لڑکی والوں سے بدتمیزی، کھانے کے بعددولہا خالی ہاتھ واپس، دلہن کی کزن سے شادی کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
وزیرآباد (ویب ڈیسک) وزیر آباد میں لڑکی والوں سے بدتمیزی کرنے والے دولہا کو کھانے کے بعد بارات سمیت خالی ہاتھ واپس روانہ کردیا گیا اور دلہن کی شادی اس کے کزن کے ساتھ کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق علی پورچٹھہ کے نواحی علاقہ ورپال چٹھہ کے رہائشی فخر زمان چٹھہ نے اپنے ہمسایہ ڈاکٹر بلال احسن ہنجرہ سے اپنی بیٹی کی شادی طے کی، دونوں ہی خاندان زمیندار تھے تاہم دولہا ڈاکٹر بلال کا بیرون ملک کاروبار ہے، گزشتہ روز علی پورچٹھہ کے نجی میرج ہال میں شادی کی تقریب کا انتظام تھا جہاں علاقہ بھر سے لوگوں کی کثیر تعداد کو مدعو کیا گیا تھا۔
مقامی میڈیا ذرائع کے مطابق بارات شادی ہال پہنچی تو باراتیوں نے بینڈ باجے پر ڈانس کرتے ہوئے دولہا پر لاکھوں روپے نچاور کیے، تاہم بارات کے استقبالیہ پر خواتین کی آپس میں تلخ کلامی ہوگئی اور سخت الفاظ کا تبادلہ ہونے پر معاملات گالم گلوچ تک پہنچ گئے، جس پر دلہن والوں نے فوری طور پر باراتیوں کو کھانا کھلایا اور نکاح بعد میں کرنے کا کہہ دیا، تاہم بارات نے جب کھانا کھالیا تو دلہن والوں نے نکاح سے انکار کردیا۔
لڑکی والوں نے مؤقف اپنایا کہ ’آپ لوگوں کا رویہ نکاح سے پہلے ہی نامناسب ہے تو شادی کے بعد لڑکی کے ساتھ کیسا سلوک ہوگا، اس لیے کسی صورت بھی یہ نکاح نہیں کیا جائے گا‘، جس پر دولہا ڈاکٹر بلال مایوس اور ناکام واپس لوٹ گیا جبکہ لڑکی کے والد نے اپنی بیٹی کا نکاح شادی میں شرکت کے لیے آنے والے دلہن کے ماموں زاد سے کروادیا، انہوں نے دلہن کے ماموں زاد سے نکاح کرکے کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی گاڑی بھی دی۔
مزیدپڑھیں:ڈیجیٹل ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کا آسان طریقہ، فیس کتنی؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن کے گھر سے ایک روز قبل ملنے والی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے نوعمر لڑکی کی پھندا لگی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
پولیس سرجن کے مطابق نوعمرلڑکی کے پوسٹ مارٹم کے دوران زیادتی اور گلا گھونٹ کرقتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے ، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرکو سرجانی ٹاؤن سیکٹر51 میں گھرکی چھت سےنوعمرلڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا تھا۔
نوعمرلڑکی کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی تھی۔ گزشتہ روزپولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ نوعمرلڑکی کورسی یا کسی اور چیز سے گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری حیایاتی، کیمیائی تجزیے اورزیریلے مادوں کے تعین، ڈی این اے پروفائلنگ اورکراس میچنگ کے لیے تمام پر نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف کے مطابق ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
انھون نے بتایا کہ ایم ایل او کی جانب سے تحریری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد نوعمر لڑکی کے قتل کا مقدمہ سرکار مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی تھی اورمقتولہ بچی کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔