وجے ورما سے بریک اپ؛ تمنا بھاٹیہ کے فوری اور دلچسپ جواب سے صحافی لاجواب
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ابھرتی ہوئی اداکارہ اور رقاصہ تمنا بھاٹیا نے ایک تقریب میں اپنے بریک اپ سے متعلق پوچھے گئے بالواسطہ سوالات کا خندہ پیشانی سے سامنا کیا اور صحافیوں کو خاموش کروا دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کی ایک تقریب اس وقت زعفران زار بن گئی جب ایک دلچسپ سوال کے جواب میں خود صحافی اپنے جال میں آگیا۔
تمنا بھاٹیا نے وجے ورما کے ساتھ مبینہ بریک اپ کے بعد اس موضوع پر گفتگو سے پرہیز کرتی ہیں لیکن صحافی کب باز آنے والے ہوتے ہیں۔
صحافی نے معنی خیز انداز میں سوال کیا کہ کیا کوئی ایسی شخصیت ہے، جس پر آپ جادو ٹونے کی مدد سے وجے (فتح) پانا چاہیں گی؟
وجے چوں کہ تمنا بھاٹیا کے سابق دوست کا نام بھی ہے اس لیے تقریب شرکا اس سوال پر تالیاں بجائے بغیر نہ رہ سکے۔
سب منتظر تھے کہ تمنا بھاٹیہ شاید اس سوال سے کترا جائیں گی لیکن بااعتماد تمنا نے جواب دیا کہ یہ (جادو ٹونا) تو آپ ہی کو کرنا پڑے گا۔ اسطرح سارے پاپارازی میری مٹھی میں ہوں گے۔
تمنا بھاٹیہ نے الٹا صحافی سے ہی پوچھ لیا کہ آپ کیا کہتے ہیں پھر ایسا کرلیا جائے؟ بلکہ کیوں نہ تجربہ آپ ہی پر کرلیا جائے۔
اداکارہ کے اس جواب پر صحافی اپنا سا منہ لیکر رہ گئے اور تقریب کے شرکا ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
لاہور:ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کے میچ نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی پامالی، کرکٹ روایات کی دھجیاں اڑانے سمیت کئی سوالات کھڑے دیے۔
ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف میچ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے نے گیم آف جنٹلمین کہلانے والے کھیل کو داغدار کرنے کے ساتھ اس کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔
روایات کی پامالی، اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی اور میچ ریفری کے متنازع کردار پر آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل نے بھی چپ سدھ لی ہے۔
پہلا سوال، میچ ریفری نے کن رولز اور کس کے کہنے پر ٹیموں کے کپتانوں کو ٹاس کے وقت ہاتھ نہ ملانے کی احکامات دیے۔
دوسرا سوال، پاکستان کی بیٹنگ کے دوران بھارتی بولرز کی ہر اپیل پر امپائرز کا انگلی اٹھانا کیا سوچا سمجھا منصوبہ تھا؟
تیسرا سوال، کیا بھارتی ٹیم نے طے شدہ منصوبے کے تحت میچ ختم ہونے کے بعد ڈریسنگ روم سے باہر آکر پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ نہیں ملایا؟
چوتھا سوال، اختتامی تقریب میں بھارتی کپتان کی جانب سے جیت کو پہلگام واقعے سے جوڑ کر کھیل میں سیاست کو لانے پر بھی کوئی ایکشن ہوگا؟
پانچواں سوال، اس سارے معاملے میں تاحال آئی سی سی کرکٹ کونسل اب تک خاموش کیوں، کیا اب کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
چھٹا سوال، کیا پاکستانی ٹیم مینجر کی بھارتی رویے پر میچ ریفری کو شکایت پر کوئی ایکشن ہوگا؟
دوسری جانب اے سی سی کے صدر اور پی سی بی کے چیئرمین سید محسن نقوی بھی اس ساری صورتحال پر سخت رنجیدہ ہیں۔
انکا موقف ہے کہ پاک بھارت میچ میں اسپورٹس مین شپ نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے، اُمید ہے آئندہ فتوحات تمام ٹیمیں وقار اور خوش اخلاقی سے منائیں گی۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بھی اختتامی تقریب میں پاکستانی ٹیم کے کپتان کی عدم موجودگی کو بھارتی رویہ کا جواب قرار دیا ہے۔
پاکستان اور انڈیا کا میچ تو ختم ہوگیا لیکن بھارتی کرکٹ اور آئی سی سی کے گھناؤنے کرداروں کو پوری دنیا کے سامنے عیاں کر دیا ہے۔ کرکٹ سے دیوانہ وار پیار کرنے والے پوچھ رہے ہیں کہ کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی۔