مصر نے فلسطینیوں کی جبری یا رضاکارانہ نقل مکانی کی مخالفت کردی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
فرانسوی وزیر داخلہ کیساتھ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بدر عبد العاطی کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کو مسلسل روکنا، فلسطینی عوام کو اپنی زمین چھوڑنے پر مجبور کرنے کی کوشش کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج مصر کے وزیر خارجہ "بدر عبد العاطی" نے کہا کہ قاہرہ واضح طور پر فلسطینی عوام کی جبری یا رضاکارانہ بے دخلی کے ہر منصوبے کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے فلسطینیوں کی نقل مکانی کا منصوبہ ناقابل قبول ہے۔ بدر عبد العاطی نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کو مسلسل روکنا، فلسطینی عوام کو اپنی زمین چھوڑنے پر مجبور کرنے کی کوشش کے مترادف ہے۔ نیز یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو اپنی سرزمین پر زندگی گزارنے کا مکمل حق حاصل ہے۔ اس حق سے دستبردار ہونا یا اس پر سمجھوتہ کرنا ممکن نہیں۔ واضح رہے کہ بدر عبد العاطی نے ان خیالات کا اظہار اس وقت کیا جب وہ مصر کی صدارت میں ہونے والے دوسرے خرطوم اجلاس کے موقع پر فرانسوی وزیر داخلہ "فرانسوا نوئل بووه" اور جرمن وزیر "کاٹیا کوئل" کے ساتھ مشترکہ کانفرنس کر رہے تھے۔
انہوں نے گزشتہ روز بھی امریکی نمائندہ برائے امور مشرق وسطیٰ "مورگن اورٹیگس" سے ملاقات میں کہا کہ مصر، فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے بےدخلی کا مخالف ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز ہی فرانسوی صدر کے دورہ قاھرہ کے موقع پر ہزاروں مصری شہریوں نے العریش ائیر پورٹ پر مظاہرہ کیا اور فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے جبری نقل مکانی کے منصوبے کی مخالفت کا اعلان کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے صیہونی رژیم نے غزہ جانے والی تمام سرحدی راہداریوں کو بند کر دیا ہے اور اس پٹی میں کسی بھی قسم کی انسانی امداد نہیں جانے دے رہی۔ جس سے اس علاقے میں قحط اور بھوک کا بحران پیدا ہو چکا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بدر عبد العاطی فلسطینی عوام فلسطینیوں کی کہا کہ
پڑھیں:
غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار ترک وزیر خارجہ کی دعوت پر (آج) پیر کو ایک روزہ دورے پر استنبول جائیں گے۔ جہاں وہ عرب- اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اتوار کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں، بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام کو بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو کی ضرورت پر زور دے گا۔ پاکستان اس بات کو بھی دہرائے گا کہ تمام فریقوں کو مل کر ایک آزاد، قابلِ عمل اور جغرافیائی طور پر متصل فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جو اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔