Express News:
2025-11-05@04:36:10 GMT

سچا آدمی اچھا آدمی

اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT

کہتے ہیں ایک شخص کی جھوٹ بولنے میں بڑی شہرت ہوگئی پورے شہر میں اس کے اتنے چرچے ہوگئے کہ شایع اس کے پرچے ہوگئے۔یہاں تک کہ شہروالوں نے اسے نہ صرف چیمپئین آف لا کا اعزازی خطاب دیا بلکہ کئی اعزازی ڈگریاں بھی دیں۔پھر اسے شہر کی حکومت نے اپنا خصوصی ترجمان بھی ڈیکلیر کر دیا۔اس کی شہرت شہر میں تو پھیلی ہوئی تھی آہستہ آہستہ اردگرد کے علاقے میں بھی دور دور تک پہنچ گئی۔

ایک گاؤں کی ایک بڑھیا کسی کام سے شہر آنے لگی تو گاؤں والوں نے کہا اس’’جھوٹے‘‘ کو بھی دیکھ آنا۔جس کی اتنی شہرت ہے اور جس کے بیانات، واقعات اور قصے اتنی دور دور تک پھیلے ہوئے ہیں۔بڑھیا انتہائی حد تک بدصورت تھی اور اپنی اس بے مثال بدصورتی کی وجہ سے کنواری رہ گئی تھی۔

شہر پہنچی تو اپنے کام کرنے کے بعد اس نے اس جھوٹے سے بھی ملنے کا ارادہ کیا، پوچھتی پاچھتی ہوئی آخر کار اس تک پہنچ گئی۔اور کہا وہ مشہور جھوٹے تم ہو؟۔جھوٹے نے نہایت حیرانی سے اس کی طرف دیکھا، دیکھتا رہا، دیکھتا رہا۔پتھر کا بت بن کر اور حیران سا ہوکر مسلسل دیکھے جارہا تھا۔بڈھی نے اسے پھر یاد دلایا کہ اس نے تم سے کچھ پوچھا ہے۔ جھوٹے نے کہا

آپ کو دیکھ کر دیکھتا رہ گیا

کیا کہوں اور دیکھنے کو کیا رہ گیا

بڑھیا نے پوچھا مطلب کیا ہے تیرا…؟ بولا میں حیران ہوں، پریشان ہوں، انگشت بدنداں اور ناطقہ سربگریبان ہوں۔اتنی حسین، اتنی جوان اور اتنی خندان ’’لڑکی‘‘ میں نے آج تک نہیں دیکھی، اے پری جمال حسینہ بے مثال، ماہ جبینہ اور آل ان آل دوشیزہ، تم کہاں سے آئی ہو کسی پرستان کی پری تو نہیں ہو؟۔ بڑھیا شرمائی، مسکرائی اور بولی۔کیا سچ؟ جھوٹے نے کہا۔سچ سچ۔سچ کے ساتھ ایک ہزار ایک سو ایک بار ’’سچ‘‘ بھی۔بڑھیا نے کہا آپ مذاق تو نہیں کررہے ہیں نا۔ جھوٹا بولا مذاق اور میں؟ اور آپ جیسی حسین، مہ جبین ،نازنین دوشیزہ کے سامنے ؎

توبہ توبہ میری توبہ مرے اوسان گئے

ہم تو اس بت کو خٖدا جانے خدا مان گئے

بڑھیا شرماتے کچھ اور چھوئی موئی ہوگئی، بولی اور؟ جھوٹا بولا وہ تو میں نے کہہ دیا کہ اور کہنے کو کیا رہ گیا۔آپ کہاں سے آئی ہیں حسینہ۔بڑھیا نے شرماتے شرماتے اپنے گاؤں کا نام لیا تو جھوٹا بولا ، لگتا ہے گاؤں کا پانی امرت ہے، حسن خیز ہے، بہت صحت خیز، طرب خیز بہت ہے ؎

تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانہ لگے

خدا کرے کسی دشمن کی بددعا نہ لگے

جھوٹا بولتا رہا بڑھیا سنتی رہی پھولتی رہی نہاں ہوتی رہی۔وقت رخصت جھوٹے نے کہا کبھی کبھی آتی رہنا اور میری چشم ونظر پر احسان کرتی رہنا، پری جمال لڑکی۔ بڑھیا چل پڑی اور جو بھی راستے میں ملتا بولتی سب جھوٹے ہیں سب جھوٹے ہیں۔ایک شخص نے پوچھا بڑی بی کون جھوٹا ہے۔

غصے میں آکربولی بڑی بی ہوگی تیری ماں، تیری بہن، تیری بیوی۔اور جھوٹے تم سب ہو۔ جو اس سچے کو جھوٹا کہتے ہو، شہر میں بھی سب کو جھوٹا کہتی رہی، راستے میں بھی اور پھر اپنے لوگوں میں بھی۔ اس نے سارے لوگوں سے کہا یہ سب لوگ جھوٹ بولتے ہیں، کفر تولتے ہیں، وہ تو بڑا سچا آدمی ہے بالکل سچ بولتا ہے اور سچ کے سوا کچھ بھی نہیں بولتا۔ لوگوں نے خواہ مخواہ اس بیچارے انتہائی سچے آدمی کو جھوٹا مشہور کیا ہوا ہے، میں نے خود اس کی باتیں سنی ہیں ایک ایک لفظ سچ کہتا ہے۔اور ہم اس بڑھیا سے بالکل متفق ہیں لوگ ایسے ہی نہایت ’’سچے‘‘ لوگوں کو جھوٹا کہہ دیتے ہیں جب کہ وہ سچے ہوتے ہیں۔

یہ سچے لوگ جو سچ بولنے کی ’’داد‘‘ پاتے ہیں اگر سچے نہ ہوتے اور ان کے بیانات اتنے اچھے نہ ہوتے تو روزانہ اخباروں میں ان کے’’چرچے‘‘ نہ ہوتے۔بلکہ اب تو جب سے یہ نئی اقسام کے ’’شیف‘‘ اور باورچی رکھے جانے لگے ہیں کہ آدمی کا جی چاہے کہ ان پکوانوں کے ساتھ اخبار اور اپنے چشمے بھی چاٹ جائیں۔ واہ جی واہ، کیا پکوان بناتے ہیں بلکہ دسترخوان کہیے کیونکہ اب ان میں دوسرے علاقوں پنجاب وغیرہ کے لذیذ،خوشنما اور خوش رنگ ڈش بھی پکائے جاتے ہیں۔

مریم پکوان، بلاول پکوان اور اسلام آبادی پکوان۔کیا پکوان ہیں اور کیا پکانے والے ہیں۔اور پھر اوپر سے گنڈاپوری سلاد،بانی رائتہ اور دیگر سویٹ ڈش۔جی خوش ہوجاتا ہے یہ ست رنگی پکوانیں کھا کھا کر، جب سے ان پکوانوں اور پکانے کا یہ سلسلہ شروع ہوا ہے ہمارا بھی جی چاہتا ہے کہ ہم بھی اس بڑھیا کی طرح چلا چلا کر ان لوگوں کو کوسیں۔جو اتنے سچوں کو جھوٹا بولتے ہیں۔

یہ خود جھوٹے، ان کے بیان جھوٹے، ان کے خاندان جھوٹے۔وہ تو اتنا سچ بولتے ہیں کہ خود سچ بھی داد دینے کو مجبور ہوجائے بلکہ ہم نے تو سنا ہے کہ’’سچ‘‘ نے ارادہ کرلیا ہے کہ اس کوچے سے اب نکل ہی جائے تو بہتر ہے۔کہ اس کا سارا کام ان سچے لوگوں نے سنبھال لیا ہے۔بالکل اس آدمی کی طرح جسے لوگوں نے جھوٹا مشہور کیا تھا لیکن اس سچی بڑھیا نے پہچان لیا تھا، جان لیا تھا اور مان لیا تھا ؎

ہوتی آئی ہے کہ اچھوں کو بُرا کہتے ہیں

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جھوٹے نے کو جھوٹا میں بھی نے کہا

پڑھیں:

نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ

سی بی ایس کے ساتھ ایک گفتگو میں ٹرمپ نے دھمکی دی کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ فوجی دستے یا امریکی نیول مارینز کو (عوامی احتجاجات کو دبانے کے لیے) امریکی شہروں میں روانہ کر دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس کے ساتھ ایک گفتگو میں دھمکی دی کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ فوجی دستے یا امریکی نیول مارینز کو (عوامی احتجاجات کو دبانے کے لیے) امریکی شہروں میں روانہ کر دیں گے۔ تسنیم کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ وہ ڈیموکریٹس کے ساتھ ہیلتھ کیئر سسٹم میں اصلاحات کے لیے بیٹھنے کو تیار ہیں، مگر صرف اُس کے بعد جب حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریپبلکن شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے ووٹ دیں گے مگر ڈیموکریٹس نہیں، ڈیموکریٹس نے ہی حکومت بند کروائی ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ میں ڈیموکریٹس کی بلیک میلنگ قبول نہیں کروں گا، اور میرا ماننا ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ممکن ہے امریکی فوجی نیجیریا میں تعینات کیے جائیں یا ہوائی حملے کیے جائیں، اور ہم وہاں مسیحیوں کو مارے جانے نہیں دیں گے۔ اسرائیل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نتن یاہو پر دباؤ ڈالا اور کچھ چیزیں پسند نہیں آئیں اور آپ نے دیکھا کہ میں نے اس معاملے میں کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ ہو رہا ہے اور ہم اس کی مدد کے لیے کچھ مداخلت کریں گے کیونکہ اس کے ساتھ بہت ناانصافی ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نتن یاہو وہ شخصیت ہیں جن کی جنگ کے دوران اسرائیل کو ضرورت تھی، اور مجھے نہیں لگتا کہ ان کے ساتھ اچھا سلوک ہو رہا ہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ چاہیں تو وہ بہت جلد حماس کو مسلح صلاحیت سے محروم کر سکتے ہیں اور پھر وہ ختم ہو جائے گی، غزہ میں جو جنگ بندی ہے وہ کمزور نہیں بلکہ بہت مضبوط ہے، اور اگر حماس کے رویے درست نہ ہوں تو اسے فوراً ختم کیا جا سکتا ہے۔ ایران کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایران کے پاس کوئی نیوکلیئر صلاحیت موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایران ایک جوہری ریاست ہوتا تو کوئی معاہدہ ممکن نہ ہوتا۔ ٹرمپ نے وینیزویلا کے بارے میں کہا کہ انہوں نے زمینی آپریشن کے امکان کو نہ تو تسلیم کیا اور نہ ہی رد کیا، اور کہا کہ اُن کے خیال میں مادؤرو کے دن گنے جا چکے ہیں۔ وینیزویلا نے ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہے، نہ صرف منشیات کے ذریعے بلکہ سینکڑوں ہزاروں افراد کی غیرقانونی شہریوں کے امریکہ داخلے کے ذریعے بھی، البتہ اُن کا خیال ہے کہ ہم وینیزویلا کے ساتھ جنگ میں داخل نہیں ہوں گے۔  

متعلقہ مضامین

  • 50 لاکھ گھر اور 1 کروڑ نوکریوں والے سارے وعدے جھوٹے تھے: عظمیٰ بخاری
  • نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ
  • کبھی لگتا ہے کہ سب اچھا ہے لیکن چیزیں آپ کے حق میں نہیں ہوتیں، بابر اعظم