کراچی؛ کورنگی میں چند روز قبل بھڑکنے والی آگ بدستور شدت سے جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
سربراہ کینٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک کا کہنا ہے کہ کورنگی کریک میں چند روز قبل اچانک بھڑکنے والی آگ اب بھی شدت کے ساتھ جاری ہے۔
سربراہ کینٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک فیصل وٹو کے مطابق آگ کے پھیلاؤ کو روکا جا چکا ہے۔ آگ کے اطراف 500 میٹر کے علاقے کو کورڈن آف کردیا گیا ہے۔ تمام 6 کنٹونمنٹ بورڈز کے فائر ٹینڈرز موقع پر موجود ہیں۔ شہری غیرضروری طور پر آگ لگنے والی جگہ کے قریب نہ جائیں۔
سربراہ کینٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک کا مزید کہنا تھا کہ کورنگی میں لگنےوالی آگ کا پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے سروے مکمل کرلیا ہے۔ اٹامک انرجی کمیشن کی سروے رپورٹ کے بعد مزید معلوم ہو سکے گا۔ پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور آئل کمپنی کےحکام بھی سروےکررہےہیں۔ کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ نےمزید منرل ٹیسٹ کےلیے اداروں سے رابطہ کرلیا ہے۔ آج منرل ٹیسٹ کی ٹیمیں اگ کے مقام کا سروے کریں گی۔
مزید پڑھیں: کراچی: کورنگی میں چار روز سے زیرزمین بھڑکتی آگ کو نہ بجھایا جا سکا، وجوہات تاحال نامعلوم
انہوں نے کہا کہ منرل ٹیسٹ ٹیموں کی جانب سے ایئر کوالٹی کو چیک کیاجائےگا۔ ایئر کوالٹی ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوگا یہاں میھتین گیس کتنی پائی جاتی ہے۔ وزارت پاکستان پیٹرولیم نے زیر زمین میتھین گیس کی جانچ کےلیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کورنگی کریک
پڑھیں:
عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
لاہور:ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔
جسٹس سید شہباز علی رضوی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانتوں کو مسترد کرنے کا 7صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا، جس کے مطابق 2 رکنی بینچ نے ضانت کی 8 درخواستیں مسترد کردیں۔
فیصلے کے مطابق تمام مقدمات ممنوع جرائم اور ضابطہ فوجداری کے سیکشن 497 کے زمرے میں آتے ہین۔ کیسز میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ ٹرائل کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے پولی گرافک ٹیسٹ،فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے کی اجازت دی ہے۔
عدالت کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ بظاہر بانی پاکستان تحریک انصاف نے انویسٹی گیشن پراسس میں تعاون نہیں کیا۔ بانی پی ٹی آئی کی تمام درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ بانی پی آئی کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر پیش عدالت میں ہوئے تھے جب کہ عمران خان نے جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت دیگر مقدمات میں ضمانت کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔