تحریک انصاف کا حکومت کے خاتمے کے 3 سال مکمل ہونے پر احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اپریل ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے 3 سال مکمل ہونے پر احتجاج کا اعلان کیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے 3 سال مکمل ہونے پر پنجاب کے تمام ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو اپنے حلقوں میں احتجاج کے ہدایت جاری کردی گئی ہے.
(جاری ہے)
تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان ریلیوں کے ذریعے سابق وزیراعظم عمران خان سے وفاداری کا ثبوت دیں گے، ہمارے کارکن ریلیوں کے ذریعے پیغام دیں گے کہ ہم رجیم چینج کو نہیں بھولے واضح رہے کہ 10 اپریل 2022 کو پاکستان میں پہلی بار کسی منتخب وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا گیا تھا. قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد 174 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہوئی تھی جس کے بعد وہ ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے تھے جن کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی اس سے قبل سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر ہونے والے پارلیمان کے ایوان زیریں کے اجلاس کے دوران اسپیکر اسد قیصر کی جانب سے استعفے کے اعلان کے بعد پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رکن اسمبلی اور سابق اسپیکر ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی تھی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تحریک عدم اعتماد
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ
پارٹی قیادت کے فیصلے پر سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر علی ظفر سینیٹرز کے استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے
آج پارٹی سینیٹرز کے کمیٹیوں سے استعفے جمع کرانے آیا ہوں،سینیٹرز کمیٹی اجلاسوں کا حصہ نہیں ہوں گے،بیرسٹر علی ظفر
پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے بعد پی ٹی آئی کا سینٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پارٹی قیادت کے فیصلے پر پی ٹی آئی کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر علی ظفر سینیٹرز کے استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آج اپنے پارٹی سینیٹرز کے کمیٹیوں سے استعفے جمع کرانے آیا ہوں، ہم نے تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔بیرسٹر علی ظفر کی قیادت میں سینیٹرز کے استعفے چیٔرمین سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرادیے گئے۔ جس کے بعد پی ٹی آئی سینیٹرز کمیٹی اجلاسوں کا حصہ نہیں ہوں گے۔