نظر بندی قانون کیس؛ لاہور ہائیکورٹ کا پانچ رکنی بینچ تحلیل
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
لاہور:
نظر بندی قانون کے سیکشن تین کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے لیے لاہور ہائیکورٹ کا پانچ رکنی بینچ تحلیل ہوگیا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی۔
پانچ رکنی بینچ کے ممبر جسٹس خالد اسحاق نے کیس سننے سے معذرت کرلی جس کے باعث ہائیکورٹ کا بینچ تحلیل ہوگیا۔
جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس دیے کہ اس کیس میں معزز جج صاحب ستائیس اے کے نوٹس کے تحت رپورٹ فائل کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے 24 مارچ کو نظر بندی قانون معطل ہونے سے متعلق پنجاب حکومت کی کیس کی جلد سماعت کے لیے درخواست منظور کی تھی۔
عدالت نے 27 مارچ کو مرکزی کیس سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔
وکیل پنجاب حکومت نے موقف اپنایا تھا کہ عدالت نے زینب عمیر اور دیگر کی درخواست پر نظر بندی قانون کا سیکشن معطل کر رکھا ہے، استدعا ہے کیس کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پانچ رکنی بینچ سماعت کے لیے
پڑھیں:
ناقص پراسکیوشن اور ناقص تفتیش کے باعث لاہور ہائیکورٹ سے مجرم بری ہونے لگے
ناقص پراسکیوشن اور ناقص تفتیش کے باعث لاہور ہائیکورٹ سے مجرم بری ہونے لگے جب کہ عدالت عالیہ نے تہرے قتل کے مجرم کی 3 بار سزائے موت کالعدم قرار دے دی۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے تین بار سزائے موت پانے والے مجرم میسر حسین کو بری کردیا، جسٹس شہرام سرور چوہدری اور جسٹس طارق ندیم پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔
میسر حسین پر 2018میں تین افراد کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا، ٹرائل کورٹ نے 2021کو میسر حسین کو تین بار سزائے موت سنائی تھی۔
میسر حسین کو نیاز احمد ، احمد نیاز اور ڈرائیور فیض کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔