جمہوریہ ڈومینیکن : نائٹ کلب کی چھت گرنے سے 79 افراد ہلاک، 150 سے زائد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ڈومینیکن(نیوزڈیسک) نائٹ کلب کی چھت گرنے سے سابق بیس بال کھلاڑی سمیت 79افراد ہلاک ہو گئے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جمہوریہ ڈومینیکن کے دارالحکومت سانتو ڈومنگو میں ایک نائٹ کلب کی چھت گرنے کے باعث کم از کم 79 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ واقعہ منگل کی علی الصبح معروف گلوکار ربی پیریز کے کنسرٹ کے دوران نائٹ کلب میں پیش آیا۔حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں صوبائی گورنر اور سابق میجر لیگ بیس بال کھلاڑی اوکٹاویو ڈوٹیل بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حادثے کے وقت کلب کے اندر سیکڑوں افراد موجود تھے،حادثے کے بعد کئی افراد ملبے تلے دب گئے جن کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
البتہ ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے ڈائریکٹر نے امید ظاہر کی ہے کہ ملبے کے نیچے کئی افراد اب بھی زندہ ہو سکتے ہیں۔دوسری جانب جمہوریہ ڈومینیکن کے صدر نے اس افسوسناک واقعے پر متاثرہ خاندانوں سے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
لوکل سریہ 2 لاکھ 32 ہزارروپے جبکہ سمیٹ کی قیمت میں کمی کا سامنا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نائٹ کلب
پڑھیں:
سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
افغانستان کے شہر مزارِ شریف کے قریب پیر کی صبح 6.3 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد جاں بحق اور تقریباً 150 زخمی ہوگئے۔
یہ زلزلہ صرف چند ماہ بعد آیا ہے جب اگست کے آخر میں آنے والے زلزلے اور اس کے جھٹکوں سے 2 ہزار 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پہاڑوں میں گھرا ہوا افغانستان مختلف قدرتی آفات کا شکار رہتا ہے، تاہم زلزلے سب سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ملک میں ہر سال اوسطاً 560 افراد زلزلوں سے جان کی بازی ہار دیتے ہیں، جب کہ سالانہ مالی نقصان کا تخمینہ تقریباً 8 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ 1990 سے اب تک افغانستان میں 5 شدت یا اس سے زیادہ کے 355 سے زائد زلزلے آ چکے ہیں۔
افغانستان یوریشیائی اور بھارتی ٹیکٹونک پلیٹس کے سنگم پر واقع ہے۔ یہ دونوں پلیٹس ایک دوسرے کے قریب آ رہی ہیں، جب کہ جنوب میں عرب پلیٹ کا اثر بھی موجود ہے۔ انہی پلیٹس کے باہمی دباؤ اور ٹکراؤ کے باعث یہ خطہ دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ بھارتی پلیٹ کا شمال کی طرف دباؤ اور اس کا یوریشیائی پلیٹ سے تصادم اکثر شدید زلزلوں کا باعث بنتا ہے۔
سب سے زیادہ متاثرہ علاقےمشرقی اور شمال مشرقی افغانستان، خصوصاً پاکستان، تاجکستان اور ازبکستان کی سرحدوں سے متصل علاقے، زلزلوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ دارالحکومت کابل بھی ایک خطرناک زون میں واقع ہے، جہاں ہر سال زلزلوں سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر لگایا گیا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں زلزلے زمین کھسکنے کا باعث بنتے ہیں، جس سے جانی نقصان میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ گنڈا پور کا افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لیے مزید 1000 خیمے بھیجے کا اعلان
افغانستان کے بدترین زلزلےگزشتہ ایک صدی میں افغانستان میں تقریباً سو بڑے تباہ کن زلزلے آ چکے ہیں۔ 2022 میں 6 شدت کے زلزلے نے 1000 افراد کی جان لی، جب کہ 2023 میں ایک ہی مہینے میں آنے والے کئی زلزلوں نے 1000 سے زائد افراد کو ہلاک اور درجنوں دیہات کو تباہ کر دیا۔ 2015 میں 7.5 شدت کے زلزلے سے افغانستان، پاکستان اور بھارت میں 399 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ 1998 میں 3 ماہ کے دوران 2 بڑے زلزلوں نے 7 ہزار سے زائد افراد کی جان لے لی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں