بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے، امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
ذرائع کے مطابق انجینئر امیر مقام نے اسلام آباد میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت تمام تر مظالم کے باوجود کشمیریوں کے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو کمزور نہیں کر سکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ بھارت تمام تر مظالم کے باوجود کشمیریوں کے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو کمزور نہیں کر سکا ہے، جب تک ایک پاکستانی بھی زندہ ہے مسئلہ کشمیر زندہ رہے گا۔ ذرائع کے مطابق انجینئر امیر مقام نے اسلام آباد میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں کشمیری بھارتی جیلوں میں قید ہیں، حریت قیادت بھی جیلوں میں ہے۔ امیر مقام نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کا حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کا جذبہ مٹا نہیں سکا، آج بھی کشمیری بھرپور انداز سے اور پہلے سے زیادہ جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ تھے، ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے، جب تک ایک پاکستانی بھی زندہ ہے مسئلہ کشمیر زندہ رہے گا۔ امیر مقام نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں دلیری سے بات کی۔ کشمیر کانفرنس سے مسلم لیگ نواز کے رہنما راجہ ظفر الحق، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق، اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی لطیف اکبر، حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی، رکن قومی اسمبلی حفیظ الدین، مشاہد حسین سید، آزاد کشمیر کے سیاسی رہنما اور حریت قائدین نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیریوں کے نے کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں نہتے سیاحوں پر گولیوں کی بوچھار، 20 سے زیادہ اموات کا خدشہ
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ نے کہا کہ میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں نہتے سیاحوں پر نامعلوم بندوق برداروں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ اس حملے میں مرنے والوں کی تعداد 20 سے زیادہ ہو سکتی ہے تاہم اب تک صرف ایک شخص کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔ وہیں اس حملے میں سیاحوں سمیت 20 لوگ زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے سات لوگوں کی شناخت ظاہر کر دی گئی ہے۔ بھاترتی وزیر داخلہ امت شاہ فوری طور پر دہلی سے سرینگر کے لئے روانہ ہونے والے ہیں تاکہ وہ وادی کشمیر میں سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سعودی عرب سے امت شاہ کے ساتھ بات کی اور انہیں کشمیر روانہ ہونے کی ہدایت دی۔ ذرائع کے مطابق یہ حملہ کافی بڑے پیمانے پر کیا گیا ہے اور اس سے کشمیر کے سیاحتی سیزن پر منفی اثرات پڑنے کے خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ تاحال اس فائرنگ میں سیاحوں سمیت سات زخمیوں کی شناخت ظاہر کی جا چکی ہے۔
زخمیوں کو ابتدائی علاج کے بعد فوری طور پر جی ایم اننت ناگ میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج و معالجہ جاری ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر جی ایم اننت ناگ ریفر کیا گیا جن کا علاج و معالجہ جاری ہے، تاہم زخمیوں میں سے ایک سیاح ہلاک ہوگیا ہے، کچھ سیاحوں کا تعلق گجرات سے بتایا جا رہا ہے۔ جموں و کشمیر میں چھ ماہ قبل عمر عبداللہ کی قیادت میں بننے والی حکومت میں یہ اس نوعیت کا پہلا بڑا پُرتشدد واقعہ رونما ہوا ہے۔ پہلگام میں فائرنگ کے واقعے کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا "میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں، جس میں ایک سیاح کی المناک موت ہوئی اور کئی زخمی ہوئے، اس طرح کا تشدد ناقابل قبول ہے اور اس کی مذمت کی جانی چاہیئے"۔
اسی درمیان جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے پہلگام میں فائرنگ کے واقعہ پر کہا کہ یہ قابل مذمت ہے، خاص طور پر سیاحوں پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی کہتی ہے کہ ماحول بالکل ٹھیک ہے، ہم نے دہشتگردوں کو بھی ختم کر دیا ہے، سب کچھ ٹھیک ہے، میرے خیال میں اسے انا کا مسئلہ بنانے کے بجائے، بی جے پی کو خامیوں کی نشاندہی کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کو یہ دعویٰ کرنا چاہیئے کہ اگر حقیقت میں سب کچھ ٹھیک ہے تو حالات ٹھیک ہیں"۔ ٹھیک ہے تو یہ سب کیوں ہو رہا ہے بی جے پی اور حکومت ہند کو ملک کے لوگوں کو بتانا چاہیئے کہ یہ کیوں ہو رہا ہے۔