رانا ثنا اللہ کا پی ٹی آئی کی بات چیت میں رکاوٹوں پر بیان
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی جماعتوں یا اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بات چیت میں سب سے بڑی رکاوٹ پی ٹی آئی کا گالم گلوچ بریگیڈ قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنے لیے مسائل خود پیدا کیے ہیں حکومت نے نہیں وہ خود ہی بگاڑ پیدا کرنے اور مشکلات بڑھانے میں مصروف ہیں رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پی ٹی آئی کے لیے ایک طاقت تھا لیکن اب یہ ان کے لیے تباہی کا باعث بن گیا اور اس کا اثر ان کی سیاسی ساکھ پر پڑا ہے انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ یا دیگر سیاسی جماعتوں سے پی ٹی آئی کی بات چیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کا گالم گلوچ بریگیڈ ہے جو ان کی جماعت میں بھی کسی کے صحیح رائے کو ناکام بناتا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس بریگیڈ کے ہوتے ہوئے پی ٹی آئی کے لیے کسی سیاسی بات چیت میں کامیابی کے امکانات کم ہیں اس موقع پر رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی سے بیرون ملک پاکستانیوں کی ملاقات کے حوالے سے نہ تصدیق کی گئی ہے اور نہ ہی کوئی تردید کی گئی ہے اور اگر ایسی کوئی ملاقات ہوئی بھی ہے تو اس سے سیاسی معاملات آگے بڑھنے کا کوئی امکان نہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ پی ٹی آئی کے بات چیت میں کہا کہ
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-03-1
(مگر فی الواقع اِن لوگوں کو یقین نہیں ہے) بلکہ یہ اپنے شک میں پڑے کھیل رہے ہیں۔اچھا انتظار کرو اْس دن کا جب آسمان صریح دھواں لیے ہوئے آئے گا۔ اور وہ لوگوں پر چھا جائے گا، یہ ہے درد ناک سزا۔ (اب کہتے ہیں کہ) ’’ پروردگار، ہم پر سے یہ عذاب ٹال دے، ہم ایمان لاتے ہیں‘‘۔ اِن کی غفلت کہاں دور ہوتی ہے؟ اِن کا حال تو یہ ہے کہ اِن کے پاس رسول مبین آ گیا۔ پھر بھی یہ اْس کی طرف ملتفت نہ ہوئے اور کہا کہ ’’یہ تو سکھایا پڑھایا باولا ہے‘‘۔ ہم ذرا عذاب ہٹائے دیتے ہیں، تم لوگ پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے کر رہے تھے۔ (سورۃ الدخان:9تا15)
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روئے زمین پر سب سے پہلے تعمیر کی جانے والی مسجد کے حوالے سے سوال کیا۔ آپ نے جواب دیا: ’’مسجد حرام‘‘۔ میں نے سوال کیا: پھر کون (اس کے بعد کون سی مسجد تعمیر کی گئی) ؟ تو آپ نے جواب دیا: ’’مسجد اقصیٰ‘‘۔ میں نے سوال کیا: ان دونوں کی تعمیر کے دوران کتنا وقفہ ہے؟ تو آپؐ نے جواب دیا: ’’چالیس سال، پھر پوری زمین تیرے لیے مسجد ہے، جہاں بھی تمہیں نماز کا وقت آجائے، نماز پڑھ لو‘‘۔ (مسلم