قومی ٹیم میں واپسی؛ سُسر کا کیا کردار ہے؟ شاداب بول اُٹھے
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ٹی20 فارمیٹ میں قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے اپنے سُسر و سابق کرکٹر ثقلین مشتاق کا داماد ہونے کی وجہ سے کم بیک کے الزام پر لب کشائی کردی۔
کرکٹ پاکستان کو دیے گئے انٹرویو میں آل راؤنڈر شاداب خان نے کہا کہ گزشتہ 6،7 سال سے قومی ٹیم کے لیے کھیل رہا ہوں ،اس میں میری کافی اچھی کارکردگی رہی تھی، شادی کو تو 2 سال ہوئے ہیں، مگر اب ثقلین مشتاق کے ساتھ تعلق کو بار بار دہرایا جائے تو دکھ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ افسوس تب ہوتا ہے جب ہمارے اپنے سابق کھلاڑی ایسی باتیں کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ایک پلیئر کس مرحلے سے گزر رہا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: "پی ایس ایل میں نسیم شاہ کو جلد بیٹنگ کیلئے بھیج سکتے ہیں"
شاداب خان نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ بہت سے کام پردے کے پیچھے ہورہے ہیں جو دکھائی نہیں دیتے لیکن ہمارے ملک میں نتائج ہی سب سے اہم ہوتے ہیں، ہم ان کے لیے محنت کر رہے ہیں، ثقلین مشتاق میری بولنگ میں بہتری لانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: دورہ نیوزی لینڈ، کپتانی کا تاج شاداب کے سر پر سجنے سے رہ گیا
واضح رہے کہ سابق کرکٹر پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ثقلین مشتاق نے لابنگ کرکے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران لیگ اسپنر کو ٹیم میں بطور نائب کپتان واپس لانے میں اہم کردار ادا کیا جبکہ انکی پلئینگ الیون کا حصہ بننے کی بھی نہیں تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ثقلین مشتاق
پڑھیں:
امریکا جانے والے غیر ملکیوں پر 250 ڈالر کی اضافی ویزا فیس عائد
واشنگٹن: امریکا نے نان امیگرنٹ ویزا حاصل کرنے والے تمام غیر ملکیوں پر نئی ویزا فیس عائد کر دی ہے، جس کے تحت اب ہر درخواست گزار کو 250 امریکی ڈالرز اضافی ادا کرنا ہوں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ اضافی رقم سیاحت، کاروبار یا تعلیم کی غرض سے عارضی طور پر امریکا آنے والوں سے وصول کی جائے گی۔
یہ فیس "سیفٹی ڈپازٹ" کے طور پر لی جائے گی جو صرف انہی افراد کو واپس کی جائے گی جو ویزا کی تمام شرائط پر عمل کرتے ہوئے مقررہ مدت کے اندر واپس چلے جائیں گے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیا قانون "ون بگ بیوٹی فل بل ایکٹ" کے تحت نافذ کیا گیا ہے۔ تاہم 250 ڈالرز کی واپسی خود کار نہیں ہوگی، بلکہ درخواست گزار کو شواہد کے ساتھ یہ ثابت کرنا ہوگا کہ انہوں نے ویزا کی تمام شرائط پوری کی ہیں۔
فی الحال یہ واضح نہیں کہ فیس کی واپسی کا طریقہ کار کیا ہوگا، تاہم امریکی حکومت کی جانب سے اس پالیسی کو جلد نافذ کیے جانے کی توقع ہے۔