اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ 4افغان بھائیوں کی بازیابی کی درخواست پر آئی جی اسلام آباداور آئی جی پنجاب 16اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیاگیا،اسلام آبادہائیکورٹ نے کہاکہ دونوں آئی جیز 16اپریل کو 11بجے عدالت پیش ہوں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاقی دارالحکومت سے لاپتہ 4افغان بھائیوں کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس محمد آصف نے اسلام آباد اورراولپنڈی پولیس حکام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر یہ آپ کے ساتھ یا میرے ساتھ ہو تو احساس ہوتا ہے،آپ لوگ آکر کہہ دیتے ہیں ہمیں پتہ نہیں،یہ سلسلہ کب تک چلتا رہے گا، جس پر گزرتی ہے اسی کو پتہ ہوتا ہے کیسے گزر رہی ہے،لاپتہ بیٹوں کی والدہ بار بار میری عدالت میں آتی ہے،اس کیس میں جے آئی ٹی بنا دیتے ہیں،وکیل نے کہاکہ عدالت بہتر سمجھتی ہے لیکن اس کے علاوہ بھی ثبوت موجود ہیں،وکیل درخواستگزار نے کہاکہ درخواستگزار کے بیٹے ایک سال سے لاپتہ ہیں،آئی جی اسلام آباد کوپتہ ہونا چاہئے ان کی ماتحت پولیس کیا رہی ہے،وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ فریقین کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے،وکیل درخواست گزار نے دفاع اور داخلہ کے سیکرٹریز کو بھی طلب کرنے کی استدعا کی۔

اسرائیلی فضائیہ کا طیارہ لبنانی حدود میں گر کر تباہ

عدالت نے کہاکہ پہلے آئی جیز کو بلا لیتے ہیں ان کو سن کر دیگر فریقین کو بلالیں گے، آئی جی اسلام آباداور آئی جی پنجاب 16اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیاگیا،اسلام آبادہائیکورٹ نے کہاکہ دونوں آئی جیز 16اپریل کو 11بجے عدالت پیش ہوں۔عدالت نے کیس کی سماعت 16اپریل تک ملتوی کردی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کو ذاتی حیثیت میں طلب ا ئی جی اسلام ا باد 16اپریل کو نے کہاکہ

پڑھیں:

نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع

فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ 

ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔

پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔

دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔

اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔

 

متعلقہ مضامین

  •  "واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر خان
  • منڈی بہاء الدین، لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش کھیت سے برآمد
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر
  • پختونخوا  میں کار کھائی میں جاگری؛ 2 بھائیوں سمیت 4 افراد جاں بحق
  •  تین جڑواں سعودی بھائیوں نے حاجیوں کی خدمت کرکے دل جیت لئے
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • بنوں میں گھات لگائے ملزمان کی فائرنگ سے وکیل جاں بحق