خاتون اوّل آصفہ بھٹو زرداری کی اسپتال آمد، صدر مملکت کی خیریت دریافت کی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
آصفہ بھٹو نے کراچی کے نجی اسپتال میں ڈاکٹر عاصم سے اپنے والد صدر مملکت آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق معلومات لیں۔ ڈاکٹر عاصم نے آصفہ بھٹو کو مختلف رپورٹس سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ صدر مملکت کی طبعیت میں مزید بہتری آئی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم شہبازشریف کا صدر زرداری کو فون، جلد صحتیابی کی دعا
دوسری طرف بلاول بھٹو زرداری 10 روزہ نجی دورے پر دبئی روانہ ہوگئے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری چند روز تک بیرون ملک قیام کریں گے، بلاول بھٹو زرداری کا بیرون ملک شیڈول دورہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف زرداری آصفہ بھٹو زرداری عیادت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا صفہ بھٹو زرداری عیادت بھٹو زرداری
پڑھیں:
فوجی اور آبی جارحیت پر عالمی برادری بھارت کا محاسبہ کرے،بلاول بھٹو زرداری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: پاکستانی سفارتی مشن اور پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے عالمی برادری سے بھارت کے محاسبے کا مطالبہ کردیا۔
پاکستان کے پارلیمانی وفد کی لندن میں قائم چیٹھم ہاوٴس آمد ہوئی جہاں بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میںپاکستان کے پارلیمانی وفد کی لندن میں قائم چیٹھم ہاوٴس میں برطانوی تھنک ٹینک اور پالیسی سازوں سے اہم ملاقات کی۔ بلاول بھٹو زرداری اور دیگر ارکان نے جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا جبکہ وفد نے بھارت کی بلا اشتعال فوجی جارحیت اور آبی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کیا۔
اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کی بلا اشتعال فوجی جارحیت علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہے، بھارت کے اقدامات پاکستان کی خودمختاری، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ کومعطل کرنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ پانی کو ہتھیار بنانا بین الاقوامی اصولوں کو مجروح اور ایک خطرناک مثال قائم کرتا ہے، عالمی برادری تشویشناک پیش رفت کا نوٹس لے اور بھارت کے اقدامات کا محاسبہ کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیرکا تنازع خطے کے پائیدار امن اور استحکام میں بنیادی رکاوٹ ہے، عالمی برادری بامعنی مذاکرات کی حمایت کرے اور بین الاقوامی وعدوں اور انسانی حقوق کے احترام کو یقینی بنائے۔