امریکا کے 2 اعلیٰ سطح کے وفود آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکا کے 2 اعلیٰ سطح کے وفود آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے جو اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جس میں پاک امریکا انسداد دہشت گردی میں تعاون سمیت اہم امور پر بات چیت ہوگی تاہم اس دورے میں عمران خان کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوگی۔
ڈان نیوز کے مطابق پہلا وفد امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر اہلکار برائے جنوب اور وسط ایشیائی امور ایریک میئر کی قیادت میں 8 سے 10 اپریل تک دورہ کرے گا، اس دوران وفد دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے سے متعلق امور پر بات چیت کرے گا۔
10 سے 15 اپریل تک دورہ کرنے والا دوسرا وفد امریکی کانگریس اراکین پر مشتمل ہو گا، دورے میں معیشت، تجارت، دفاعی، عسکری تعلقات اور تعلیم جیسے اہم امور ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔
کانگریسی وفد کے دورے کا مقصد پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا ہے، امریکی کانگریس رکن جنرل جیک برگمین اور ٹام سوزی وفد کی قیادت کریں گے۔
کانگریسی وفد وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقات کرے گا۔
وفد آزاد جموں و کشمیر کا دورہ بھی کرے گا جہاں انہیں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور لائن آف کنٹرول پر سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی جبکہ امریکی وفد کرتارپور راہداری کا دورہ بھی کرے گا۔
خیال رہے کہ امریکی وفود کا دورہ پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے ساتھ ساتھ حریفوں اور اتحادیوں سمیت درجنوں ممالک پر محصولات عائد کرنے کے اعلان کے بعد ہورہا ہے جس نے عالمی تجارتی جنگ کو مزید تیز کردیا ہے۔
دورے کے منتظمین کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ کانگریس کا وفد پاکستان کی داخلی سیاست میں دلچسپی نہیں رکھتا لہٰذا وفد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرے گا اور نہ ہی عمران خان کی رہائی کے معاملے پر کوئی بات نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ رواں سال 26 فروری کو امریکی ارکان کانگریس جو ولسن اور اگست پلگر نے سیکرٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو کو خط لکھ کر زور دیا تھا کہ وہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان کے ساتھ بات چیت کریں۔
جو ولسن گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر متعدد پوسٹس میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی اگست 2023 سے متعدد مقدمات میں گرفتار ہیں، جنہیں وہ ’سیاسی‘ قرار دیتے ہیں۔
میٹا نے اب تک کا طاقتور ترین اوپن سورس اے آئی ماڈل لاما 4 لانچ کر دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عمران خان کی رہائی کا دورہ کریں گے کرے گا
پڑھیں:
آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا چین کا سرکاری دورہ، اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ ملاقاتیں
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیرنشان امتیاز (ملٹری) نے عوامی جمہوریہ چین کا سرکاری دورہ کیا۔جمعہ کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس دورے کے دوران آرمی چیف نے بیجنگ میں چین کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں جن میں پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط سٹریٹجک شراکت داری کی توثیق کی گئی۔چیف آف آرمی سٹاف نے نائب صدر عوامی جمہوریہ چین ہان ژینگ اور وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔ بات چیت میں خطے اور دنیا میں بدلتے ہوئے سیاسی حالات، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت منصوبوں اور مشترکہ جغرافیائی سیاسی چیلنجز کے لیے مربوط ردعمل کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔(جاری ہے)
دونوں فریقین نے دوطرفہ تعلقات کی گہرائی پر اطمینان کا اظہار کیا اور خودمختارانہ برابری، کثیرالجہتی تعاون اور طویل المدتی علاقائی استحکام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
چینی قیادت نے جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کی مسلح افواج کو ایک مضبوط ستون اور کلیدی کردار کا حامل قرار دیا۔دفاعی شعبے میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے جنرل ژانگ یوژیا، وائس چیئرمین سینٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی)، جنرل چن ہوئی، پولیٹیکل کمشنر پی ایل اے آرمی اور لیفٹیننٹ جنرل کائی ژائی جن، چیف آف سٹاف پی ایل اے آرمی سے ملاقاتیں کیں۔ پی ایل اے آرمی ہیڈکوارٹر پہنچنے پر آرمی چیف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جو دونوں افواج کے درمیان دیرینہ دوستی کی علامت ہے۔ان ملاقاتوں میں دفاعی و سلامتی تعاون پر جامع تبادلہ خیال ہوا جن میں انسداد دہشت گردی، مشترکہ تربیت، دفاعی شعبے میں جدت اور ادارہ جاتی روابط کو مزید مضبوط بنانے جیسے امور شامل تھے۔ آپریشنل ہم آہنگی اور سٹریٹجک تعاون کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا تاکہ ہائبرڈ اور سرحد پار خطرات کا موثر مقابلہ کیا جا سکے۔چینی عسکری قیادت نے دوطرفہ دفاعی شراکت داری پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور علاقائی امن کے فروغ میں پاکستان کے کلیدی کردار کو سراہا۔فیلڈ مارشل عاصم منیر نے چین کی مسلسل حمایت کو سراہا اور پاکستان کی جانب سے عسکری سطح پر ہر شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔یہ دورہ دونوں برادر ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاسی و عسکری تعلقات کی گہرائی کا مظہر ہے اور اس امر کو اجاگر کرتا ہے کہ وہ علاقائی سلامتی کو فروغ دینے کے لیے اعلیٰ سطحی روابط اور مشاورت کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔