’بیٹا ظالم خوارج کے ہاتھوں مارا گیا‘ ہلاک خارجی کی والدہ کا عوام کیلئے خصوصی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
خارجی شہریار کی والدہ نے کہا کہ میرا بیٹا ظالم خوارج کے ہاتھوں مارا گیا، وہ میرے باقی بیٹوں کو بھی رابطہ کرکے ہراساں کر رہے ہیں، "ہم خوراج سے بہت تنگ ہیں، اور اسی وجہ سے یہ گاؤں چھوڑ رہے ہیں، میری تمام ماؤں سے گزارش ہے کہ وہ اپنے بچوں کا خیال رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ ہلاک دہشتگرد شہریار کی والدہ کی طرف سے عوام کیلئے خصوصی پیغام سامنے آگیا۔ رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ فتنہ الخوراج کی دہشتگردی سے خیبر پختونخوا میں متاثرین کی ایک بڑی تعداد انتہاء پسندی کو مسترد کر رہی ہے، اس حوالے سے ہلاک خارجی شہریار کی والدہ کا پیغام سامنے آیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشتگرد شہریار کی والدہ کے مطابق میرا بیٹا شہریار مدرسے میں پڑھتا تھا، اسے فتنہ الخوراج ہم سے دور لے گئے، وہ حکومت کیخلاف لڑ رہا تھا، میں اسے دو تین بار ڈھونڈنے گئی لیکن خارجیوں نے میرے بیٹے کو مجھے واپس نہیں کیا، فتنہ الخوارج کے ظالموں نے میرے بیٹے کو مجھ سے لے جا کر حکومت کے خلاف کر دیا۔
والدہ، ہلاک خارجی شہریار نے کہا کہ میرا بیٹا ظالم خوارج کے ہاتھوں مارا گیا، وہ میرے باقی بیٹوں کو بھی رابطہ کرکے ہراساں کر رہے ہیں، "ہم خوراج سے بہت تنگ ہیں، اور اسی وجہ سے یہ گاؤں چھوڑ رہے ہیں، میری تمام ماؤں سے گزارش ہے کہ وہ اپنے بچوں کا خیال رکھیں۔ سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ "اس سے قبل روح اللہ نامی بدنام زمانہ دہشتگرد کے والد نے بھی اپنے بیٹے سے لا تعلقی کا اعلان کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہریار کی والدہ نے کہا کہ رہے ہیں
پڑھیں:
بنوں میں پولیس چوکیوں پر خوارج کے حملے جوابی کارروائی سے ناکام
حملے میں پولیس کے تھرمل کیمرہ ٹیکنالوجی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، تاہم پولیس اہلکاروں نے پیشہ ورانہ مہارت، دلیری اور ہوشیاری سے بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے دونوں حملوں کو پسپا کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں پولیس کی بروقت جوابی کارروائی سے خوارج کے چوکیوں پر حملے ناکام بنا دیے گئے۔ اسلام ٹائمز کے مطابق بنوں میں چوکی مزانگہ اور چوکی شیخ لنڈک پر خوارج کے حملے پولیس کی بھرپور جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیے گئے۔ پولیس کے مطابق گزشتہ شب تھانہ ہوید بنوں کی حدود میں 2 چوکیوں شیخ لنڈک پر ڈرون اور مزانگہ پر خوارج نے چھوٹے بڑے جدید ہتھیاروں سے حملے کیے۔ حملے میں پولیس کے تھرمل کیمرہ ٹیکنالوجی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، تاہم پولیس اہلکاروں نے پیشہ ورانہ مہارت، دلیری اور ہوشیاری سے بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے دونوں حملوں کو پسپا کر دیا۔ بھرپور جوابی کارروائی کے نتیجے میں دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہو گئے جب کہ حملے میں چوکی کی عمارت، پولیس تنصیبات اور نفری محفوظ رہی ۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید اور ریجنل پولیس آفیسر بنوں سجاد خان نے بنوں پولیس کی جرات مندانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے تمام جوانوں کو شاباش دی اور انعامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔ دوسری جانب پولیس کی جانب سے علاقے میں سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاکہ فرار ہونے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکیں۔