عمر گل کے بعد ایک اور پاکستانی کرکٹربنگلہ دیشی کوچنگ سٹاف میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک )بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے عمر گل کے بعد ایک اور پاکستانی کو اپنے کوچنگ سٹاف میں شامل کرلیا ہے۔ سابق آف سپنر ارشد خان کو زمبابوے کیخلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کیلئے اسپن بولنگ کوچ مقرر کیا گیا ہے، جو 20 اپریل کو سلہٹ میں شروع ہو رہی ہے۔
ارشد خان نے 1997 سے 2006 کے دوران 9 ٹیسٹ اور 58 ایک روزہ میچز کھیلے۔ وہ پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کے بھی کوچ رہ چکے ہیں۔ راشد خان کا بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ سے ابتدائی معاہدہ تین ماہ کاہے لیکن پاکستان میں ٹی20 سیریز کے بعد دونوں فریقین کی رضامندی کی صورت میں معاہدے میں 2027 ورلڈ کپ تک توسیع کا امکان ہے۔
اس سے قبل بی سی بی نے سابق فاسٹ بولر عمر گل کو تین ماہ کے لیے فاسٹ بولنگ کوچ مقرر کیا تھا، وہ بنگلہ دیش کے آئندہ پانچ ٹی 20 میچز کیلئے دورئہ پاکستان میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ ان کے علاوہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے جیمز پامٹ کو ورلڈ کپ 2027 تک فیلڈنگ کوچ تعینات کیا ہے۔ 56 سالہ جیمز 2018 سے 2023 تک آئی پی ایل میں ممبئی انڈینز کے اسسٹنٹ کوچ رہ چکے ہیں۔
حج 2025 سے قبل سعودی عرب میں 18,000 سے زائد غیر قانونی افراد گرفتار
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ: آئی سی سی نے پاکستانی کپتان کی پریس کانفرنس میں سیاسی سوالات پر پابندی لگا دی
ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ویمنز ورلڈکپ میں کسی بھی ممکنہ تنازعے سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات اٹھا لیے ہیں۔
ورلڈکپ میں پاک بھارت ویمنز میچ سے ایک دن قبل، پاکستان ویمن ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کی پریس کانفرنس کے دوران کچھ صحافیوں نے غیر رسمی انداز میں موجودہ سیاسی حالات پر سوالات اٹھانے کی کوشش کی۔ اس پر آئی سی سی کی میڈیا مینیجرسیپوا کازی نے فوری مداخلت کرتے ہوئے واضح ہدایت دی کہ پریس کانفرنس صرف کرکٹ تک محدود رکھی جائے گی۔ کسی بھی سیاسی معاملے یا دونوں ٹیموں کے ہینڈ شیک سے متعلق سوالات کی اجازت نہیں ہوگی۔
ان ہدایات کے بعد پریس کانفرنس کا سلسلہ آگے بڑھا، جس میں کپتان فاطمہ ثنا نے بھارت کے خلاف میچ کی تیاریوں، ٹیم کی حکمت عملی، اور موجودہ فارم پر بات کی۔
فاطمہ ثنا نے کہاکہ ہماری توجہ صرف اور صرف کرکٹ پر ہے۔ بھارت کے خلاف میچ کیلئے بھرپور تیاری کی ہے، لیکن فائنل الیون کا اعلان ابھی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ بنگلادیش کے خلاف شکست کے بعد ٹیم کا ورلڈکپ سے باہر ہونے کا خدشہ ہے۔ ایسا ہرگز نہیں، ہم واپسی کریں گے۔ پوری ٹیم نے محنت کی ہے، اور سب کا فوکس اگلے میچز پر ہے۔ جب ایک صحافی نے ماضی میں ٹیموں کے دوستانہ تعلقات اور میل جول سے متعلق سوال کیا تو فاطمہ نے محتاط انداز میں جواب دیتے ہوئے کہاکہ پہلے ٹیموں میں آپس میں گھلنا ملنا عام تھا، جو خوش آئند تھا، لیکن موجودہ حالات میں ہماری اولین ترجیح صرف کھیل ہے۔ ہمیں علم ہے کہ میدان سے باہر کیا کچھ ہو رہا ہے، لیکن ہم صرف کرکٹ پر فوکس کر رہے ہیں۔ اپنی کپتانی سے متعلق سوال پر فاطمہ کا کہنا تھاکہ کم عمری میں کئی اعزازات ملے، جو میرے لیے باعثِ فخر ہیں۔ ٹیم میں شامل سینئر کھلاڑی مجھے بھرپور سپورٹ کرتی ہیں، اور ہم سب ایک ٹیم کی طرح متحد ہو کر میدان میں اترتے ہیں۔ آئی سی سی کی سخت ہدایات نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ کھیل کو سیاست سے دور رکھنا ناگزیر ہے۔ پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا کا بھی یہی پیغام تھا — ہم یہاں صرف کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، اور یہی ہماری اصل توجہ ہے۔