سعودی عرب: حج اور عمرہ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بڑے جرمانوں کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ریاض: سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے حج اور عمرہ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ مقررہ مدت سے زائد قیام کرنے والے زائرین کی اطلاع دینے میں تاخیر نہ کریں، ورنہ انہیں بھاری مالی جرمانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وزارت داخلہ کے مطابق، ان کمپنیوں اور اداروں پر مالی جرمانے عائد کیے جائیں گے جو زائرین کے غیر قانونی قیام کی اطلاع دینے میں تاخیر کریں گے۔
جرمانے کی رقم ایک لاکھ ڈالر تک ہو سکتی ہے، اور یہ جرمانے اس بات پر منحصر ہوں گے کہ کتنے افراد اس ضابطے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
یہ انتباہ حج کے موسم کی تیاریوں کے دوران دیا گیا ہے، جب سعودی حکام مذہبی تقریبات کے دوران ہجوم سے بچاؤ اور نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے اپنی نگرانی کو مزید سخت کر رہے ہیں۔
اسی دوران، مطارات ہولڈنگ کمپنی نے رپورٹ کیا کہ رمضان کے پہلے دن سے ساتویں شوال تک سعودی عرب کے چار ہوائی اڈوں کے ذریعے 6.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
اپنے ایک جاری بیان میں ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تل ابیب کیجانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے بدھ کی شام صیہونی پارلیمنٹ (Knesset) میں مغربی کنارے پر قبضے کے منصوبے کی منظوری کو بین الاقوامی قانون کے مطابق ناکارہ اور باطل قرار دیا۔ اس حوالے سے ترکیہ کا موقف ہے کہ مغربی کنارہ، فلسطین کا حصہ ہے اور 1967ء سے صیہونی رژیم کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تل ابیب کی جانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ ایسا اقدام امن کی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ تُرک وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ تشدد آمیز پالیسیوں اور غیرقانونی اقدامات کے ذریعے اقتدار میں رہنے کے لئے نتین یاہو کابینہ کی کوششیں ہر روز نئے بحرانوں کو جنم دے رہی ہیں، جو بین الاقوامی نظم اور علاقائی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ مذکورہ وزارت نے کہا کہ وقت ضائع کئے بغیر نسل کش اسرائیل کی جارحیت روکنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی نظام کو اپنی اخلاقی و قانونی ذمے داریاں موثر طور پر انجام دینی چاہئیں۔