نیلم منیر نے چہرے کی کون سی سرجری کرائی؟ ڈرماٹولوجسٹ نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
نیلم منیر ایک مشہور پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلمی اداکارہ ہیں جو اپنی سحر انگیز خوبصورتی اور غیرمعمولی اداکاری کے لیے جانی جاتی ہیں۔
حال ہی میں اداکارہ نیلم منیر کا چہرہ ناظرین کی توجہ کا مرکز بنا۔ ناظرین کا خیال تھا کہ نیلم منیر کا چہرہ یکسر بدل گیا ہے، ان کے چہرے پر سوجن لگتی ہے اور اپنی عمر کے لحاظ سے ان کا چہرہ کافی بڑا لگتا ہے، زیادہ تر ناظرین قیاس آرائیاں کرتے رہے کہ نیلم منیر نے کاسمیٹک سرجری کروائی ہے جس کے باعث ان کے چہرے کی ہئیت بدل گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیلم منیر کی کاسمیٹک سرجری، حقیقت کیا ہے؟
اب نیلم منیر کی ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر عنبرین نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے انکشاف کیا کہ نیلم منیر کو کون کون سے کاسمیٹک پراسیجرز پسند ہیں۔
ڈاکٹر عنبرین کا کہنا تھا کہ نیلم منیر اتنی خوبصورت ہیں کہ انہیں کسی بھی قسم کے پراسیجر کرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن ایکسوسوم تھراپی ان کا جنون بن چکا ہے۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ ایکسوسوم تھراپی میں نومولود بچے سے پلازما نکال کر اسے جلد میں انجیکٹ کیا جاتا ہے۔ اس سے انسان کی جلد چمکدار ہو جاتی ہے اور یہی وہ چیز ہے جو نیلم منیر اپنی جلد کے لیے پسند کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ باہر کے ممالک میں خواتین اپنے نومولود بچے کا خون اپنی مرضی سے ڈونیٹ کرتی ہیں پھر اس کو جما کر پاکستان بھیجا جاتا ہے۔ اور اس سے چہرے پر اتنی تازگی آتی ہے کہ میک اپ کی ضرورت نہیں ہوتی، انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیلم منیر کی شادی پر میرا اداس کیوں ہیں؟
میزبان کے پوچھنے پر ڈاکٹر نے بتایا کہ اس کی قیمت 1 لاکھ سے شروع ہوتی ہے۔ اور 50 سال سے زائد عمر کی عورتیں یہ پراسیجر بہت شوق سے کراتی ہیں۔
واضح رہے کہ نیلم منیر کے کامیاب ڈراموں میں اشک، قیامت، دل نواز، بکھرے موتی، محبت داغ کی صورت، کہیں دیپ جلے، دل موم کا دیا، احرام جنون اور خمار شامل ہیں، ان کی مقبول فلموں میں رانگ نمبر اور چکر شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ڈرامے کاسمیٹک سرجری نیلم منیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامے کاسمیٹک سرجری نیلم منیر کہ نیلم منیر بتایا کہ
پڑھیں:
کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج، معاملہ کیا ہے؟
کراچی کے تھانہ صدر میں ڈاکٹر امتیاز احمد کی جانب سے ڈاکٹر عمر سلطان، ڈاکٹر شاہد علی اعوان اور ڈاکٹر وقار عمرانی امیت 30 سے 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طلبا کے لیے ڈریس کوڈ کا اعلان کیوں کیا؟ جامعہ کراچی نے وضاحت کردی
درج ایف آئی آر میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 24 اپریل کو وہ جناح اسپتال کے او پی ڈی کمپلیکس میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے کہ اس دوران مذکورہ ڈاکٹروں سمیت 30 سے 35 افراد او پی ڈی میں داخل ہوئے اور او پی ڈی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر امتیاز احمد نے بتایا کہ ہم نے جواب دیا کہ ہم او پی ڈی بند نہیں کریں گے جس کے بعد یہ افراد مشتعل ہوئے اور ہم پر تشدد کیا جبکہ او پی ڈی میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
درج مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ ساری کارروائی ڈاکٹر یاسین عمرانی کے کہنے پر ہوئی ہے لہٰذا ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔
جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر کی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر محمد علی کے مطابق مریضوں کو دیکھنے والے ینگ ڈاکٹرز پر ہونے والا تشدد قابل مذمت ہے۔
ترجمان ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق یہ حملہ ایک انتظامی پوسٹ کے لیے کرایا گیا ہے جس میں باہر کے لوگوں کا تعاون حاصل کیا گیا۔
مزید پڑھیے: چھوٹی سی عمر میں جج، ڈاکٹر اور انجینیئر بننے والی 3 لڑکیوں کی کہانی
ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق جناح اسپتال کے سیکیوریٹی انچارج ڈپٹی ڈائریکٹر یاسین عمرانی کو نااہلی کی بنیاد پر ٹرانسفر کیا گیا جس کے بعد ان کی انتظامی پوسٹ کو بچانے کے لیے مریضوں کو علاج سے محروم کرنے کے لیے ایک ناکام کوشش کی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ اس وقت سندھ کے کسی بھی اسپتال میں سروس بند نہیں ہے اور تمام اسپتالوں میں مریضوں کا علاج جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوپی ڈی کمپلکس جناح اسپتال ڈاکٹر بمقابلہ ڈاکٹر