اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا ٹاسک: علی امین گنڈاپور کیا کہتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختوںخوا علی امین گنڈاپور نے اس بات کی تردید کردی ہے کہ انہیں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے کوئی ٹاسک دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے نیم رضامند، علی امین گنڈاپور کو بات آگے بڑھانے کا سگنل
اسلام آباد میں جمعے کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 2 اپریل کو ان کی اڈیالہ جیل میں سے ملاقات کے دوران اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ 2 اپریل کو شائع ہونے والی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان سے اڈیالہ جیل میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹرسیف کی ملاقات کے دوران انہیں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس دوران علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر سیف نے عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے رضامند کرنے کی کوشش کی جس پر عمران خان نے نیم رضامندی ظاہر کی اور اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کی اجازت دے دی۔ تاہم اب علی امین گنڈاپور نے پریس کانفرنس کے دوران کیے گئے ایک سوال کے جواب میں اس بات کی تردید کردی ہے۔
اس موقعے پر علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں اور کسی بھی جیل میں کسی سے بھی مل سکتا ہوں۔
مزید پڑھیے: وفاق سے فنڈز نہ ملنے پر عوام اور پولیس کو لے کر احتجاج پر نکلوں گا، علی امین گنڈاپور کی دھمکی
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے قائد عمران خان سے میرے ملنے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے دوران ان کے درمیان پارٹی امور اور امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے بات ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کے لیے کوئی ٹاسک نہیں دیا، شیخ وقاص اکرم
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ میں عمران خان کے لیے جو کرسکا وہ کروں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ مذاکرات علی امین گنڈاپور عمران خان مذاکرات کا ٹاسک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ مذاکرات علی امین گنڈاپور مذاکرات کا ٹاسک اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے علی امین گنڈاپور نے نے کہا کہ کے دوران کے لیے
پڑھیں:
پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے آزاد کشمیر کے الیکشن میں ہماری جیت کو شکست میں بدلا گیا، بلاول
اسلام آباد:چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر آج ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔
پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ آج آزاد کشمیر کا پارلیمانی اجلاس تھا، پی پی اور کشمیر کی تاریخ سامنے ہے، پی پی کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی۔
انہوں ںے کہا کہ ہم نے ہر جگہ کشمیر کا مقدمہ رکھا ہے، پی پی نے پچھلے الیکشن میں بھرپور حصہ لیا، بانی پی ٹی آئی کی حکومت تھی جس میں اسٹیبلشمنٹ کا رول سب کے سامنے تھا ان حالات میں بھی پی پی کے امیدواروں نے سخت حالات کا مقابلہ کیا مگر آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں راتوں رات ہماری جیت کو شکست میں بدل دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ غیر سیاسی سوچ اور سازش کے نتیجے میں کشمیر میں سیاسی خلا پیدا کیا گیا جس سے عوام کو نقصان پہنچا مگر پیپلز پارٹی پھر بھی پیچھے نہیں ہٹی اور اسمبلی میں پارٹی کی نمائندگی کرتے رہے اور آج پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے کشمیر کے عوام کی امنگوں پر پورا اتریں، پیپلز پارٹی ایک جمہوریت پر یقین رکھنی والی جماعت ہے، اس اسمبلی کا جو وقت بچا ہے وہ پیپلز پارٹی کے لئے امتحان ہوگا، پیپلز پارٹی کے وزیراعظم سے لے کر ہر کارکن تک کوشش ہوگی کہ عوام کے مطالبات کا تحفظ کیا جاسکے، میں آپ کو مایوس نہیں کروں گا، میں آپ کی نمائندگی آزاد کشمیر سمیت ہر جگہ پر کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں کشمیر سے ہوگا۔