پختون قوم پرست پارٹیوں اور گروپس نے افغان مہاجرین کو پاکستان سے بیدخل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ان کے نام پر کھربوں ڈالر کمائے اور اب انہیں نکال رہی ہے لہٰذا حکومت ہوش کے ناخن لے اور کریک ڈاؤن بند کرے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ کا پی او آر کارڈ ہولڈر افغان مہاجرین کو واپسی کے لیے وقت دینے کا حکم

کوئٹہ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوا نیپ کے صوبائی صدر نصر اللہ زیرے نے کہا کہ ہم افغان مہاجرین کو جبری طور پر ملک بدر کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس عمل کے دوران ان کو انسانی حقوق کی خلافت ورزی کا سامنا ہے۔

پریس کانفرنس میں عوامی نیشنل پارٹی، پشتونخوا نیپ، پی ٹی ایم اور این ڈی ایم کے رہنما موجود تھے۔

نصر اللہ زیرے کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے نام پر عالمی اداروں سے کھربوں ڈالرز کمائے گئے اور آج افغان مہاجرین کو جس طرح بے دخل کیا جا رہا ہے وہ قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق ملک میں پیدا ہونے والا ہر بچہ یہاں کی شہریت حاصل کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی عدالتوں نے بھی یہاں پیدا ہونے اور شادی کرنے والوں کو شہریت دینے کے فیصلے دیے۔

مزید پڑھیے: ایران کی جانب سے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو بے دخل کردیا گیا

نصر اللہ زیرے نے مزید کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن فوری بند کرے۔

پشتون مسائل کے حل کے لیے کمیٹی کا قیام

انہوں نے بتایا کہ پشتونوں کے مسائل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی۔

نصر اللہ زیرے نے مزید بتایا کہ اے این پی، پی کی نیپ، پی ٹی ایم، این ڈی ایم پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پشتون سیاسی جماعتیں گزشتہ 2 سالوں سے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔

نصر اللہ زیرے نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی مخدوش صورتحال اور سول ادارے مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔

کانوں کی نیلامی

ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی آڑ میں ہمارے وسائل کو لوٹا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی پاکستان سے واپسی، دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا

نصر اللہ زیرے نے کہا کہ اسلام آباد میں بین الاقوامی کانفرنس میں ہماری 90 فیصد کانوں کی نیلامی ہونے جا رہی ہے اور پشتون قیادت کو بوگس کیسز میں جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ علی وزیر سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور پورے ملک میں مسنگ پرسنز کو رہا کیا جائے اور جن پر الزامات ہیں انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی اور بی این پی کی حمایت

نصر اللہ زیرے نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتار غیر آئینی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بی این پی کے لک پاس دھرنے کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی شاہراوں کی بندش پشتون قوم کو معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچانے کی سازش ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان مہاجرین پشتون حقوق پشتون قوم پرست جماعتیں کوئٹہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان مہاجرین پشتون حقوق پشتون قوم پرست جماعتیں کوئٹہ نصر اللہ زیرے نے کہا کہ افغان مہاجرین کو انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے: امیر مقام

وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ملک کا امن و امان سب سے مقدم ہے جس کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، خیبر پختونخوا کے عوام کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے، چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے، صوبائی حکومت عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے   پشتون و مستحکم پاکستان گرینڈ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر مقام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواکے عوام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں، معرکہ حق میں پاکستان کو عظیم کامیابی ملی، صوبائی حکومت قیام امن کے لئے  خصوصی اقدامات کرے، ملک فساد اور انتشار کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پشتون ہمیشہ قومی پرچم کی حرمت کے محافظ رہے ہیں، پاکستان کے قیام سے لے کر آج تک پشتون قوم نے وطن کی خاطر جو خدمات اور قربانیاں پیش کیں، وہ ملکی تاریخ کے سنہری حروف میں درج ہیں۔خیبر پختونخواکی لیڈرشپ نے مختلف ناموں سے تحریک آزادی میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا، جب سارا ہندوستان ایک تھا تو ریفرنڈم کے ذریعے پوچھا گیا کہ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا ہندوستان کے ساتھ، تو یہ وہی خطہ اور وہی پختون ہیں جنہوں نے ریفرنڈم میں اس جھنڈے اور پاکستان کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی ابتدائی جنگ میں پشتون قبائل نے پاک فوج کے شانہ بشانہ کم وسائل کے باوجود پیدل سفر کر کے موجودہ آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں کو آزاد کرایا، پختونوں کی ایک تاریخ ہے، پاکستان کی ترقی میں ان کا خون، پسینہ شامل ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پختون فرنٹ لائن پر ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چندمخصوص عناصر نے ذاتی فائدے کے لئے  پختونوں کو استعمال کرنا شروع کر دیا جو قابل افسوس ہے، مئی کے مہینے میں مختصر جنگ میں اگر افواج پاکستان ایک مضبوط پوزیشن نہ ہوتی تو پاکستان کا وجود بھی ناممکن تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • پاکستان سے اب تک 8لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
  • لاہور: رائیونڈ میں افغان مہاجرین کو رہائش دینے والے کیخلاف مقدمہ درج
  • افغان مہاجرین کی وطن واپسی: صرف ایک دن میں 10 ہزار افراد افغانستان روانہ
  • چمن بارڈر سے ایک روزمیں 10 ہزارسے زائد افغان مہاجرین کو واپس بھیج دیا گیا
  • ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
  • افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری، اب تک کتنے پناہ گزین واپس جا چکے؟
  • خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے: امیر مقام