صارفین کو کتنے کتنے گھنٹے گیس ملے گی؟گیس لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول آگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
رمضان کے بعد گیس کی لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول آگیا ، جس کے تحت 24 گھنٹے میں سے اب صرف روزانہ چند گھنٹے گیس مل سکے گی۔
تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے رمضان 2025 کے بعد گیس کی فراہمی کے نئے اوقات اور لوڈ شیڈنگ کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے تاکہ صارفین کے لیے گیس کے مستقل پریشر کو یقینی بنایا جا سکے۔
شیڈول کا مقصد صارفین کے لیے کھانا پکانے اور روزمرہ کے معمولات کی بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد کرنا ہے۔.
سوئی ناردرن حکام کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے بعد اب صرف کھانے کے اوقات میں گیس فراہم کی جائے گی، صارفین کو گیس کی فراہمی صبح 6:00 بجے سے صبح 9:00 بجے، دوپہر 12:00 بجے سے دوپہر 2:00 بجے تک، اور شام 6:00 بجے سے 9:00 بجے تک ہوگی۔
راولپنڈی، اسلام آباد اور گردونواح کے رہائشی اس وقت گیس کی لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں، ایس این جی پی ایل کے نمائندوں نے بتایا کہ کمپنی نے حکومتی ہدایات کی تعمیل کرتے ہوئے گیس کے اوقات کار کو ایڈجسٹ کیا۔
انہوں نے صارفین کو یقین دلایا کہ تمام مقامات پر ان مقررہ اوقات میں گیس پورے پریشر پر فراہم کی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گیس کی
پڑھیں:
پختونخوا میں ایک فرد سالانہ کتنے کلو آٹا کھاتا ہے؟ صوبائی وزیر کا حیران کن بیان
خیبرپختونخوا میں آٹے کی قیمتوں میں اچانک اضافے اور دستیابی میں کمی نے ایک بار پھر بحران کو جنم دے دیا ہے۔ صوبے میں 20 کلو کے آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 600 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کچھ علاقوں میں مارکیٹس میں آٹا بالکل دستیاب نہیں۔
یہ صورتحال صوبائی اسمبلی میں بھی موضوع بحث بنی، جہاں ارکان نے آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور گندم کی قلت پر سوالات کیے۔
یہ بھی پڑھیں: پہاڑی علاقوں میں آٹا کیسے بنایا جاتا ہے؟
اسپیکر بابر سلیم سواتی نے بھی صوبے میں موجود بحران کے حوالے سے پوچھا کہ سیلاب کے بعد پنجاب میں گندم کی قلت کے تناظر میں خیبرپختونخوا کس طرح اس چیلنج سے نمٹ رہا ہے۔
صوبائی وزیر برائے خوراک ظاہر شاہ طورو نے ایوان میں بتایا کہ خیبرپختونخوا سب سے زیادہ گندم استعمال کرنے والا صوبہ ہے، جہاں ہر شہری سالانہ اوسطاً 124 کلو گرام گندم کھاتا ہے۔ ان کے مطابق یہی وجہ ہے کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ گندم کے ذخائر پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔
پختونخوا کے عوام آٹا پوری دنیا کے مقابلے میں بہت زیادہ کھاتے ہیں ، اس لئے اٹے کا قلت ہے ، صوبائی وزیر خوراک
کھمبوں کو ووٹ دینے کا یہی نتیجہ ہوگا pic.twitter.com/8pk1p4cP2C
— Tanveer Ahmad (@Tanveer777Ahmad) September 11, 2025
وزیر خوراک نے مزید بتایا کہ یومیہ 14 ہزار میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ صوبے کی سالانہ پیداوار 14 لاکھ میٹرک ٹن ہے اور 38 لاکھ میٹرک ٹن گندم پنجاب سے منگوائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گندم کی قیمت آسمان سے زمین پر، کیا آٹا بھی اتنا سستا ہوگا؟
انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، تاہم پنجاب سے گندم کی ترسیل میں رکاوٹ کے بعد بحران پیدا ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آٹا آٹا بحران حیران کن بیان خیبرپختونخوا شہری صوبائی وزیر وی نیوز