بھارت میں بیڈ نما گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
جب بات "دیسی جگاڑ" کی ہو تو بہت سے لوگ بھارت کو سرفہرست مانتے ہیں۔ ایسے ہی ایک تازہ ترین آن لائن پوسٹ میں مغربی بنگال کے آدمی کی تخلیق کا مظاہرہ کیا گیا ہے، ایک "بیڈ کار"۔
انسٹاگرام پر شیئر کردہ ویڈیو میں نواب شیخ نامی شہری ہے جو مرشد آباد کی سڑکوں پر موٹرسائیکل سواروں کی تفریح کا سامنا پیدا کررہا ہے۔
کلپ میں چار پہیوں اور بریکوں کے ساتھ ایک موبائل گاڑی ہے جو بیڈ میں بدلی ہوئی ہے۔ یہ ایک موٹر سے چلتا ہوا بیڈ ہے اور اسٹیئرنگ سسٹم کے ذریعے ریگولیٹ ہوتا ہے۔
گدے، رنگین بیڈ شیٹ، اور تکیے رکھنے کے علاوہ بستر میں ایک عجیب اضافہ ہے: پاؤں کی طرف دونوں سائیڈز پر مررز لگے ہوئے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Nabab Sk (@noyabsk53)
ایک موقع پر مسٹر شیخ اٹھتے ہیں اور شاہ رخ خان کی طرح کھلے بازوؤں کا پوز دیتے ہیں اور پھر بیٹھ کر اپنی ڈرائیو آسانی سے جاری رکھتے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا، ’’ہندوستان نئے لوگوں کے لیے نہیں ہے۔‘‘
تاہم، ایک ایکس صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا، "کیا اس کے پاس ایسی گاڑی کو سڑک پر چلانے کے لیے متعلقہ محکمے سے ضروری دستاویزات اور منظوری حاصل ہے؟ لوگ اکثر بنیادی اصول و ضوابط کو نظر انداز کرتے ہیں، صرف اپنی (خود غرض) خیر خواہی کے لیے۔"
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پہلگام واقعہ؛ پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی جعلی تصاویر کا استعمال
بھارت کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اب اے آئی سے بھی مدد لی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملے میں سوشل میڈیا پر اے آئی سے بنی جعلی تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں پہلگام واقعے میں قتل ہونے والے افراد کی لاشیں دکھائی گئی ہیں جو کہ تمام تصاویر مصنوعی ذہانت (AI) سے بنائی گئی ہیں اور اصلی نہیں ہیں۔ لیکن ان تصاویر کو اصل واقعے سے جوڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
تصاویر کی تحقیقات:
فیکٹ چیک ٹیم نے ان تصاویر کو AI مواد کی شناخت کرنے والے ٹولز کے ذریعے چیک کیا۔ زیادہ تر ٹولز نے ننانوے فیصد یہ امکان ظاہر کیا کہ یہ تصاویر مصنوعی ہیں اور AI سے بنائی گئی ہیں۔
میڈیا کوریج میں تصاویر کا فقدان:
دہشت گردی کے حملے پر میڈیا کی وسیع کوریج میں ہمیں اس قسم کی کوئی تصاویر نظر نہیں آئیں۔ تصاویر میں چہروں کی غیر واضح تفصیلات اور چمکدار ساخت بھی ان کے مصنوعی ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔
23 اپریل 2025 کی تازہ ترین معلومات:
سوشل میڈیا پر حملے کی جگہ کی مزید کچھ تصاویر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں سے ایک پوسٹ کو اب تک 26,100 سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔ ہم نے ان تصاویر کو بھی چیک کیا لیکن یہ سب تصاویر بھی جعلی ثابت ہوئیں۔
حقیقت:
تمام دستیاب شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ پہلگام حملے سے متعلق وائرل ہونے والی یہ تصاویر اصلی نہیں بلکہ AI ٹیکنالوجی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں اس قسم کی کوئی تصاویر دستیاب نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے آئی سے بنی ان جعلی تصاویر کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔