہلے ہی شدت اختیار کر چکا ہے۔ یاد رہے کہ 2023 میں ایک سابق وزیر کی جانب سے اپنی اہلیہ کے قتل نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل پیدا کیا تھا، جس کے بعد خواتین کے تحفظ سے متعلق قانون سازی کی ضرورت اور بھی نمایاں ہو گئی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • سچ بولنے والوں پر کالے قانون "پی ایس اے" کیوں عائد کئے جارہے ہیں، آغا سید روح اللہ مہدی
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد
  • جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف شکایت، ایمان مزاری نے اضافی دستاویزات جمع کرادیں
  • امریکہ: پاکستانی حکام پر پابندیاں عائد کرنے کا بل متعارف
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق
  • وزیرِاعظم کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ، اسرائیل کی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے خلاف نیپرا کا ایکشن: کروڑوں روپے جرمانہ عائد