پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما تاج حیدر مختصر علالت کے بعد 83 برس عمر میں انتقال کر گئے۔
اہل خانہ کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما تاج حیدر مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے۔
تاج حیدر 8 مارچ 1942 کو کوٹہ، راجستھان کے علمی گھرانے میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول، رنچھور لائنز کراچی سے حاصل کی۔
تاج حیدر فنونِ لطیفہ کے میدان میں آئے اور ٹیلی وژن کےلیے بھی لکھا اور مختلف اخبارات میں کالم بھی تحریر کیے۔
انہوں نے اپنے ڈراما سیریل آبلہ پا میں پروفیسر آڈی والا کا کردار ادا کیا تھا۔
تاج حیدر نے 1967 کے سوشلسٹ کنونشن میں شرکت کی اور 1967 میں باقاعدہ طور پر پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی، ان کا شمار
اس دور کے پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اراکین میں ہوتا ہے۔
انہیں 2012 میں ستارہِ امتیاز برائے سائنسی خدمات سے نوازا گیا جبکہ 2006 میں 13واں پی ٹی وی ایوارڈ برائے مصنف بہترین ڈراما سیریل بھی دیا گیا۔
پی پی رہنما وقار مہدی کا کہنا ہے کہ تاج حیدر ہمارے دیرینہ ساتھی اور بہترین سیاسی کارکن تھے، وہ پیپلز پارٹی کے بنیادی و نظریاتی کارکنان میں سے ایک تھے۔
وقار مہدی کا مزید کہنا ہے کہ تاج حیدر کی سیاسی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کے تاج حیدر
پڑھیں:
چیئرمین سینیٹ، اسپیکر کی تنخواہوں میں اضافہ، سینئر سیاستدان کا شدید ردعمل
اسلام آباد:چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر سینئر سیاست دان اور حکمران جماعت کے رکن زاہد خان نے شدید ردعمل دیتے ہوئےکہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو یہ اضافہ خود ہی واپس کردینا ہے۔
سینئر سیاست دان زاہد خان نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
زاہد خان نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین معاشی بحران سمیت کئی چیلنجز کا شکار ہے، ایسے وقت میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی تنخواہوں میں اضافہ ناقابلِ فہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے قرض لینے میں مصروف ہے اور دوسری جانب مراعات اور آسائشوں میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے، جو عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
زاہد خان نے مزید کہا کہ حکومت پہلے ہی اراکین پارلیمنٹ اور عدلیہ کے جج صاحبان کی تنخواہوں میں اضافہ کر چکی ہے، اب اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کو بھی نوازا جا رہا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اراکین عوام کے نمائندے ہوتے ہیں، اگر وہ عوام کے مفاد کے بجائے اپنے مالی فائدے کو ترجیح دیں گے تو اس سے غلط پیغام جائے گا کہ حکمران طبقہ صرف اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہے۔
زاہد خان نے اپیل کی کہ اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو خود ہی اضافی تنخواہ لینے سے انکار کر دینا چاہیے تاکہ عوامی اعتماد بحال ہو۔