ابھرتی ہوئی اداکارہ اور رقاصہ تمنا بھاٹیا نے ایک تقریب میں اپنے بریک اپ سے متعلق پوچھے گئے بالواسطہ سوالات کا خندہ پیشانی سے سامنا کیا اور صحافیوں کو خاموش کروا دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کی ایک تقریب اس وقت زعفران زار بن گئی جب ایک دلچسپ سوال کے جواب میں خود صحافی اپنے جال میں آگیا۔

تمنا بھاٹیا نے وجے ورما کے ساتھ مبینہ بریک اپ کے بعد اس موضوع پر گفتگو سے پرہیز کرتی ہیں لیکن صحافی کب باز آنے والے ہوتے ہیں۔

صحافی نے معنی خیز انداز میں سوال کیا کہ کیا کوئی ایسی شخصیت ہے، جس پر آپ جادو ٹونے کی مدد سے وجے (فتح) پانا چاہیں گی؟

وجے چوں کہ تمنا بھاٹیا کے سابق دوست کا نام بھی ہے اس لیے تقریب شرکا اس سوال پر تالیاں بجائے بغیر نہ رہ سکے۔

سب منتظر تھے کہ تمنا بھاٹیہ شاید اس سوال سے کترا جائیں گی لیکن بااعتماد تمنا نے جواب دیا کہ یہ (جادو ٹونا) تو آپ ہی کو کرنا پڑے گا۔ اسطرح سارے پاپارازی میری مٹھی میں ہوں گے۔

تمنا بھاٹیہ نے الٹا صحافی سے ہی پوچھ لیا کہ آپ کیا کہتے ہیں پھر ایسا کرلیا جائے؟ بلکہ کیوں نہ تجربہ آپ ہی پر کرلیا جائے۔

اداکارہ کے اس جواب پر صحافی اپنا سا منہ لیکر رہ گئے اور تقریب کے شرکا ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

دہلی کی زہریلی ہوا میں سانس لینا مشکل ہورہا ہے، پرینکا گاندھی

کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ حکومتوں کو فوری طور پر کارروئی کرنی چاہیئے، ہم سب کسی بھی ایسے قدم کی حمایت اور تعاون کرینگے، جو اس خوفناک صورتحال سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ وائناڈ سے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے بھارت کی دارالحکومت دہلی میں فضائی آلودگی کے مسائل کو اٹھاتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ کیرالہ کے وائناڈ اور پھر بہار کے بچھواڑا سے دہلی لوٹ کر سانس لینا حقیقی معنوں میں چونکا دینے والا تجربہ ہے۔ پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سب اپنے سیاسی مفادات سے اوپر اٹھ کر متحد ہوں اور اس کے خلاف کچھ ٹھوس قدم اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو فوری طور پر کارروئی کرنی چاہیئے، ہم سب کسی بھی ایسے قدم کی حمایت اور تعاون کریں گے، جو اس خوفناک صورتحال سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں۔ پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ دہلی والے ہر سال اس زہریلی ہوا کو جھیلنے پر مجبور ہوتے ہیں اور ان کے پاس کوئی آپشن نہیں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سانس سے متعلق بیماریوں میں مبتلا افراد، اسکول جانے والے بچوں کے علاوہ بزرگوں کو فوری طور پر راحت کی ضرورت ہے، ہمیں اس آلودگی سے نمٹنے کے لئے فوری کارروائی کرنی چاہیئے۔ پرینکا گاندھی نے مودی، وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو اور دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے فوری طور پر موثر قدم اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق اتوار (2 نومبر) کو ہوا کی رفتار کم ہونے کی وجہ سے آلودگی کم پھیلی، جس سے دہلی کی ہوا کا معیار "انتہائی خراب" کے زمرے میں رہا۔ دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) ہفتہ کو 303 سے بڑھ کر اتوار کی صبح 386 درج کیا گیا۔ دہلی کے ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم (اے کیو ای ڈبلیو ایس) نے بتایا کہ شمال مغربی سمت سے آنے والی ہواؤں کی رفتار شام اور رات کے دوران 8 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم ہو گئی، جس سے آلودگی کا پھیلاؤ رک گیا۔

متعلقہ مضامین

  • گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • الریاض میں مشتاق بلوچ کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں عشائیہ
  • خطے کے استحکام کا سوال
  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • دہلی کی زہریلی ہوا میں سانس لینا مشکل ہورہا ہے، پرینکا گاندھی
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر چالان نہیں انعام ہونا چاہیے: نبیل ظفر
  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو
  •  ٹیکس اور سیلز ٹیکس مسائل کے حل کیلئے کمیٹی قائم 
  • مجھے اتنا کیوں بھگایا؟ پروٹیز سے جیت کے بعد سلمان آغا کا بابر سے دلچسپ انٹرویو