غزہ، شجاعیہ میں صیہونی فوج کا ہولناک قتل عام، 8 بچوں سمیت 35 شہید
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے بدھ کی صبح الشجاعیہ محلے میں بغداد سٹریٹ پر ابو عمشہ خاندان کے چار منزلہ گھر پر بمباری کی، جس سے مکان ملبے کا ڈھیر بن گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بدھ کی صبح قابض اسرائیلی سفاک فوج کے ہاتھوں شجاعیہ کے قتل عام میں شہید ہونے والوں کی تعداد آٹھ بچوں سمیت 35 ہو گئی ہے۔ درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کی تلاش کا کام تاحال جاری ہے۔ قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے بدھ کی صبح الشجاعیہ محلے میں بغداد سٹریٹ پر ابو عمشہ خاندان کے چار منزلہ گھر پر بمباری کی، جس سے مکان ملبے کا ڈھیر بن گیا۔ پڑوسی کے دس مکانات کو نقصان پہنچا، جن میں بہت سے لوگ رہ رہے تھے۔ اب تک طبی ٹیموں نے 8 بچوں سمیت 30 شہداء کے علاوہ 50 زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا ہے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ ایمبولینس اور ریسکیو عملہ اب بھی ملبے تلے لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ زیادہ تر متاثرین محلے کے مضافات سے اس کے مرکز کی طرف نقل مکانی کر کے آئے تھے۔ مناسب جگہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ کہیں اور جانے سے قاصر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ شہداء اور زخمیوں کی لاشوں کو گدھا گاڑیوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ” المعمدانی ” ہسپتال میں شہداء اور زخمیوں کی بڑی تعداد لائی گئی ہے مگر ہسپتال میں زخمیوں کے علاج کے لیے کسی قسم کی سہولت موجود نہیں۔ طبی ذرائع نے زخمیوں میں حالت نازک ہونے کے پیش نظر شہداء کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ بدھ کو غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 18 مارچ کو غزہ میں نسل کشی دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے، 1500 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 3,688 دیگر زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
اسرائیلی فوج کیجانب سے غزہ پر بمباری جاری ہے، صبح سے اب تک 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کر گئی ہے، ایک روز میں بھوک سے 4 بچوں سمیت 15 فلسطینی انتقال کرگئے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے مغربی کنارے میں اسرائیلی خود مختاری کی مجوزہ درخواست کی منظوری دے دی۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ دوسری جانب حماس جنگ بندی تجاویز پر رضامند ہوگیا، معاہدے پر دستخط کرکے ثالثوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اب جنگ بندی کا دارومدار اسرائیل پر ہے، اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے غزہ کا دورہ کیا اور اسرائیلی فوجیوں سے بات چیت میں جلد جنگ بندی کی امید ظاہر کی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری جاری ہے، صبح سے اب تک 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، غزہ میں غذائی قلت شدت اختیار کر گئی ہے، ایک روز میں بھوک سے 4 بچوں سمیت 15 فلسطینی انتقال کرگئے۔ اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت سے اموات 80 بچوں سمیت 110 سے زائد ہوگئیں۔ اقوام متحدہ نے صورتحال کو ہولناک انسانی بحران قرار دے دیا۔