رانا ثنا اللہ کا پی ٹی آئی کی بات چیت میں رکاوٹوں پر بیان
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی جماعتوں یا اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بات چیت میں سب سے بڑی رکاوٹ پی ٹی آئی کا گالم گلوچ بریگیڈ قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنے لیے مسائل خود پیدا کیے ہیں حکومت نے نہیں وہ خود ہی بگاڑ پیدا کرنے اور مشکلات بڑھانے میں مصروف ہیں رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پی ٹی آئی کے لیے ایک طاقت تھا لیکن اب یہ ان کے لیے تباہی کا باعث بن گیا اور اس کا اثر ان کی سیاسی ساکھ پر پڑا ہے انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ یا دیگر سیاسی جماعتوں سے پی ٹی آئی کی بات چیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کا گالم گلوچ بریگیڈ ہے جو ان کی جماعت میں بھی کسی کے صحیح رائے کو ناکام بناتا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس بریگیڈ کے ہوتے ہوئے پی ٹی آئی کے لیے کسی سیاسی بات چیت میں کامیابی کے امکانات کم ہیں اس موقع پر رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی سے بیرون ملک پاکستانیوں کی ملاقات کے حوالے سے نہ تصدیق کی گئی ہے اور نہ ہی کوئی تردید کی گئی ہے اور اگر ایسی کوئی ملاقات ہوئی بھی ہے تو اس سے سیاسی معاملات آگے بڑھنے کا کوئی امکان نہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ پی ٹی آئی کے بات چیت میں کہا کہ
پڑھیں:
’جو ترمیم پی ٹی آئی اسحاق ڈار کیلئے لائی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے : رانا ثناءاللہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہاہے کہ جو ترمیم اسحاق ڈار کیلئے لائی گئی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے ، اگر مراد سعید کیسز میں مفرور ہیں اور ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہیں ، اگر وہ ضمانت لے کر حلف لینے آتے ہیں تو انہیں حلف لینا چاہیے ۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں مراد سعید کے سینیٹر منتخب اور حلف لینے کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کا معاملہ آپ کے سامنے ہے ، پی ٹی آئی کی حکومت نے ایک ترمیم کروائی تھی کہ اتنی دیر تک کوئی حلف نہ لے تو اسے نااہل کیا جائے ، اسحاق ڈار کے حلف میں کافی دیر ہوئی تھی ، اس وقت ایسا تھا کہ اس میں کوئی واضح نہیں تھا کہ کب تک کوئی حلف نہ لے تو ڈی سیٹ ہو جائے گا، اب اس میں مدت کا تعین ہے کہ اگر اتنی دیر تک کوئی حلف نہیں لے گا تو نااہل ہو جائے گا۔اگر مراد سعید حلف لینے کیلئے آتے ہیں، وہ کیسز میں مفرور ہیں ، ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہیں، تو چیئرمین سینیٹ انہیں کس طرح حلف دے گا ، اس پوزیشن میں اگر ضمانت لیتے ہیں تو انہیں حلف لینا چاہیے ۔
سعودی شہزادہ عبدالرحمان بن عبداللہ کی والدہ انتقال کر گئیں
سینیٹ میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پہلے قانون اس طرح تھا کہ آپ کو اجازت تھی کہ جب مرضی حلف لے لیں لیکن اس کے بعد قانون میں ترمیم آئی اور ایک وقت کا تعین کیا گیا، اس میں بھی ابھی ایک خلا ہے ، اگر آپ مجبور احلف نہ لیں تو ایک پوزیشن ہے اور اگر آپ جان بوجھ کر حلف نہ لیں تو دوسری پوزیشن ہے ۔ یہ ترمیم قانون میں 2018 میں آئی تھی ، اس کی وجہ یہ تھی کہ اسحاق ڈار کی ایک مثال تھی وہ حلف لینے نہیں آ رہے تھے ، اس ترمیم کے باوجود انہوں نے الیکشن کمیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ میں جان بوجھ کر حلف نہیں لے رہا، میری مجبوری ہے ، اس لیے یہ قانون مجھ پر لاگو نہیں ہوتا۔بیرسٹر علی ظفر کا کہناتھا کہ میرے خیال میں کچھ مہینوں میں مراد سعید کو حلف لینا ہوگا۔
ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرچکے، جمعہ کو پاکستانی رہنما سے ملاقات ہوگی: ٹیمی بروس
رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ یہ ترمیم صرف اسحاق ڈار کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے لائی گئی تھی ، 2018 میں اسحاق ڈار منتخب ہوئے تھے تو جب حلف نہ ہو سکا تو کافی وقت گزر گیا تو اس کے بعد یہ ترمیم لائے ، ابھی معاملہ بیچ میں ہی تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک آ گئی ، تو پھر انہوں نے آ کر اپنا حلف لیا تھا ، جو ترمیم اسحاق ڈار کیلئے لائی گئی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے ۔
مزید :